ڈاکٹر طاہرالقادری کا پارلیمنٹ توڑنے کا مطالبہ درست ہے ، تمام اپوزیشن جماعتیں نوازشریف کے استعفٰی پر متفق ہیں ،چودھر ی شجاعت ، پرویز الٰہی ،خود کشی کرنا میاں برادران کے لیے کوئی نئی بات نہیں پہلے بھی تین بار خود کشی کر چکے ہیں حالات کو خراب کرنے کی ذمہ دار حکمران ہیں، اسحاق ڈار سے ہماری کوئی ملاقات نہیں ہوئی نہ ہی رابطہ ہے،طاہر القادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 18 اگست 2014 09:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اگست۔2014ء )پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیر اعظم سینیٹر چوہدری شجاعت حسین اور پاکستان مسلم لیگ کے سینئر مرکزی رہنما و سابق نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الٰہی نے ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت کو آخری موقع ملا ہے کہ وہ حالات کو سنبھال لیں اور نواز شریف استعفٰی دے دیں۔

معاملات کو ٹھیک کرنے کا اور کوئی حل نہیں ہے۔اگر ہوتا تو میں ضرور دیتا۔انہوں نے کہا کہ یہ انقلاب والے آزادی مارچ والے لوگ ہیں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔تحریک انصاف اور عوامی تحریک اکھٹے ہو رہے ہیں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رابطے جاری ہیں اگر یہ اکھٹے ہوگئے تو پھر کسی کا کنٹرول نہیں رہے گا۔

(جاری ہے)

حکومت کی طرف سے رابطہ کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سے یا ڈاکٹر طاہر القادری سے حکومت کے کسی رکن نے رابطہ نہیں کیا البتہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ نواز شریف استعفٰی دیں۔

چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت کے پاس پیچھے ہٹنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔میاں برادران پہلے بھی 3بار خودکشی کر چکے ہیں خودکشی کرنا کوئی نئی بات نہیں۔آئندہ کا لائحہ عمل طے کر لیا گیا ہے۔ حالات خراب ہونے کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی البتہ مارشل لاء کا کوئی خطرہ نہیں۔طاہر القادری کی پارلیمنٹ میں کوئی سیٹ نہیں پھر وہ کیسے پارلیمنٹ توڑنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ عوامی تحریک کی اتحادی جماعت ہے ہمارے 5سینیٹر 3ایم این اے اور 9ممبر پنجاب اسمبلی ہیں اس لئے انہوں نے پارلیمنٹ توڑنے کا جو مطالبہ کیا ہے وہ ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار سے نہ تو ہماری کوئی ملاقات ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی رابطہ ہوا ہے۔