وزیر اعظم سے وزیر اعلیٰ کی ملاقات ،اسلام آباد میں دھرنے کے بعد کی صورتحال سمیت مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیا ل،جمہوریت کے تحفظ اور سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے سیاسی‘ جمہوری‘ آئینی اور قانونی حکمت عملی اختیارکی جائے گی،پی ٹی آئی ،عوامی تحریک کی قیادت سے مذاکرات کیلئے پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں سے مشاورت اورمدد لینے کا فیصلہ ،سیاسی ایجنڈے کیلئے احتجاج سے جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی سازش کرنیوالوں کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا‘ نواز شریف

اتوار 17 اگست 2014 09:42

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف سے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے جاتی امراء رائیونڈ میں ملاقات کی جس میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے اسلام آباد میں دھرنے کے بعد کی صورتحال سمیت مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا گیا ،ملاقات میں جمہوریت کے تحفظ اور سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے سیاسی‘ جمہوری‘ آئینی اور قانونی حکمت عملی اورتحریک انصاف اور عوامی تحریک کی قیادت سے مذاکرات کیلئے پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں سے مشاورت اورمدد لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق رائے ونڈ میں وزیر اعظم نواز شریف سے شہباز شریف کی ہونیوالی ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر رہنما بھی موجود تھے اور اس موقع پر مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے اسلام آباد میں دھرنے اور مطالبات کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اورفیصلہ بھی کیا گیا کہ اس معاملے کو سیاسی جمہوری‘ آئینی اور قانونی طریقے سے حل کیا جائیگا اور اس سلسلہ میں پیپلز پارٹی‘ جماعت اسلامی سمیت پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں سے بھی مشاورت اور ان سے مدد لی جائے گی ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ آزادی اور انقلاب مارچ کے قائدین سے مذاکرات کیلئے جو کمیٹیاں بنائی جائیں گی ان میں حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین بھی شامل ہونگے اور بہت جلد ان مذاکراتی کمیٹیوں کی تشکیل کی جائیگی۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھاکہ جو لوگ سازش کے ذریعے اپنے سیاسی ایجنڈے کیلئے ملک میں احتجاج سے جمہوریت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ان کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ معاملات مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہونے چاہئیں اور حکومت اسکے لئے ہر وقت تیار ہے ۔عوام نے مسلم لیگ (ن) کو پانچ سال کا مینڈیٹ دیا ہے ،حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد ساری سیاسی جماعتیں اپنی کارکردگی کے بل بوتے پر عوام کے پاس جائیں گی ۔