گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ پر پاکستان تحریک انصاف اور (ن) لیگ کے کارکنوں کے درمیان تصادم، دو کارکن زخمی،پتھراؤ سے عمران خان کے کنٹینر کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ،وزیر اعلی پنجاب کا واقعے کا نوٹس ، آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلاب کرلی،ہم پر پتھراؤ کیا جارہا ہے ، پولیس کی گاڑیوں میں غنڈوں نے ہمارے پرامن کارکنوں پر فائرنگ کی،عمران خان ، حکمران سن لیں گھبرانے والے نہیں منزل تک پہنچ کر ہی دم لینگے ہمارا کوئی کارکن شہید ہوا تو ایف آئی آر وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف کٹوائی جائے گی،کارکنوں سے پرامن رہنے کی اپیل، پتھراؤ سے ہمارے چار کارکن زخمی ہوئے ہیں حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے ،شیریں مزاری ، کارکن پرامن رہیں حکومت سونامی مارچ دیکھ کر بوکھلا گئی ہے، شاہ محمود قریشی ، واقعہ پر افسوس ہے پوری کوشش ہے کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو ،رانا مشہو د

ہفتہ 16 اگست 2014 09:19

گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء) گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ پر پاکستان تحریک انصاف اور (ن) لیگ کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں دو کارکن زخمی ہوگئے جبکہ تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پر پتھراؤ کیا جارہا ہے ، پولیس کی گاڑیوں میں غنڈوں نے ہمارے پرامن کارکنوں پر فائرنگ کی ، شیریں مزاری نے کہا کہ پتھراؤ سے ہمارے چار کارکن زخمی ہوئے ہیں حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کارکن پرامن رہیں حکومت سونامی مارچ دیکھ کر بوکھلا گئی ہے، وزیر قانون پنجاب رانا مشہو د نے کہا کہ واقعہ پر افسوس ہے پوری کوشش ہے کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو ۔

وزیر اعلی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلاب کرلی ہے تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا آزادی مارچ گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ پر شیرانوالہ پل کے قریب جونہی پہنچا تو وہاں مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما خالد ابراہیم بٹ کے ڈیرے کے قریب پی ٹی اے اور (ن) لیگ کے کارکنوں کے درمیان نعرے بازی شروع ہوگئی اسی دوران دونوں جانب سے پتھراؤ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا باہر سے آنیوالا پتھر لگنے سے پی ٹی آئی کے دورکارکن زخمی ہوگئے پتھراؤ سے عمران خان کے کنٹینر کے شیشے بھی ٹوٹ گئے واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی

جس پر انہوں نے کارکنوں کے درمیان معاملے کو حل کرادیا ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے دونوں زخمی کارکنوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال گوجرانوالہ منتقل کردیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ہمارے پرامن کارکنوں پر پتھراؤ کیا جارہا ہے پولیس کی گاڑیوں میں بیٹھے غنڈوں نے ہمارے قافلے پر فائرنگ کی ہے آزادی مارچ میں شریک خواتین پر بھی پتھراؤ اور فائرنگ کی گئی ہے حکمران سن لیں گھبرانے والے نہیں منزل تک پہنچ کر ہی دم لینگے ہمارا کوئی کارکن شہید ہوا تو ایف آئی آر وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف کٹوائی جائے گی۔

گلو بٹ سٹائل حکومت ختم ہونیوالی ہے واقعہ کے دوران پولیس غائب ہوگئی تھی پولیس صرف (ن) لیگ کے کارکنوں کی حفاظت کیلئے دی گئی ہے ہمارے پرامن احتجاج سے لاہور سے لے کر اسلام آباد تک پرامن ہے پولیس خود غنڈوں کا ساتھ دے رہی ہے ۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ پرامن رہیں، ترجمان تحریک انصاف پاکستان شیری مزاری کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ میں لیگی کارکنوں کی جانب سے کئے گئے پتھراؤ سے ہمارے چارکارکن زخمی ہوگئے ہیں لیگی کارکنوں نے نہ صرف کارکنوں پر پتھراؤ کیا بلکہ آزادی مارچ کی بسوں پر فائرنگ بھی کی ہے ہم ہر حال میں اسلام آباد پہنچیں گے اور نواز شریف کو کہہ رہے ہیں کہ وہ استعفیٰ تیار رکھیں ہم گوجرانوالہ سے واپس نہیں جائینگے ہمارے پاس نہ ہتھیار ہیں اور نہ ہی ڈنڈے ہم پرامن احتجاج کرینگے ۔

دوسری جانب شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت بوکھلاہٹ کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے کارکنوں کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے کارکن قانون ہاتھ میں نہ لیں منزل قریب ہے پرامن منزل کی جانب بڑھتے رہیں۔ دوسری جانب وزیر قانون پنجاب رانا مشہود نے گوجرانوالہ واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ واقعہ کا جائزہ لے رہے ہیں گوجرانوالہ میں ایم پی اے کے دفتر پر پی ٹی اے کے کارکنوں نے فائرنگ کی کوشش کرینگے حالات کنٹرول میں رہیں اور اپنے کارکنوں کو بھی کہا ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں ۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیکر آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور زمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے