طاہر القادری نے عمران خان کے منصوبے کی اینٹ سے اینٹ بجا دی،انقلاب مارچ دھرنا پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے دینے کا اعلان،سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے شہدا کا بدلہ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے، سربراہ عوامی تحریک ، کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹا دی جائیں۔ میں گارنٹی دیتا ہوں کہ ہم پْرامن رہیں گے۔ حکومت کو بتا دینا چاہتے کہ ہم صرف احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ انقلاب مارچ کے شرکاء تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے،عوامی تحریک کے 10 نکات پر عمل در آمد چاہتے ہیں،شرکاء سے خطاب

بدھ 20 اگست 2014 09:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ عمارتوں پر قبضہ کرنا ، عمارتوں میں گھسنا ہمارا عمل نہیں ہو گا ، کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمارتوں کو توڑنا، اندر گھسنا اور قبضہ کرنا ہمارے پلان کا حصہ نہیں ہے، آئی ایس پی آر کا بیان قابل تحسین ہے ، ہمارا انقلاب مارچ ریاست کی عمارتوں کے اندر گھسنا نہیں ہے ، ہم عمارتوں میں گھسیں گے ہی نہیں تو تقدس پامال ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پارلیمنٹ کے سامنے اپنے سٹیج بنائیں گے ، اپنے سٹیج پر عمران خان کو خوش آمدید کہیں گے۔

ادھرپاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد کے سہروردی روڈ پر انقلاب مارچ کی عوامی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پرامن انقلاب مارچ پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے منتقل ہوگا اور سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے شہدا کا بدلہ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے 14 شہدا کے ذمہ دار شریف برادران اور ان کی حکومت ہے جبکہ کارکنان پر گولیاں چلانے کا حکم شہباز شریف نے دیا جبکہ اسے وزیراعظم نواز شریف کی حمایت حاصل تھی۔سربراہ عوامی تحریک نے شرکا سے سوال کیا کہ کیا اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں، حکومت کوگھر بھیج دیا جائے، شریف برادران کو گرفتار کیا جائے، انتخابی اصلاحات کے لئے قومی حکومت بنائی جائے، دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے یا نہیں، جس پر شرکا نے با آواز بلند ہاں میں جواب دیا ، اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وہ عوامی قرارداد کا احترام کرتے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے اپیل ہے کہ کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹا دی جائیں۔ میں گارنٹی دیتا ہوں کہ ہم پْرامن رہیں گے۔ حکومت کو بتا دینا چاہتے کہ ہم صرف احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ انقلاب مارچ کے شرکاء تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے۔

انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا کہ ہم 2013ء کے احتجاج کی طرح اس مرتبہ بھی پْرامن رہیں گے۔

کوئی تشدد، توڑ پھوڑ نہیں ہوگی اور کوئی قانون نہیں توڑے گا۔ انقلاب مارچ کے شرکاء کا اب دھرنا پارلیمنٹ کے سامنے ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے 4 روز تک دھرنے کی اجازت دی تھی۔ پاکستان کا آئین اور قانون کسی شہری کو احتجاج کے حق سے محروم نہیں کرتا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر جماعتیں پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیتی رہی ہیں۔

2007ء میں سابق چیف جسٹس کی بحالی کی تحریک شاہراہ دستور پر ہوئی تھی۔ طاہر القادری نے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں بار بار پوچھا کہ میرا آپ پر کوئی جبر نہیں ہے۔ اگر انقلاب مارچ کے شرکاء واپس جانا چاہتے ہیں تو جا سکتے ہیں۔ لیکن ہم شہداء انقلاب کے خون کا بدلہ لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ نواز شریف، شہباز شریف اور ان کے حکومتی ارکان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار ہیں۔

طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ اسمبلیاں غیر آئینی طور پر بنیں اس لئے انھیں تحلیل کیا جائے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث شریف برادران کو فوری گرفتار شہداء کے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔ 14 شہداء کے خون کی ایف آئی آر قانون کے مطابق ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوامی تحریک کے 10 نکات پر عمل در آمد چاہتے ہیں۔ طاہر القادری نے اپنے خطاب میں بار بار اپنے کارکنوں سے تشدد کا راستہ اختیار نہ کرنے اور پرامن رہنے کی تلقین کی اور ہدایات جاری کیں