وزارت داخلہ نے عمران خان کے ریڈ زون کی طرف ممکنہ مارچ کو روکنے کے لئے حکمت عملی ترتیب دے دی ،ابتدائی طور پر عمران کو جلسے کے لئے اسلام آباد انتظامیہ کی شرائط اور وزارت داخلہ کے ساتھ وعدے پر عمل درآمد کا کہا جائے گا، اس کے باوجود خلاف ورزی کی گئی تو طاقت کے ذریعے تحریک کے کارکنوں کو آگے بڑھنے سے روکا جائے گا،ذرائع ،ریڈ زون کی سیکیورٹی کے لئے 43ہزار پر مشتمل اسلام آباد پولیس،آزاد کشمیر پولیس،ایف سی، رینجرز، پنجاب پولیس اور پنجاب کانسٹیبلری کے جونوں کی70فیصد نفری کو ریڈ زون میں تعینات کیا جائے گا، ریپڈ رسپانس فورس کے ساتھ ریڈ زون کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا

منگل 19 اگست 2014 09:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اگست۔2014ء)وزارت داخلہ نے عمران خان کے ریڈ زون کی طرف ممکنہ مارچ کو روکنے کے لئے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔ ابتدائی طور پر عمران خان کو جلسے کے لئے اسلام آباد انتظامیہ کی شرائط اور وزارت داخلہ کے ساتھ کیے گئے وعدے پر عمل درآمد کا کہا جائے گا اگر اس کے باوجود خلاف ورزی کی گئی تو طاقت کے ذریعے تحریک کے کارکنوں کو آگے بڑھنے سے روکا جائے گا۔

ریڈ زون کی سیکیورٹی کے لئے 43ہزار پر مشتمل اسلام آباد پولیس،آزاد کشمیر پولیس،ایف سی، رینجرز، پنجاب پولیس اور پنجاب کانسٹیبلری کے جونوں کی70فیصد نفری کو ریڈ زون میں تعینات کیا جائے گا اور ریپڈ رسپانس فورس کے ساتھ ریڈ زون کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔تحریک انصاف کے کارکنان کو روکنے کے لئے آخری سٹیج پر گولی چلانے کی پولیس کو اجازت نہیں دی گئی ، پولیس صرف ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس استعمال کرسکے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے عمران خان کی طرف سے آج شام چھ بجے ریڈ زون میں داخلے کی اعلان پر حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔ذرائع مطابق عمران خان آج چیف کمشنر کی طرف سے ایک خط کے ذریعے اسلام آباد جلسے کے لئے اسلام آباد انتظامیہ اور وزارت داخلہ کی شرائط پر عمل درآمد کی یاد دہانی کروائی جائیگی ۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کو آخری حد تک روکنے کی کوشش کی جائے گی اور اگر اس کے باوجود بھی عمران خان اور تحریک انصاف کے کارکن آگے بڑھے تو طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔

پولیس ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے پولیس کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ریڈ زون کی خلا ف ورزی کوہر گز برداشت نہ کیا جائے مگر کسی بھی قسم کی غیر یقینی صورتحال میں بھی گولی نہ چلائی جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لئے غیر یقینی صورتحال میں ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ریڈ زون میں کے داخلی و خارجی راستوں پر رکاوٹوں کو مزید بڑھا دیا گیا ہے جبکہ پیدل راستوں کو بھی مختلف رکاوٹوں اور خاردار تار سے بند کر دیا گیا ہے۔