امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے موجودہ بحران کے حل کیلئے چار تجاویز پیش کردیں،موجودہ بحران کا سیاسی حل تلاش کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے سب مل کر روشن مستقبل کیلئے لائحہ عمل طے کریں ، سراج الحق،حکومت مارچ کے پہنچنے کا انتظار نہ کرے اور فوری مذاکرات شروع کئے جائیں ، فریقین مل بیٹھیں اور ایک دوسرے کو سنیں ، مذاکرات کے لئے سیاسی جماعتوں پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی بنائی جائے ، لاہور میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 اگست 2014 09:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بحران کے حل کیلئے چار تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بحران کا سیاسی حل تلاش کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے سب مل کر روشن مستقبل کیلئے لائحہ عمل طے کریں ، حکومت مارچ کے پہنچنے کا انتظار نہ کرے اور فوری مذاکرات شروع کئے جائیں ، فریقین مل بیٹھیں اور ایک دوسرے کو سنیں ، مذاکرات کے لئے سیاسی جماعتوں پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی بنائی جائے ۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ موجودہ بحران کا سیاسی حل تلاش کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاستدان سیاسی مجاور بننے کی امید رکھے ہوئے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ لانگ مارچ آخری مرحلے تک پرامن رہے حکومت اور لانگ مارچ کی قیادت فہم و فراست کا مظاہرہ کرے حکومت گوجرانوالہ جیسا واقع دوبارہ نہ ہونے دے

امیر جماعت اسلامی نے سیاسی کشیدگی کے خاتمے کیلئے چار تجاویز پیش کردیں اور کہا کہ معاملے کے سیاسی حل کیلئے مذاکرات ہونے چاہیے اور حکومت لانگ مارچ کے لیے اسلام آباد پہنچنے کا انتظار نہ کرے اور دونوں فریقین فوری طور پر براہ راست مذاکرات شروع کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت معاملے کے حل کے لیے سیاسی جماعتوں پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کرے اور حکومت مذاکراتی کمیٹیوں کو فوری طور پر فعال کرے مسئلے کا حل آئین کی روشنی میں تلاش کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ایجنڈے میں نوجوانوں کا اہم کردار ہوگا آئین اور جمہوریت کو بچانا اہم ایشو ہے آئین نہ رہا تو قوم کو دوبارہ اکھٹنا کرنا مشکل ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران کسی مسئلے پر اتفاق نہ ہوا تو اسے عوام کے سامنے لانا پڑے گا سب مل کر روشن مستقبل کے لیے لائحہ عمل طے کریں اور دونوں فریقین ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ جائیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سچ بول کر اہم روایت قائم کی فریقین ایک دوسرے کو سنیں اور ملک میں آئین اور جمہوریت کے لیے سوچیں اور بلاتاخیر مذاکرات شروع کریں ۔