وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس ، دھرنوں کے ساتھ سیاسی اندازمیں نمٹنے کا اور دو کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ،وزیراعظم کسی صورت استعفیٰ نہیں دیں گے

پیر 18 اگست 2014 08:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اگست۔2014ء)وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں دھرنوں کے ساتھ سیاسی اندازمیں نمٹنے اور2کمیٹیاں بنانے کافیصلہ کیاگیا،اس پراتفاق کیاگیاکہ وزیراعظم کسی صورت استعفیٰ نہیں دیں گے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس ہوا،ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاگیا،دھرنوں سے نمٹنے کے معاملے پرغورکیاگیااورفیصلہ کیاگیاکہ دھرنوں کے ساتھ سیاسی اندازمیں نمٹاجائیگا۔

اجلاس میں اتفاق کیاگیاکہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی ،وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے ،اجلا س میں یہ کہاگیاکہ مذاکرات کے معاملے میں تاخیرہوئی اوراب مذاکراتی عمل کوتیزکیاجائیگا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ دھرنوں سے سیاسی اندازمیں نمٹاجائیگااوراس سلسلے میں 2کمیٹیاں بنانے کافیصلہ کیاگیاایک کمیٹی ن لیگ کے سینئررہنماو۷ں اوردوسری وفاقی وزراء پرمشتمل ہوگی ،یہ کمیٹیاں سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں گی اوردھرنوں کامسئلہ حل کرنے کیلئے کام کریں گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ( ن) کے اہم اجلاس میں عوامی تحریک اور تحریک انصاف سے مذاکرات کا فیصلہ کر لیا گیا،مذاکراتی ٹیم میں امیر جماعت اسلامی، گورنر پنجاب اور گورنر سندھ کو شامل کرنے پر غور کیا گیا،نوازشریف نے کہاہے کہ ملک کی تمام جمہوریت پسند قوتیں ایک پلیٹ فارم پر کھڑی ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف کے زیرصدارت رائے ونڈ میں مسلم لیگ (ن) کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا،جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف،وزیرخزانہ اسحاق ڈار،خواجہ سعد رفیق سمیت وفاقی ،صوبائی وزراء اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ،اجلاس میں دھرنوں سے اسلام آباد اور پنجاب میں پیدا شدہ صورت حال پر غور کیا گیا ، مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف سے مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا ،مذاکراتی ٹیم میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور گورنر سندھ عشرت العباد کو شامل کرنے پر غور کیا گیا،اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کیساتھ رابطے تیز کرنے کیساتھ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات پر سپریم کورٹ کے ججوں پرمشتمل کمیشن کے قیام کا اعادہ کیا گیا ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امیر جماعت اسلامی اور دیگر پارلیمانی لیڈروں سے مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ تمام جمہوریت پسند قوتیں اس وقت ایک پلیٹ فارم پر کھڑی ہیں ،مسلم لیگ(ن)آئین کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے ،جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام سے ترقی کی منازل طے کی جاتی ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ حکومت انتخابی دھاندلی کے الزامات کے حوالے سے کمیشن قائم کرنے کے وعدے پر قائم ہے‘وزیراعظم نواز شریف کی مشاورتی ملاقات میں آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کی قیادت کے ساتھ معاملات کو افہام و تفہیم سے سلجھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

خورشید شاہ اور سراج الحق کے رابطوں کے نتائج کو حتمی فیصلے میں سامنے رکھا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مشاورت میں طے کیا گیا کہ حتمی فیصلہ کرتے وقت اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اورامیر جماعت اسلامی سراج الحق کے رابطوں کے نتائج کو سامنے رکھا جائے گا جبکہ گورنر پنجاب اور گورنر سندھ کی کاوشوں کے نتیجے میں سامنے آنے والی تجاویز کا بھی جائزہ لیکر حکومتی آپشنز فائنل کیے جائیں گے۔

مشاورتی ملاقات میں یہ امر کھل کر سامنے آیا ہے کہ حکومت معاملات کو افہام تفہیم سے سلجھانا چاہتی ہے۔ذرائع کے مطابق پارٹی نے رہنماؤں نے مشاورتی ملاقات کے بعد بتایا کہ وزیر اعظم نے مشورہ سب سے کر لیا ہے مگر حتمی فیصلہ اسلام آباد جا کر کریں گے اور وفاقی وزراء کی قریبی ٹیم سے بھی مشاورت کی جائے گی ،اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف اہم شخصیات سے ملاقات کیلئے اسلام آباد چلے گئے۔

متعلقہ عنوان :