مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت،حکومت نے اپنی قانونی ٹیم کو ہنگامی بنیادوں پر ڈارفٹ تیارکرنے کی ہدایت کر دی ، قانونی ڈارفٹ کو حکومت حالات کومدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ میں دائر کرے گی اور عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ حکومت کو پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے پر کوئی اعتراض نہیں، مشرف کا نام ای سی ایل اور ان کی بیرون ملک روانگی کا معاملہ 20اگست یا اس سے قبل حل ہوسکتا ہے، ذرا ئع

منگل 12 اگست 2014 05:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اگست۔2014ء) وفاقی حکومت نے آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے واپس لینے کے لیے غورشروع کردیا ہے اور اس حوالے سے اعلیٰ سطح پر اعلیٰ حکومتی شخصیات میں مشاورت کی گئی ہے۔ ذرا ئع کے مطا بق اس مشاورت میں کئی حکومتی حلقوں نے مشورہ دیا ہے کہ پرویز مشرف کے معاملے کو ختم کیا جائے اور ان کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنی قانونی ٹیم سے رائے طلب کرلی ہے اور ان کو کہا گیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر ڈارفٹ تیار رکھا جائے،اس قانونی ڈرافٹ کو حکومت حالات کومدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ میں دائر کرے گی اور عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ حکومت کو پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے

لہذا سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف جو اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے، وہ اپیل حکومت واپس لیتی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت کے احکام کے بعد وزرات داخلہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کرسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل اور ان کی بیرون ملک روانگی کا معاملہ 20اگست یا اس سے قبل حل ہوسکتا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس قانونی ڈارفٹ کی منظوری جلد وزیراعظم نواز شریف دے سکتے ہیں ،اے پی ایم ایل کے چیف کوآرڈینیٹر احمد رضاقصوری کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا ہے کہ حکومت پرویز مشرف کے معاملے کو حل کرلے تواس کی سیاسی مشکلات میں کمی آسکتی ہے۔ پرویز مشرف کا معاملہ اگست کے تیسرے ہفتہ یا اس سے قبل طے ہوجائے گا اور وہ بیرون ملک چلے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :