نوازشریف کے ہوتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کچھ نہیں کرسکتا،عمران خان نے وزیر اعظم کا اعلان مسترد کردیا ، نوازشریف کی معصومیت بھی دیکھی اوردل چاہا میں بھی ہاتھ بڑھاوٴں،پہلے نوازشریف استعفیٰ دیں پھرکمیشن کام کرے ،نوازشریف کی موجودگی میں انصاف کی توقع نہیں ،کچھ بھی ہو14اگست کواسلام آبادآئیں گے اورمطالبات دیں گے ،، آج ملک میں بادشاہت ہے جمہوریت نہیں ،جہاں شریف خاندان حکمران بن گیاہے کرپشن کے کیس میں ملوث شخص کو50ارب کے منصوبے پربٹھادیاگیا،کمیشن کیاکریگا، خوشحالی ملک میں نہیں شریف خاندان میں ہے ،پاکستان میں انصاف کوئی گلوبٹ نہیں دے سکتا، پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 13 اگست 2014 08:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اگست۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے 2013ء کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے جو نوازشریف کے ہوتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کچھ نہیں کرسکتا ، وزیر اعظم کو مستعفی ہو نا ہوگا ،آزادی مارچ ہرصورت ہوگا اور اپنے مطالبات اسلام آباد جا کر پیش کرینگے اور منوانے تک وہاں موجود رہیں گے ،اس کیلئے اپنی جان کی قربانی دینے کو بھی تیار ہوں،جومرضی کرلیں ہم اسلام آبادجائیں گے ،اوراگرکچھ ہواتوذمہ دارحکومت ہوگی ، آج ملک میں بادشاہت ہے جمہوریت نہیں ،جہاں شریف خاندان حکمران بن گیاہے کرپشن کے کیس میں ملوث شخص کو50ارب کے منصوبے پربٹھادیاگیا،کمیشن کیاکریگا،نیچے سارے لوگ ان کے اپنے ہیں اورجوبات نہیں مانتااسے باہربھگادیتے ہیں ،خوشحالی ملک میں نہیں شریف خاندان میں ہے ،پاکستان میں انصاف کوئی گلوبٹ نہیں دے سکتا۔

(جاری ہے)

منگل کے روز لاہورمیں کارکنوں کے ساتھ ریلی کی صورت میں داتا دربار پر حاضری دینے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ میں نے نوازشریف کی معصومیت بھی دیکھی اوردل چاہاکہ میں بھی ہاتھ بڑھاوٴں ،میری ان سے ذاتی لڑائی نہیں ،یہ دونظریوں کاٹکراوٴہے ،ایک طرف نوازشریف ہیں جوباربارباریاں لے چکے ہیں ان کی حکومت میں ہمیشہ ان کی دولت میں ہی اضافہ ہواہے ،جمہوریت میں حکومت میں آکرپیسہ بنانے کی اجازت نہیں ہوتی ۔

انہوں نے کہاکہ ان کے دورمیں میرٹ ختم ہوجاتاہے اوررشتہ داروں کواوپرلایاجاتاہے ۔انہوں نے گلوبٹ کوچھوڑدیاہے یہ گلوبٹ جیسے لوگوں کونہیں انہیں پکڑیں گے ،جوان کی بات نہیں مانتے ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں کون سی جمہوریت ہے ،جس میں شریف برادران کے خاندان کی حکومت ہے اورتمام بڑے عہدوں پرہی بیٹھے ہیں ،یہ بڑے منصوبوں کی بات کررہے ہیں ،راولپنڈی کے پچاس ارب کے میٹرومنصوبے پرایسے شخص کوبٹھایاہواہے جوایفی ڈرین کیس میں ملوث ہے ۔

انہوں نے کہاکہ قوم کادس ارب اشتہاروں میں خرچ کیاجاچکاہے اورصرف اشتہاروں میں ترقی ہورہی ہے ان کے پاس کرپشن کرنے کاحسن ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے چارحلقوں کامطالبہ ایک سال قبل کیاتھاآج میاں نوازشریف کوجوڈیشل کمیشن یادآگیا،کمیشن کیاکریگاان کے سامنے توکوئی بھی نہیں آئیگااورجوکوئی ان کے پاس آئیگااسے انتقامی کارروائی کانشانہ بنایاجائیگا،آج خوشحالی ملک میں نہیں شریف خاندان میں آرہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے قانون کے سارے راستے اپنائے ،اب آزادی مارچ کرنے جارہی ہے ،ہمارااحتجاج پرامن ہوگا،ری الیکشن ہواتوپھربھی ہم جیتیں گے ۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف اورحسنی مبارک میں کیافرق ہے ،انتخابات وہ بھی کراتاتھانوازشریف اپناسرمایہ ملک کے اندرلائیں ،شریف برادران پر71مقدمات نیب میں ہیں لیکن کوئی پوچھنے والانہیں یہ پہلے اپنااحتساب کریں ان کیلئے الگ اوردوسروں کیلئے الگ قانون ہے ۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے عوامی دباوٴمیں آکرکمیشن بنانے کاکہالیکن اب جومرضی کرلیں میں خون کے آخری قطرے تک پیچھے نہیں ہٹوں گا،ہم حقیقی آزادی کیلئے جارہے ہیں اورچودہ اگست کوہرحال میں اسلام آبادجائیں گے اوروہاں جاکراپنے مطالبات پیش کریں گے ،نوازشریف کے استعفے سے قبل کمیشن بھی انصاف فراہم نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لوگ حقیقی آزادی چاہتے ہیں اب عوام کے سمندرکوکوئی نہیں روک سکتا،حکومت فیصلہ کرے یاتوہمیں راستہ دے یاپھراپنی قبرخودکھودلے ،ہم جمہوری مطالبات پورے ہونے تک اسلام آبادمیں رہیں گے اوربادشاہت کوختم کرکے حقیقی جمہوریت لائیں گے۔