حکومت کے ساتھ اب کوئی بات نہیں ہوگی، جو ہوگا میدان میں ہوگا۔ چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الٰہی،اپوزیشن کو گالیاں دینے والوں سے کون بات کرے گا؟ سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسی جمہوریت ہم نہیں مانتے،نواز شریف شہباز شریف استعفٰی دیں پھر کمیٹیوں سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 19 اگست 2014 09:52

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اگست۔2014ء) حکومت کے ساتھ کسی بات چیت کا کوئی امکان نہیں۔ اب جو کچھ ہو گا میدان میں ہو گا۔ کمیٹیوں میں ایسے ممبر شامل نہ کئے جائیں جو ٹی وہ پر آکر اپوزیشن کو گالیاں نکالتے ہیں ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیر اعظم سینیٹر چوہدری شجاعت حسین ، سینئر مسلم لیگی رہنما و سابق نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الٰہی نے علامہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر علامہ ناصر عباس ، صاحبزادہ حامد رضااور راجہ بشارت بھی موجود تھے۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت مذاکرات کرنے میں مخلص نہیں۔ کمیٹیاں بنتی رہتی ہیں لیکن ان کا کوئی رزلٹ نہیں نکلتا۔ حکومت کے ساتھ بات چیت کا اب کوئی امکان نہیں اب جو کچھ ہو گا میدان میں ہوگا۔

(جاری ہے)

چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت کمیٹیوں میں ایسے ارکان شامل نہ کرے جو ٹی وی پر آکر اپوزیشن کو گالیاں نکالتے ہیں۔

اگر ایسے افراد کمیٹیوں میں شامل ہونگے تو ان سے مذاکرات کون کرے گا۔

مذاکرات کے لئے جو آرہا ہے وہ نوازشریف کے لئے آرہا ہے حکومت کے لئے نہیں جبکہ ہماری اتحادی پارٹیوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ نواز شریف استعفٰی دیں استعفٰی کے بعد اگر کمیٹی مذاکرات کے لئے آتی ہے تو ان سے بات ہو سکتی ہے۔چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومتی ارکان باربار یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم جمہوریت کو بچانے کے لئے آرہے ہیں جو کچھ ماڈل ٹاؤن میں ہوا کیا وہ جمہوریت ہے؟تو پھر ہمیں اس طرح کی جمہوریت کا کوئی فائدہ نہیں انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ نواز شریف شہباز شریف دونوں استعفٰی دے دیں۔

ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو اس سارے معاملے میں ملوث نہ کریں۔فوج ہمارے اپنے ملک پاکستان کی ہے جو ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہے۔