حکومت اورپاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کادوسرادوربھی بے نتیجہ ختم ،با ت چیت کے دوران حکومتی کمیٹی نے ہمارے مطالبات کے حوالے سے اپنانقطہ نظرپیش کیاہے ،آج مشاورت کے بعدہی بات چیت کاایک اوردورہوگا،شاہ محمودقریشی ، پاکستان تحریک انصاف نے اپنے استعفے قومی اسمبلی میں جمع کروادیئے

ہفتہ 23 اگست 2014 09:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اگست۔2014ء)حکومت اورپاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کادوسرادوربھی بغیرکسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔جمعہ کی رات دونوں کمیٹیوں کے درمیان بات چیت کاعمل تین گھنٹے تک جاری رہا،تاہم دونوں جانب سے فریقین اپنے اپنے موٴقف پرڈٹے رہے اورڈیڈلاک ختم نہ ہوسکا،مذاکرات ختم ہونے کے بعدتحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ شاہ محمودقریشی نے میڈیاسے مختصرگفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنے 6مطالبات کل پیش کئے تھے جس کاآج حکومتی نے جواب دیناتھا،بات چیت کے دوران حکومتی کمیٹی نے ہمارے مطالبات پراپنانقطہ نظرپیش کیاجبکہ ہماری کمیٹی نے بھی اپنے تحفظات پیش کئے ۔

شاہ محمودقریشی نے کہاکہ مشاورت کے بعدآج ہفتے کومذاکرات کاتیسرادورہوگاانہوں نے جومطالبات پیش کئے ہم ان پرغورکریں گے اورجومطالبات ہم نے پیش کئے اس پرحکومت غورکریگی اورآج تیسرے دورمیں پھربات ہوگی۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان تحریک انصاف نے اپنے استعفے قومی اسمبلی میں جمع کروادیئے ۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سیکرٹری قومی اسمبلی محمد ریاض کو استعفے جمع کروادیئے ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے قومی اسمبلی کی نشستوں سے اپنے استعفے دیئے ہیں استعفے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سیکرٹری قومی اسمبلی محمد ریاض کو لفافہ سیل کر کے دیئے جو کہ پیر کو سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو پیش کئے جائینگے ۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی جنرل نشستیں 27ہیں ، ایک نشست اقلیتی ، خواتین کی چھ مخصوص نشستیں ملا کر ٹوٹل 34نشستیں بنتی ہیں جبکہ تحریک انصاف کے دھرنے میں شامل آزاد رکن جمشید دستی اور شیخ رشید کی بھی ایک ایک نشست ہے یہ دو ملا کر نوٹل 36نشستیں بنتی ہیں ۔

سپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی کے سیکرٹری محمد ریاض کو استعفے جمع کرانے کے بعد شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرینگے استعفے ملک ا ور قوم کے مفاد کی خاطر دیئے ہیں جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کردیا ہے اب ہم بند گلی کی طرف نہیں بلکہ نئے پاکستان کی طرف جائینگے ہمارے مطالبات کی اپوزیشن نے بھی حمایت کی ہے ۔