پارلیمنٹ آئین کی بالادستی اور جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،اپوزیشن، اپوزیشن جماعتوں نے حکومت اور عمران خان کیخلاف پل کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی، کمیٹی میں حکومتی رکن کو شامل نہیں کرینگے صرف پارلیمانی لیڈروں کی کمیٹی حکومت اور عمران خان سے رابطہ کرے گی ، حکومت سے رابطے کی ذمہ داری محمود خان اچکزئی کو دی گئی ہے،سید خورشید شاہ

منگل 19 اگست 2014 09:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اگست۔2014ء) اپوزیشن جماعتوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پارلیمنٹ آئین کی بالادستی اور جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا جبکہ حکومت اور عمران خان کیخلاف پل کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی ہے اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اس کمیٹی میں حکومتی رکن کو شامل نہیں کرینگے صرف پارلیمانی لیڈروں کی کمیٹی حکومت اور عمران خان سے رابطہ کرے گی ، حکومت سے رابطے کی ذمہ داری محمود خان اچکزئی کو دی گئی ہے ۔

اپوزیشن جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں کا ایک اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی طرف سے سید خورشید شاہ ، سید نوید قمراور اعتزاز احسن ، ایم کیو ایم کی طرف سے حیدر عباس رضوی ، عبدالرشید گوڈیل اور اقبال محمد علی ، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی سمیت اعجاز الحق ، طارق اللہ ، آفتاب احمد خان شیر پاؤ ، شاہ گل آفریدی اور دیگررہنما شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کی دس جماعتوں کے رہنما اس اجلاس میں شریک ہوئے جس میں اس عزم کا اظہارکیا گیا کہ پارلیمنٹ آئین کی بالادستی اور جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔ ملکی دفاع ، آئین اور قانون پر سب اکٹھے ہیں ۔ اجلاس میں تمام جماعتوں نے موجودہ صورتحال پر تجاویز دیں ہماری کوشش ہوگی کہ حکومت اور عمران خان کے درمیان مذاکرات کرائیں اگر حکومت نے پل کا کردار ادا کرنے کیلئے کہا تو ہم اس کیلئے تیار ہیں اور دونوں فریقوں کیلئے موجودہ صورتحال سے نکلنے کا باوقار راستہ تلاش کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب تک اس حوالے سے کوئی کمیٹی نہیں بنائی ہم پارلیمانی لیڈروں کی کمیٹی بنائینگے جس میں حکومت کا نمائندہ فوری طورپر نہیں لیا جائے گا تاہم اگر بعد میں ضرورت محسوس کی گئی تو ایسا ہوجائے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کا احترام کرتے ہیں فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے ایک دوسرے پر کیچڑ نہ اچھالا جائے سب کے جذبات ہوتے ہیں عمران خان بھی اس نظام کا حصہ ہیں ۔

ایک اور سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے لیکن ہمارا ان سے مکمل رابطہ تھا ۔ انہوں نے اکرم درانی کو بھیجنے کی پیشکش کی تھی مگر ہم نے انکار کردیا کیونکہ وہ حکومت کا حصہ ہیں ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ جب ہم عمران خان کے پاس جائینگے تو پھر ان کی سول نافرمانی کی تحریک کے حوالے سے بات چیت ہوگی ہم نے حکومت سے رابطے کی ذمہ داری محمود خان اچکزئی کو دے دی ہے اور وہ حکومتی رہنماؤں سے رابطہ کرینگے ۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت اور پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گاپیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں سے مذاکرات کے لیے اپوزیشن کی دو کمیٹی بنائی جائیں گی پاکستان عوامی تحریک سے بات کر نے کے لیے آفتاب احمد خان شیر پاو ،جی جی غلاب جمال ،غلام احمد بلور ،میر حاصل بزنجو ،حیدر عباس رضوی اور اعجازالحق کمیٹی میں شامل ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف سے مذکرات کے لیے حیدر عباس رضوی ،آفتاب احمد خان شیر پاو اور اعجازالحق مذاکرات کریں گے تھوڑی دیر میں ان سے رابطہ شروع کروں گا