انقلاب مارچ کا ہر مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو رہا ہے: چودھری شجاعت ، پرویزالٰہی ،حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کا انجام اچھا نہیں ہو گا، 77ء یاد رکھیں، روزانہ کارکن مارچ میں شامل ہونگے جوش و جذبہ بڑھتا جائے گا ،آج ہر پاکستانی انقلاب کیلئے دعا کر رہا ہے: مسلم لیگ ہاؤس اسلام آباد میں مختلف شہروں سے آنیوالے نئے قافلوں سے خطاب

اتوار 17 اگست 2014 09:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین اور سینئر مرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ انقلاب مارچ کا ہر مرحلہ نہایت کامیابی سے مکمل ہو رہا ہے، مارچ کے شرکاء کا جوش و جذبہ کم نہیں ہو گا، حکمرانوں نے ہٹ دھرمی کی تو انجام اچھا نہیں ہو گا، ملکی اور قومی مفاد کا تقاضا ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔

وہ مسلم لیگ ہاؤس اسلام آباد میں ہفتہ کو مختلف شہروں سے مارچ میں شرکت کیلئے آنے والے کارکنوں کے نئے قافلوں سے خطاب کر رہے تھے۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں کا سینکڑوں گاڑیوں پر مشتمل قافلے کی قیادت کرتے ہوئے خیابان سہروردی پہنچنے پر نہایت پرجوش اور زبردست نعرہ بازی سے استقبال کیا گیا جہاں ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے ا یجنڈے کے اعلان کے موقع پر وہ سٹیج پر موجود تھے اور ہاتھ ہلا کر عوام کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔

(جاری ہے)

چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی نے مسلم لیگ ہاؤس میں مزید کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان عوامی تحریک، ہماری پاکستان مسلم لیگ، صاحبزادہ حامد رضا کی سنی اتحاد کونسل، علامہ راجہ ناصر عباس کی مجلس وحدت المسلمین کا اتحاد اپنے کارکنوں، ساتھیوں اور ہمارے مشن سے ہمدردی رکھنے والے عوام کے تعاون سے انقلاب مارچ کی صورت میں نئی تاریخ لکھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ 1977ء کے حالات کو پیش نظر رکھیں، اپنے مقاصد کے حصول تک انقلاب مارچ بڑھتا چلا جائے گا، ہر روز مختلف شہروں اور قصبوں سے کارکن روزانہ مارچ میں شامل ہوتے جائیں گے جس سے حکومت پر دباؤ میں اضافہ روز بروز اضافہ ہو گا، پاکستان کی خوشحالی و ترقی، استحکام، عام و غریب آدمی کی حالت بہتر بنانے پر یقین رکھنے والا ہر پاکستانی آج انقلاب مارچ کی کامیابی اور موجودہ حکمرانوں سے نجات کی دعا مانگ رہی ہے۔

اس موقع پر چودھری وجاہت حسین، کامل علی آغا، طارق بشیر چیمہ، محمد بشارت راجہ، چودھری ظہیر الدین، احمد یار ہراج، حافظ عمار یاسر، سردار طالب نکئی، حلیم عادل شیخ، اجمل خان وزیر، زین الٰہی، خرم منور منج، سجاد حسین بھٹی، قمر حیات کاٹھیا، امتیاز رانجھا، سیمل کامران، خدیجہ فاروقی، ثمینہ خاور حیات، آمنہ الفت اور دیگر رہنما موجود تھے۔

مسلم لیگ ہاؤس میں کارکنوں نے پرجوش نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب لائیں گے روشن پاکستان بنائیں گے، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے، پاکستان مسلم لیگ ایک جند جان، مک گیا تیرا شو گو نواز گو، غربت کو مٹانا ہے سرسبز پاکستان بنانا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بیگناہوں کے قتل کے خلاف وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور دیگر 21 افراد پر مقدمہ کے حکم کی خبر سن کر کارکنوں نے بھنگڑے ڈالے اور چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویزالٰہی، ڈاکٹر طاہر القادری زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔