پاکستان کا 68 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا گیا، ملک میں ہر طرف سبز ہلالی پرچموں کی بہار،شہر شہر ملی نغموں اور قومی ترانوں کی گونج نے سماں باندھ دیا ، یوم آزادی پر ملک بھر میں عام تعطیل رہی،فاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی،تحریک آزادی پاکستان کے شہدا کیلئے قرآن خوانی کا اہتمام ، مرکزی تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی وزیراعظم نواز شریف پرچم نے پرچم کشائی کی،ایوان صدر اسلام آباد میں ہونے والی پرچم کشائی کی تقریب میں صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، مسلح افواج کے سربراہان، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی،، آپریشن ضرب عضب کے شہداء کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی، آزادی کی تقریبات کیلئے جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا سبز ہلالی پرچم اسلام آباد میں لہرایا گیا

جمعہ 15 اگست 2014 08:58

اسلام ا ٓباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اگست۔2014ء) پاکستان کا 68 واں یوم آزادی جمعرات کو ملی جوش و جذبے سے منایا گیا،اس سلسلے میں ملک میں ہر طرف سبز ہلالی پرچم لہرا ئے گےئے اور قوم میں زبردست جوش و خروش پایا گیا شہر شہر ملی نغموں اور قومی ترانوں کی گونج نے سماں باندھ دیا ، یوم آزادی پر ا ملک بھر میں عام تعطیل رہی، دن کے آغاز پر وفاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی، یوم آزادی کے موقع پر تحریک آزادی پاکستان کے شہدا کیلئے قرآن خوانی کا اہتمام بھی کیا گیاجبکہ مرکزی تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیراعظم نواز شریف پرچم نے پرچم کشائی کی۔

ایوان صدر اسلام آباد میں ہونے والی پرچم کشائی کی تقریب میں صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، مسلح افواج کے سربراہان، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی، تقریب کا آغاز تلاوت قرآن سے کیا گیا اور آپریشن ضرب عضبکے شہداء کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

(جاری ہے)

جشن آزادی کے سلسلے میں چاروں صوبائی دارالحکومتوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا سمیت ملک بھر میں تقریبات منعقد کی گئیں، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مزار اقبال پر حاضری دی اور حضوری باغ میں پرچم کشائی کی جب کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھی صوبائی اسمبلی میں ہونے والی پرچم کشائی کی تقریب میں شرکت کی جب کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہمارے بزرگوں نے بہت قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل کیا، آج کا دن بہت اہم ہے، اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ دوسری جانب یوم آزادی پرکسی بھی نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ملک بھر میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔

پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے ہونے والی جشن آزادی کی تقریب میں مسلح افواج کے د ستوں نے مارچ پا سٹ کیا، تقریب میں وزیراعظم نواز شریف مسلح افواج کے سربراہان کے ہمراہ پاکستان آرمی، پاک بحریہ اور فضائیہ کے دستوں اور فلائی مارچ پاسٹ کی سلامی لی۔

علاوہ ازیں جشن آزادی کی تقریبات کیلئے جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا سبز ہلالی پرچم تیار کرلیا گیا جو یوم جشن آزادی کو اسلام آباد میں لہرایا گیا، 60 فٹ لمبے اور40 فٹ چوڑے جھنڈے کی تیاری میں 15 روز لگے ہیں اور اس کا حجم 2400 اسکوائر فٹ ہے، وزیراعظم نواز شریف نے سبز ہلالی پرچم جشن آزادی کے موقع پر پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے ڈی چوک پر 212 فٹ طویل پول پر لہرا یا، بڑے قومی پرچم کو کراچی میں تیار کیا گیا اور اسلام آباد بھیجنے سے قبل پرچم کو مزار قائد پر پاکستان کی بری، بحری اور فضائیہ کی جانب سے سلامی دی گئی۔