پاکستان روایتی عمومی جنگ لڑنے کی طاقت کھوچکا ہے‘ نریندر مودی کا الزام، ہمسا یہ ملک پراکسی جنگ میں مصروف ہے جس سے بھارتی افواج کا بھاری جانی نقصان ہوا ‘ سیاچن پر پاکستان سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،فوجیوں سے خطاب، بھارتی وزیراعظم مودی کا مقبوضہ کشمیر میں ”زعفران انقلاب“ لانے کا ذو معنی بیان ، کشمیر ی اور بھا رتی عوام کا مودی کے بیا ن پر اظہا ر تشویش

بدھ 13 اگست 2014 08:59

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اگست۔2014ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک پاکستان روایتی عمومی جنگ لڑنے کی طاقت کھوچکا ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق لداخ اور لیہہ کے دورے کے موقع پر بھارتی فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کو درپردہ جنگ پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک روایتی عمومی جنگ لڑنے کی طاقت کھوچکا ہے مودی نے الزام لگایا کہ پاکستان پراکسی جنگ میں مصروف ہے ، جس سے بھارتی افواج کا بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے سیاچن پر پاکستان سے کسی بھی قسم کے سمجھوتے سے بھی انکار کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی جنگ کے مقابلے میں دہشت گردانہ وارداتوں کا زیادہ شکار ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اس وقت عالمی مسئلہ ہے جبکہ تمام ہیومینیٹیرین فورسز کو اس لعنت کے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے آپس میں متحد ہوجانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بہترین اور جدید اسلحہ و سازوسامان سے لیس مضبوط فوج کیلئے پرعزم ہے اور ہمارے جوانوں کو یہ یقین ہونا چاہئے کہ پوری قوم ان کیساتھ کھڑی ہے، اس مو قع پر بھارتی وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں ”زعفران انقلاب“ لانے کا ذو معنی اعلان بھی کیا۔

زعفرانی یا کیسری رنگ اْن کی جماعت بھارتیا جنتا پارٹی کا بھی رنگ ہے۔ تاہم معاملہ کی نزاکت کے پیش نظر انہوں نے فوراًہی اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ زعفران کی بات کررہے ہیں۔زعفران انقلاب سے کشمیر میں زعفران کی کاشت کرنے والے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔تاہم اْن کی وضاحت نے بھی لوگوں کے اِن شکوک کو ختم نہیں کیا کہ مودی مقبوضہ کشمیر میں بھارتیا جنتا پارٹی کا اثر بڑھاناچاہتے ہیں ،جہاں بی جے پی ابھی تک اجنبی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نے پاکستان کے تمام خدشات اور تحفطات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کارگل کے قریب تعمیر کئے گئے نیمو باز ڈیم سے بجلی کی پیداوار کا افتتاح کیا۔ نریندرمودی 1999 کے بعد کارگل کا دورہ کرنے والے پہلے وزیراعظم ہیں۔