چند ہزار لوگوں کی پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شرکت سے دس لاکھ لوگ اکٹھے کرنے کے دعوی کی قلعی کھل گئی،رانا مشہود احمد خاں،پاکستانی قوم پرویز الہی اور شیخ رشید جیسے کرپٹ سیاست دانوں کا احتساب چاہتی ہے، ایسے سیاسی بونوں کی اصلیت سے لوگ آگاہ ہیں،متنازعہ ویڈیو کلپ کو اعلی عدالتیں جعلی قرار دے چکی ہیں،کیا میں چھلاوا ہوں جسے ایک ہی وقت میں تین مختلف ڈریس پہن کربات کرتے دکھایا گیا ہے،وزیر قانون پنجاب کی پریس کانفرنس

جمعہ 15 اگست 2014 09:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اگست۔2014ء)وزیر قانون پنجاب رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ یوم آزادی کا تقدس مجروح کرنے والے نام نہاد انقلابیوں اور مادر پدر آزادی کا نعرہ لگانے والوں کے خلاف پاکستانی قوم اپنا فیصلہ دے چکی ہے -چند ہزار لوگوں کی پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شرکت سے دس لاکھ لوگ اکٹھے کرنے کے دعوی کی قلعی کھل گئی ہے- عمران خان اپنے کارکنوں کے جمع نہ ہونے کے باعث لانگ مارچ وقت پر شروع نہ کر سکے - اہل لاہور نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شرکت نہ کر کے اپنے ذی شعور ہونے کا ثبوت دیا ہے - یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ ایک طرف قوم جشن آزادی منا رہی ہے اور دوسری جانب پی ٹی آئی سیاسی پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہے- انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی کی 68ویں سالگرہ کے موقع پر ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ جمہوری تقاضوں کے مطابق اس ملک میں سیاسی عمل کو آگے بڑھائیں گے - انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کا دن پاکستان کے ساتھ اپنی محبت کا اظہارکرنے اور تجدید عہد کا دن ہے کہ ہمارے بزرگوں کی بے مثال قربانیوں اور طویل جدوجہد کے بعد حاصل کئے گئے وطن عزیز کی حفاظت اور ترقی و خوشحالی کے لئے دن رات ایک کر دیں گے - پاکستان سیاستدانوں نے بنایا تھا اور پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ کے رہنماؤں نے قیام پاکستان کے لئے بے لوث انداز میں طویل جدوجہد کی تھی-

وزیر قانون پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں سے بھی اپیل کی کہ وہ پاکستان کے عوام پر اعتماد کریں کیونکہ عوام ہی ووٹ کی طاقت سے کرپٹ لوگوں کا احتساب کر سکتے ہیں اور عوام نے گزشتہ عام انتخابات میں ایسا ہی کر کے دکھا یا ہے - سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور بدامنی پیدا کرنا پاکستان کا نقصان ہے - ہمیں یوم آزادی کے موقع پر ساری دنیا کے سامنے اس جذبے کا اظہار کرنا چاہیے کہ غیر جمہوری قوتوں کی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے - ایک نجی ٹی وی چینل پر اپنے بارے میں متنازعہ ویڈیو کلپ نشر کئے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں رانا مشہود احمد نے کہا کہ میرا ماضی اور میرا حال سب کے سامنے ہے - میں نے زندگی میں کبھی کرپشن نہیں کی - مڈل کلاس گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں- میرے خاندان کے بزرگوں نے قیام پاکستان کے لئے جانی قربانیاں دی تھیں- میں نے ساری عمر اپنے خاندان کی عزت کا خیال رکھا ہے اور ہمیشہ حق حلال کی کمائی کھائی ہے- میرا کوئی ذاتی گھر نہیں ہے- ایک چھوٹے موٹے کاروبار سے گھر کا خرچہ چلاتا ہوں -عاصم ملک نامی بدنام زمانہ فراڈیہ جس کے ساتھ میری گفتگو کے 37 ویڈیو کلپ جوڑ کر کہانی گھڑی گئی ہے ، وہ پنجاب اسمبلی کی سابق رکن زوبیہ رباب ملک کا شوہر ہے اوردو سال پہلے پاکستان سے باہر فرار ہو گیا تھا-زوبیہ رباب ملک میری کولیگ تھیں اور بحیثیت ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی میری فیملی کے ساتھ ان کا آنا جانا تھا-انہوں نے مجھ سے 70 لاکھ روپے ادھار مانگے تھے - ان میں سے میرے چالیس لاکھ روپے عاصم ملک نے دینے تھے جس کے چیک باؤنس ہو گئے-

وزیر قانون نے باؤنس ہونے والے یہ چیک میڈیا کے سامنے پیش کئے اور کہا کہ مبینہ ویڈیو کلپ میں مختلف اوقات میں ہونے والی ملاقاتوں کو جوڑ کر بے بنیاد سکینڈل گھڑا گیا ہے -ویڈیو کلپ میں مجھے تین مختلف ڈریسز میں دکھایا گیا ہے کیا میں چھلاوا ہوں کہ ایک ہی وقت میں تین مختلف کپڑے پہن کر ایک ہی بات کرتا ہوا نظر آؤں؟-انہوں نے کہا کہ 2012ء میں ایف آئی اے نے انکوائری نمبر 955 کے تحت اس پورے معاملے کو من گھڑت قرار دیا تھا -لاہورہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی اس حوالے سے پٹیشنز دائر کی گئی تھیں جنہیں عدالت عالیہ اور عدالت عظمی دونوں مسترد کر چکی ہیں -رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ قوم چاہتی ہے کہ آمرانہ دور میں قومی خزانے سے اربوں روپے لوٹنے والے پرویز الہی اور شیخ رشید جیسے کرپٹ سیاست دانوں کا احتساب کیا جائے - ایسے سیاسی بونوں کی اصلیت سے لوگ آگاہ ہیں لیکن حیرت کی بات ہے کہ عمران خان آج طاہرالقادری کے ساتھ مل کر سیاست کی کالی بھیڑوں کو بھی تحفظ دے رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ عمران خان لانگ مارچ کے موقع پر کم حاضری کی وجہ سے طاہر القادری کے کارکنوں کے نکلنے کا انتظار کرتے رہے تا کہ کسی طرح اپنا بھرم رکھ سکیں- وہ اپنے کارکنوں کے جمع نہ ہونے کے باعث لانگ مارچ وقت پر شروع نہ کر سکے - مولانا قادری کا ایجنڈہ ترقی نہیں بلکہ بربادی کا ایجنڈہ ہے -پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کسی سیاسی کمزوری کی وجہ سے نہیں بلکہ اس وجہ سے افہام و تفہیم کے ذریعے معاملات حل کرنا چاہتی ہے کہ پاکستان میں بدامنی کے باعث اربوں ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری پر برا اثر پڑسکتا ہے - یہ بد امنی پاکستان میں صنعت کاری کے فروغ اور نوجوانوں کو ہر سال دس لاکھ نوکریاں دینے کے منصوبے پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے- انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں - جمہوریت میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے جاتے - عمران خان معاملات کو اس حد تک نہ لے جائیں کہ پھر انہیں شرمندگی کا سامنا ہو۔