ہمیں معلوم ہے حکمرانوں کے پاس کوئی اخلاقی قوت نہیں ہے،یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ،طاہرالقادری ،حکمرانوں کے ہوتے ہوئے کسی کو انصاف نہیں مل سکتا موجودہ حکمران ہٹلر اور میسولینی سے بدتر آمر ہیں، پارلیمنٹ کے 75فیصد اراکین اسمبلی ٹیکس چور ہیں،کرپشن کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے، یہاں لوگ اپنی کرپشن بچانے کی خاطر جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں ، ہم نے صبر او رتحمل کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اب حکومت ہمارے صبر کو مزید مت آزمائے،آج جمعہ کا مرکزی اجتماع بھی ڈی چوک میں ہوگا، انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب

جمعہ 22 اگست 2014 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اگست۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ حکمرانوں کے پاس کوئی اخلاقی قوت نہیں ہے،یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں حکمرانوں کے ہوتے ہوئے کسی کو انصاف نہیں مل سکتا موجودہ حکمران ہٹلر اور میسولینی سے بدتر آمر ہیں، پارلیمنٹ کے 75فیصد اراکین اسمبلی ٹیکس چور ہیں،کرپشن کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے، یہاں لوگ اپنی کرپشن بچانے کی خاطر جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں ، حکمران ہمارے خلاف کریک ڈاؤن کرنا چاہتے ہیں تو ہم واضح کردیں ہم نے صبر او رتحمل کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اب حکومت ہمارے صبر کو مزید مت آزمائے،آج جمعہ کا مرکزی اجتماع بھی ڈی چوک میں ہوگا، نماز جمعہ خود پڑھاؤں گا ،تحریک انصاف کو بھی جمعہ میں شرکت کی دعوت ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت کے نام پر دھبہ ہیں اور ان درندوں کو شرم تک نہیں آتی پارلیمنٹ میں بیٹھے 75فیصد سے زائد اراکین پارلیمنٹ موجودہ حکمرانوں کے کرپشن کے حصہ دار ہیں اراکین کو جتنی تنخواہیں اور مراعات ملتی ہیں اس سے دوگنا قرضہ اور ٹھیکے اورقرضے دیئے جاتے ہیں پارلیمنٹ کے نام پر ضمیروں کا سودا کیا جاتا ہے اس پارلیمنٹ کے 75فیصد اراکین اسمبلی ٹیکس چور ہیں اور کروڑوں روپے کے ترقیاتی فنڈز میں گھپلے کرتے ہیں ۔

صحت کے نام پر کروڑوں روپے کے بل بنائے جاتے ہیں پیناڈول کی گولی بھی پارلیمنٹ سے لی جاتی ہے اوراس کرپشن کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے بڑی بڑی پگڑیوں اور داڑھیوں والے سیاسی اور مذہبی رہنما کرپشن اور حرام خوری میں ملوث ہیں اس لئے یہ انقلاب کے دشمن بنے بیٹھے ہیں

انہوں نے کہا کہ یہاں لوگ اپنی کرپشن بچانے کی خاطر جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس 35سال پہلے جو گھر تھا آج بھی وہی گھر ہے مجھ پر منی لانڈرنگ کے کیسز بنائے مگر حکمرانوں کو اس میں ناکامی ہوئی اور نواز شریف ایک پیسہ بھی ثابت نہیں کرسکے اب نواز شریف کیوں گونگھے بن گئے ہیں معلوم ہوا ہے کہ (ن) لیگ کے کارکنان لاہور میں میرے گھر پر حملہ کرنا چاہتے ہیں مگر میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہم نے صبر او رتحمل کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اب حکومت ہمارے صبر کو مزید مت آزمائے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور اس کے بیٹے ملکی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور تمام کاروباروں کو اپنے پنجوں میں جکڑنا چاہتے ہیں نواز شریف کی سٹیل ملز ، شوگر ملز ،پولٹری کا کاروبار اور ڈیری فارمنگ سمیت پچاس سے زائد کاروباروں میں اپنی کرپشن کا پیسہ لگایا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ اب حکمرانوں کی نظریں بلوچستان کے خزانے ریکوڈک پر ہیں اور اس سلسلے میں میاں نواز شریف کے بیٹے حسین نواز نے تقریباً سات سے زائد مرتبہ خفیہ میٹنگز کوریا ، امریکہ اور برطانیہ میں کی ہیں اور حکمران ان منصوبوں کے ٹینڈر لینے والی بیرونی فرموں سے دس ارب ڈالر کی کمیشن مانگ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے ذمہ اس وقت وقت بھی پچاس کروڑ ساٹھ لاکھ روپے کے واجب الادا قرضے ہیں جبکہ بیس ارب سے زائد قرضے میاں برادران لے چکے ہیں اور کھربوں کے قرضے کھا جاچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران میٹرو بس سروس کے ذریعے اپنا لوہا مہنگے داموں پاکستان کو فروخت کررہے ہیں یہ ان حکمرانوں کی کرپشن کی ایک جھلک ہے کیا پارلیمنٹ میں بیٹھے اراکین کو یہ کرپشن نظر نہیں آتی ؟ ان لوگوں کو یہ کرپشن نظر نہیں آتی کیونکہ وہ اس کرپشن میں برابر کے حصہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ملک میں فرقہ واریت ، دہشتگردی اور انتہا پسندی پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دینگے ۔

انہوں نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ حکمران ہمارے خلاف کریک ڈاؤن کرنا چاہتے ہیں تو ہم واضح کردیں کہ ہم آپریشن سے نہیں ڈرتے جتنی جلدی حکمران ہمارے خلاف کریک ڈاؤن کرینگے اتنی ہی جلدی ان کے اقتدار کا کریک ڈاؤن شروع ہوجائے گا ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج جمعہ کا مرکزی اجتماع بھی ڈی چوک میں ہوگا اور نماز جمعہ خود پڑھاؤں گا اس موقع پر انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کو بھی جمعہ میں شرکت کی دعوت دے دی جبکہ راولپنڈی اسلام آباد کے تمام کارکنوں کو کہا گیاوہ نماز جمعہ ڈی چوک میں ادا کریں ۔