چند ہزار لوگوں کیساتھ پارلیمنٹ میں گھس کر عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے، سعد رفیق،عمران خان کو وزیراعظم بننے کا بہت شوق ہے تو ہم انہیں وزیراعظم کی کرسی لادیتے ہیں شائد ان کا شوق پورا ہوجائے ، وزیرریلوے کی گفتگو

بدھ 20 اگست 2014 09:31

اسلام آبا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء ) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چند ہزار افراد کے جتھے کے ساتھ پارلیمنٹ ہاوٴس میں گھس کر عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے، اگر انہیں بہت شوق ہے تو ہم انہیں پارلیمنٹ ہاوٴس سے وزیر اعظم کی کرسی لادیتے ہیں اس سے شائد ان کا شوق پورا ہوجائے۔پارلیمنٹ ہاوٴس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی لمحات ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ قوم کے سامنے سب کچھ آئے۔

ہم پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے بات کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں لیکن ہمیں اب تک اس سلسلے میں کوئی کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ دونوں جماعتیں مذاکرات کی میز پر تیار نہیں۔ رشید گوڈیل، حیدر عباس رضوی اور آفتاب شیر پاوٴ نے پاکستان عوامی تحریک سے ان کے مطالبات جاننے کی بہت کوشش کی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، اسی طرح ان کی ذاتی طور پر عارف علوی، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی سے بات ہوئی اس دوران انہوں نے ان دونوں شخصیات کی ہر طرح سے منت سماجت کی اور ان سے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت حکومت ان کا ہر مطالبہ ماننے کے لئے تیار ہے۔

(جاری ہے)

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ دنیا میں پاکستان کے بارے میں کئی تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے، ہماری معیشت برباد ہوچکی ہے، لوگ بھوک سے مررہے ہیں۔ ریڈ زون کو ملک کا مرکزی اعصابی نطام کہا جاسکتا ہے جہاں اہم ترین تنصیبات ہیں۔ یہاں اگر ہلڑ بازی ہوئی تو بین الاقوامی برادری میں پاکستان کا صحیح تاثر نہیں جائے گا۔ دونوں رہنماوٴں کے کارکن اگر پارلیمنٹ ہاوٴس پر قبضہ کرلیں گے تو اس سے عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

عوامی مسائل مذاکرات اور قانون سازی سے حل ہوتے ہیں۔ تمام جماعتیں آئین ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے تحفظ پر متفق ہیں۔ چند ہزار لوگوں کے جتھے وفاقی اور ملک کی چاروں صوبائی اسمبلیوں کے مقدر کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ اگر ایسا ہوا تو ملک کے کروڑوں عوام کو کیا جواب دیں گے۔ اس طرح پارلیمنٹ ہاوٴس میں گھر کر عمران خان وزیراعظم نہیں بن سکتے اگر انہیں بہت شوق ہے تو ہم انہیں پارلیمنٹ ہاوٴس سے وزیر اعظم کی کرسی لادیتے ہیں اس سے شائد ان کا شوق پورا ہوجائے۔ طاہر القادری اور عمران خان جگ ہنسائی نہ کرائیں، آئیں مل کر بات کریں۔