عمران خان اور طاہر القادری ملک کے وقار کو داؤ پر نہ لگائیں، سراج الحق، خدشہ ہے معاملات بند گلی میں چلیں گے،ایسا نہ ہو ریڈ زون پاکستانی عوام کے خون سے رنگین ہو جائے،معاملات افہام وتفہیم سے حل ہونے چاہئیں، الیکشن کمیشن کی تشکیل نو پوری قوم کا مطالبہ ہے،حکومت بھی جذبات کی بجائے ملک و قوم کی خاطر اعتدال کا راستہ اپنائے،دونوں اطراف اعتدال اور بردباری کا مظاہرہ کریں ، پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 20 اگست 2014 09:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری ملک کے وقار کو داؤ پر نہ لگائیں۔معاملات افہام وتفہیم سے حل ہونے چاہئیں۔ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو پوری قوم کا مطالبہ ہے۔حکومت بھی جذبات کی بجائے ملک و قوم کی خاطر اعتدال کا راستہ اپنائے۔حکومتی کمیٹی کی بجائے اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہوئے ہیں۔

خدشہ ہے معاملات بند گلی میں چلیں گے۔ایسا نہ ہو ریڈ زون پاکستانی عوام کے خون سے رنگین ہو جائے۔دونوں اطراف اعتدال اور بردباری کا مظاہرہ کریں ،گزشتہ رات تین بجے تک وزیر داخلہ چوہدری نثار،خورشید شاہ اور لیاقت بلوچ تحریک انصاف کے رہنماؤں مذاکرات کرتے رہے۔ہم ملک میں امن چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

سراج نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد دھرنوں کی زد میں ہے ۔ملک کی مجموعی صورت حال پر رات گئے تک چوہدری نثار ،خورشیدہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کرتے رہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ معاملات مذاکرات سے ہی حل ہوں گے ۔

اگر معاملات سیاسی بند گلی میں چلے گئے تو صورت حال مزید خراب ہوجائے گی ۔انہوں نے حکومت اور احتجاجی قائدین سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جذبات کے سمندر میں بہہ جانے کی بجائے ملک و قوم کی خاطر اعتدال کا راستہ اپنانا ہوگا۔

معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ سید خورشیدشاہ سے رابطہ ہوا ہے وہ معاملات کو حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیں حکومتی مذاکراتی ٹیم میں شامل ہونے کی دعوت ملی تھی لیکن ہم نے اپوزیشن مذاکراتی ٹیم میں شامل ہونے کو ترجیح دی ۔سراج نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ریڈزون میں کوئی معاملات خراب ہوں ۔

اگر مذاکرات بند گلی میں چلے گئے تو ریڈ زون میں پاکستانی عوام کے خون رنگین نہ ہو جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں استعفوں سے متعلق ان کا اپنا موقف ہے ۔بعد ازاں جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق نے کہاہے کہ سیاستدانوں نے عقل کے ناخن نہ لئے توحالات خطرناک ہوں گے ،حکومت کوچاہئے کہ وہ اناکے خول سے باہرنکل آئے ،ملک کسی تشددکامتحمل نہیں ہوسکتا۔

نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دونوں فریقین کوذمہ داری کامظاہرہ کرناہوگا،جوقربانی دیگاقوم اس کوقدرکی نگاہ سے دیکھے گی ۔ابھی بھی حالات خراب نہیں ہوئے ،حکومت کوچاہئے کہ وہ ان کے خول سے باہرنکلے ،چاہتے ہیں کہ ملک میں امن وامان برقراررہے ،خیبرپختونخواہ میں اپنے اتحادی کاساتھ دیں گے ۔