اب کسی انفرادی استعفے سے بات نہیں بنے گی ،حکومت کاخاتمہ کرکے قومی حکومت بنائی جائے ،طاہرالقادری ، انقلاب اس وقت تک نہیں اٹھے گاجب تک حکمرانوں کوان ایوانوں سے نکال باہرنہیں کریں گے،نوازشریف اورشہبازشریف اس وقت کے ابن زیاد ہیں جنہوں نے عوام کاکھانااورپانی بندکردیاہے، عوام صبرکامظاہرہ کریں اب حکمرانوکے اعصاب کمزوراورہمارے اعصاب مزیدمضبوط ہوگئے ہیں اورفتح کاوقت انتہائی قریب ہے، حکومت مذاکرات میں مخلص نہیں ہے، انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 21 اگست 2014 09:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اگست۔2014ء)عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاہے کہ اب کسی انفرادی استعفے سے بات نہیں بنے گی ،حکومت کاخاتمہ کرکے قومی حکومت بنائی جائے ،اب یہ انقلاب اس وقت تک نہیں اٹھے گاجب تک حکمرانوں کوان ایوانوں سے نکال باہرنہیں کریں گے،نوازشریف اورشہبازشریف اس وقت کے ابن زیاد ہیں جنہوں نے عوام کاکھانااورپانی بندکردیاہے، عوام صبرکامظاہرہ کریں اب حکمرانوکے اعصاب کمزوراورہمارے اعصاب مزیدمضبوط ہوگئے ہیں اورفتح کاوقت انتہائی قریب ہے، انقلاب مارچ میں شامل لوگ قائداعظم کاپاکستان اورپرامن پاکستان چاہتے ہیں ،یہ لوگ روٹی ،کپڑا،مکان اوراپنے بنیادی حقوق مانگ رہے ہیں ،اوراسلام کی حقیقی قدروں کانفاذچاہتے ہیں ،پارلیمنٹ آئین ،قانون ،جمہوریت اورعدل وانصاف کی محافظ ہے ،اورقوم عظیم انقلاب کی منتظرہے ،حکومت ایک طرف مذاکرات کررہی ہے ،دوسری جانب کھانااورپانی روک لیاگیااورکارکنوں کے گھروں پرچھاپے مارکرآج بھی گرفتارکیاجارہاہے حکومت مذاکرات میں مخلص نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

بدھ کی رات انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاکہ انقلاب مارچ میں شامل لوگ ان کروڑوں عوام کے نمائندے ہیں جواسلام کی حقیقی قدروں کانفاذ،تاجدارکائنات کی تعلیمات پرمبنی ریاست مدینہ کانقشہ پاکستان میں دیکھناچاہتے ہیں ،جوپاکستان کوقائداعظم کاپاکستان اورایک پرامن ملک دیکھناچاہتے ہیں ،جودہشتگردی کاخاتمہ اورناحق خون ہوتانہیں دیکھناچاہئے ،یہ لوگ لوگوں کی آنکھوں میں امیدکی کرن اورجواپنے بچوں کوروزق حلال کالقمہ کھلاناچاہتے ہیں ،جواس معاشرے اورریاست سے اپنے بنیادی حقوق مانگتے ہیں ،یہ وہ لوگ ہیں جویکم اگست سے ماڈل ٹاوٴن میں محصورہیں ۔

انہوں نے کہاکہ یہ ملک وڈیروں اورجاگیرداروں کے لئے نہیں بنایاگیا،موجودہ پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے ،لوگوں کوانصاف نہیں مل رہا،اس ملک کوجان دینے والانوجوان اپنامستقبل تاریک دیکھتاہے ،کیاپاکستان صرف شریف برادران کیلئے بنایاگیاہے ،راستے میں پھرکنٹینرزلگادیئے گئے اورکھاناروک دیاگیا۔انہوں نے کہاکہ ہم جمہوریت پریقین رکھتے ہٰیں انسانی حقوق،انسانی قدروں پریقین رکھتے ہیں ،اوراس ملک کوجنت بناناچاہتے ہیں ،ہم مذاکرات پریقین رکھتے ہیں ،مگرحکومت کی نیت درست نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے دومقدمات ہیں ایک سانحہ ماڈل ٹاوٴن کااوردوسرااٹھارہ کروڑعوام کے سماجی معاشی قتل کاہے ،ہم پاکستان میں جمہوریت ،پارلیمنٹ ہاوٴس سے عدل وانصاف کی بھیک مانگتے ہیں ،اورکارکنوں کے چھلنی جسم لیکرپارلیمنٹ کے سامنے آئے ہیں کیاقانون اتنابے بس ہوگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ حکمران نمرود،یزیداورفرعون کی طرح طاقت اوراقتداراورپیسے کے نشے میں اتنے مدہوش ہیں کہ آئین جمہوریت اورقانون کمزورہوگیاہے ۔

ہم حکمرانوں کوبھی آئین کے تابع قانون کوطاقتوردیکھناچاہتے ہیں اورجمہوریت کومضبوط مستحکم اورطاقتوردیکھناچاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ امریکہ ،برطانیہ اوردیگرممالک میں لوگ جمہوریت اورانصاف لے رہے ہیں ،توپاکستان کی قوم کواس کے فوائدسے دورکیوں رکھاجارہاہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اگرنوازشریف سمجھتے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ میں دوتہائی اکثریت رکھتے ہیں توانہیں چاہئے کہ پارلیمنٹ سے اکیسویں ترمیم کرواکریہ استثنیٰ حاصل کرلیں کہ اگروزیراعظم یاوزیراعلیٰ سوقتل بھی کرلے تواس پرقانون کااطلاق نہیں ہوگااورایف آئی آرصرف غریبوں پردرج ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ ہماراآئین وقانون تمام کوبرابرکاحق دیتاہے افسوس اس ملک میں امیراورغریب کیئلے الگ الگ قانون ہیں ۔انہوں نے مزیدکہا کہ اب کسی انفرادی استعفے سے بات نہیں بنے گی ،حکومت کاخاتمہ کرکے قومی حکومت بنائی جائے ،اب یہ انقلاب اس وقت تک نہیں اٹھے گاجب تک حکمرانوں کوان ایوانوں سے نکال باہرنہیں کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف اورشہبازشریف اس وقت کے ابن زیاد ہیں جنہوں نے عوام کاکھانااورپانی بندکردیاہے ۔انہوں نے کہاکہ عوام صبرکامظاہرہ کریں اب حکمرانوکے اعصاب کمزوراورہمارے اعصاب مزیدمضبوط ہوگئے ہیں اورفتح کاوقت انتہائی قریب ہے۔