پشاور،شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث درجنوں مکانات گرنے کے واقعات میں تین بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق ،80 سے زائدزخمی ،صدر ،وزیراعظم کا خیبرپختونخواہ میں بارش سے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار، وزیراعظم کا جا ں بحق افراد کے لیے تین تین لاکھ اورزخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے امداد کا اعلان ،خیبر پختونخواہ حکومت نے صوبے میں بارش سے زخمی و جاں بحق ہونیوالے افراد کے کی امداد کے لیے ایک کروڑ روپے جاری کردئیے

ہفتہ 16 اگست 2014 09:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء) صوبائی دارالحکومت پشاور میں شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث درجنوں مکانات گرنے کے واقعات میں تین بچوں سمیت چودہ افراد جاں بحق اور 80 سے زائدزخمی ہو گئے ۔ شدید بارش کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام اداروں کو الرٹ کر دیا ہے ۔

پشاور میں سیلاب کے شدید ترین خطرات کے باعث چالیس یونین کونسلوں کو انتہائی حساس ترین قرار دے دیا ہے ۔حساس ترین یونین کونسلوں میں سیلاب کے شدید ترین خطرات کے باعث شہریوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے ۔شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث شہر اور گردونواح کے درجنوں علاقے زیر آب آگئے ہیں اور گندا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث چارسدہ روڈ ، شبقدر اور اس کے گردو نواح کے علاقوں کا رابطہ پشاور سے منقطع ہو گیا۔

بارش کے باعث شہر بھر میں درجنوں فیڈرز ترپ ہوگئے اور سینکڑوں علاقے تاریکی میں ڈوب گئے جس کے باعث شہریوں کو شدید ترین مشکلات درپیش آئیں ۔ بارش کے باعث ٹیلیفون کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔

پی آئی اے سمیت مختلف ایئر لائنز کے آپریشن متاثر ہوا ۔ بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میونسپل کارپوریشن پشاور نے اپنے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر کے ہنگامی بنیادوں پر طلب کر لیا ہے جبکہ اندرون شہر ساڑھے تین سو سے زائد کچے مکانات کو پہلے ہی سے حساس قرار دیا گیا ہے جو کسی بھی وقت منہدم ہو سکتے ہیں ۔

بارش کے باعث فروٹ کے باغات اور سبزیوں کی فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ دریائے سوات اور دریائے کابل میں سیلاب کے شدید ترین خطرات کے پیش نظر تینوں اضلاع میں ایمرجنسی میڈیکل سینٹر بھی قائم کر دیا گیا ہے شہر میں تباہی کے باوجود تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزراء اور اراکین اسمبلی لانگ مارچ میں مصروف ہیں اور کسی بھی منتخب رکن نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ نہیں کیا اور متاثرین بے یار و مدد گار پرے رہے

ادھرصدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم محمد نواز شریف نے خیبرپختونخواہ میں جمعہ کے روز طوفانی بارش سے ہونے والے قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے،وزیر اعظم نے این ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو فور ی طور پرزخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں ۔

وزیراعظم کا بارش سے جاں بحق افراد کے لیے تین تین لاکھ اورزخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے کی رقم امداد کے طور پر دینے کا اعلان کیاہے۔این ڈی ایم اے کو امدادی کاروائیوں میں مدد کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

جبکہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت نے پشاور اور صوبے کے دیگر حصوں میں بارش سے زخمی ہونے او ر جاں بحق ہونے والے افراد کے خاندانوں کی امداد کے لیے ایک کروڑ روپے جاری کر دئیے ہیں ۔

صوبائی وزیر صحت کے پی کے شہرام ترکئی نے نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ صوبے میں جمعہ ک روز ہونے والی طوفانی بارش کے نتیجے میں کئی لوگ زخمی اور مکانوں کی چھتیں گرنے سے اموات بھی ہوئی ہیں ۔ صوبائی حکومت نے زخمیوں کی فوری علاج معالجے کی لیے صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں ان لوگوں کو پہنچایا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ صوبائی حکومت بارش سے متاثر ہونی والے افراد کے خاندانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ہمددری کا اظہار کیاہے ۔ صوبائی حکومت نے وزیراعلی کے احکامات پر بارش میں زخمی ہونے اور ہلاک ہونے والے افراد کی امداد کے لیے فوری طور پر ایک کڑور روپے امداد کا بھی اعلان کیا ہے اور ان کے علاج معالجے کی بھی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔