فریقین مل بیٹھ کر جلد مسئلہ حل کریں تاکہ قوم سکھ کا سانس لے ، سراج الحق،مسئلہ کو طریقہ سے حل نہیں کیا گیا تو لانگ مارچ کہیں ڈبل مارچ نہ بن جائے،وزیراعلیٰ سے کہا ہے کہ عمران خان کو عزت سے اسلام آباد جانے دیں اور مفاہمت سے دھرنے کیلئے جگہ کو منتخب کرلیں، میڈیاگفتگو

جمعرات 14 اگست 2014 09:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اگست۔2014ء) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ فریقین مل بیٹھ کر جلد مسئلہ حل کریں تاکہ قوم سکھ کا سانس لے ، اگر حکومت نے مسئلہ افہام وتفہیم سے حل نہ کیا تو کہیں اس لانگ مارچ کے بعد ڈبل مارچ نہ آجائے ، دونوں فریقین جموریت کے استحکام کیلئے مل بیٹھ کر مسئلہ حل کریں ۔بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری رابطے میں ہیں اور رحمان ملک آصف علی زرداری کا پیغام لیکر آئے ہیں اور رحمان ملک پرواز کی تاخیر کے باعث اسلام آباد میں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی اور انہیں کہا ہے کہ عمران خان کو عزت سے اسلام آباد جانے دیں اور آپس میں مفاہمت کے ساتھ دھرنے کیلئے ایک جگہ کو منتخب کرلیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی کوشش ہے کہ ملک کی جمہوریت اور آئین کو مستحکم کرنے کیلئے ہے اور اس میں میں وزیراعظم نواز شریف یا عمران خان کا کوئی واسطہ نہیں ہے بلکہ قوم کی بہتری کیلئے مسئلے کے حل کیلئے کوشاں ہیں ۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت کے پاس ایک عزت کا راستہ ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ کو اسلام آباد جانے دیں اور انہیں باقاعدہ سہولیات فراہم کردیں

سراج الحق نے کہا کہ حکومت اور عمران اب دونوں فریقین آپس میں مل بیٹھ کر مشاورت کرلیں اور دھرنے کیلئے ایک جگہ منتخب کرلیں سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی ، اعجاز چوہدری ، ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی اور تفصیلی بات چیت کی اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ جماعت اسلامی الیکشن میں دھاندلی اور شفاف الیکشن میں تحریک انصاف کے ساتھ ہے لیکن جماعت اسلامی کی جدوجہد کے پیچھے مقصد جمہوریت کا خاتمہ نہ ہو ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں چودہ اگست کو کبھی ایسے نہیں دیکھا وزیراعظم اور اپوزیشن ایک پرچم کے سائے تلے اکٹھے کھڑے ہوں اور پوری دنیا کو ایک ہونے کا پیغام دیتے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں عدل و انصاف کی فراہمی نہیں ہوئی اوروسائل کا منصفانہ استعمال نہیں ہے اور پاکستان کی سیاست مفادات او رشخصیات کے گرد گھومتی ہے ۔ سراج ا لحق نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے کبھی بھی غریت عوام کے مسائل پر توجہ نہیں دی لیکن ہمیں چاہیے کہ سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر سوچا جائے ۔

سراج الحق نے کہا کہ جو وزارت عظمیٰ کے مقام پر فائز ہوگا قوم اور سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ ان سے مطالبہ کرے اور حکومت کو اسے مثبت لینا چاہیے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ کھلے دل سے قبول کرے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے شفاف الیکشن کا تقریر میں کہا لیکن سو سے زائد حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے نمائندوں نے دھاندلی کی شکایات کیں ۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کرکے انہیں لمحہ بہ لمحہ سے آگاہ کیا کیونکہ یہ ایک پارٹی کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے اور خطرہ ہے کہ اس مسئلے کو طریقہ سے حل نہیں کیا گیا تو لانگ مارچ کہیں ڈبل مارچ نہ بن جائے جس کا سب کو خطرہ ہے اور معیشت کو اس وقت سخت نقصان پہنچ رہا ہے ۔

سراج الحق نے کہا کہ دونوں فریقین مخالفین افواج تونہیں ہیں دونوں جمہوریت کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ بغیر کسی پارٹی کے مداخلت بغیر دونوں آپس میں مل بیٹھ کر مسائل حل کرلیں اور زیادہ تر ذمہ داری حکومت کی ہے جو بھی پہل کریگا اس کو زیادہ عزت دی جائے گی ۔