طاہر القادری بیانات بدلتے رہے ، کارکنوں کو لاہور آنے سے روکا ، پھر لاہور آنے کی ہدایت کر دی ،یوم شہداء کو روکنے کے لئے ظلم کی انتہائی ہوگئی،طاہر القادری ،بہت کچھ ہو چکا اب برداشت نہیں کریں گے ہمارے ہزار سے زائد کارکنوں کو زخمی کیا گیا ہے ،میڈیا سے گفتگو

اتوار 10 اگست 2014 09:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اگست۔2014ء)عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کارکنوں کو لاہور آنے سے روک دیا ۔تمام کارکنوں کو یوم شہداء اپنے اپنے شہروں میں منانے کا اعلان کیا ۔یوم شہداء کو روکنے کے لئے ظلم کی انتہائی ہوگئی۔لاہور میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوم شہداء کو روکنے سے کے لئے ظلم کی انتہاء ہوگئی ۔

کارکنوں پر تشدد اور سیدھی گولیاں چلائی جارہی ہیں ۔لاہور میں ہمارے کارکنوں پر تشدد کیاجارہا ہے اور نہ ہی زخمیوں کو طبی امداد کی سہولت دی جارہی ہیں ۔ پاکستان کی تاریخ میں ظلم اپنی آخری حدوں سے گزرگیا ہے، پورے پنجاب کو ماڈل ٹاوٴن بنادیا گیا ہے، حکمران یہاں طلم کی وہ آگ لگانا چاہتے ہیں جس سے پورے ملک میں آگ لگ جائے گی، وہ اپنا تخت بچانے کے لئے پورے ملک کا تختہ کرنا چاہتے ہیں، گزشتہ 5 روز سے ماڈل ٹاوٴن میں ہفتہ شہدا منانے والوں پر کھانا، پانی اور ادویات تک بند کردی گئی اور اب تو شہباز شریف نے لاہور آنے والے قافلوں پر گولیاں چلانے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے قافلوں پر پہلے شیلنگ کی جاتی ہے اگر وہ ثابت قدم رہتے ہیں تو ان پر سیدھی گولیاں برسائی جاتی ہیں جس کے نتیجے میں اب تک پاکستان عوامی تحریک کے 7 کارکن قتل کردیئے گئے ہیں اس کے علاوہ ہزاروں زخمی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی پر مامور نجی سیکیورٹی کمپنیوں کے اہلکاروں کو دباوٴ کے تحت منہاح القرآن اورمیری رہائش گاہ سے ہٹایا گیا۔

ہرجگہ کنٹینر لگا کر لوگوں کی آمدو رفت روک دیا گیا ہے جب کہ چند کنٹینرز میں آتش گیر مادے سے بھرے ہوئے ہیں جنہیں ہٹانے کی کوشش پر آگ لگ جائے گی۔ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے شریف برادران کھل کر ریاستی دہشت گردی پر اتر آئے ہیں، اس وقت صورت حال یہ ہے کہ ملک کا کوئی شہری آزادی سے سفر نہیں کرسکتا، پرویز مشرف کے ایک قدم پر ان کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ بنا لیکن موجودہ حکومت نے گزشتہ 4 روز سے آئین معطل کررکھا ل ہے اور شریف برادران قوم کی جان و مال کے دشمن بن چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پورے پنجاب کو سیل کرکے سڑکوں پر خندقیں کھود دی گئی ہیں۔ ہمارے کارکنوں نے کنٹینر ہٹانے کے علاوہ کہیں قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا لیکن ہم ہر ظلم، جبر، ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کے لئے تیار ہیں، ملک میں آئین، جمہوریت اور قانون تو پہلے بھی نہیں تھا لیکن اب انسانیت کا بھی جنازہ نکل گیا ہے۔سربراہ پاکستان عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ ایسی صورت حال میں جب پنجاب بھر میں لوگوں کی نقل و حرکت ناممکن بن گئی ہے پاکستان عوامی تحریک، مجلس وحدت المسلمین ، مسلم لیگ (ق) اور سنی اتحاد کونسل کے 15 سے 20 ہزار کارکن گرفتار ہوچکے ہیں، اس کے پیش نظر وہ اپیل کرتے ہیں کہ کارکن اور عوام مزید اپنی جانوں کا ضیاع کا نہ کریں اور اپنے اپنے شہروں میں مقامی طور پر فوری طور یوم شہدا منائیں اور کراچی سے پشاور تک ملک کے ہر شہر، ضلع، تحصیل، یونین کونسل میں شہیدوں کی لاشیں اور زخمیوں کے ساتھ پرامن احتجاج کریں تاکہ دنیا ظلم کی اس روداد کو دیکھ سکیں کیونکہ ظالم کے ظلم کو ظاہر کرنا اللہ تعالیٰ کا حکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ امن ، ایمان، حق اور صداقت کی طاقت ساتھ ہے، ہم ظلم کا مقابلہ اپنے احتجاج کی طاقت سے کریں گے، یوم شہدا پر انقلاب مارچ کا اعلان کیا جائے گا۔ ۔انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کارکن لاہور نہ آئیں اور ضلع تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر گلی گلی ،کوچے کوچے میں یوم شہداء منائیں۔راستوں میں موجود قافلے اور کارکنان واپس چلے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اورشہباز شریف ملک میں آگ لگانانا چاہتے ہیں۔یہ حکمران نہیں ظالم ہیں۔شریف برادران نے پورے پنجاب کو میدان جنگ بنا رکھا ہے ۔پنجاب حکومت بڑا کریک ڈاؤن کرنا چاہتی لیکن ہم اس ریاستی جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔دہشت گردوں کو فنڈنگ کرنے وا لے دہشت گردی پراتر آئے ۔عدالت خاموش کیوں ہیں۔عدالتیں ریاستی جبر وتشدد کا نوٹس لیں ہم آئین و قانون کو توڑنا نہیں چاہتے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات میں ہم نے فوج کو ملوث کیا ہے نہ کریں گے ۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر شرکت پر لاہورآنے والے قافلوں پر پنجاب حکومت کے ایما پر بد ترین مظالم ڈھائے گئے ۔ موصولہ اور تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق پہلے قافلوں کو روکا گیا،پھر لاٹھی چارج کیا گیا،شیلنگ کی گئی اور کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے 8 کارکنان شہید ہو گئے اور ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی حالت میں پڑے ہیں جنکا پنجاب حکومت نے علاج روک دیا ہے ۔

یہ قافلے پنجاب بھر کی تمام تحصیلوں سے آ رہے تھے ۔ بھیرہ ،گوجرانوالا ،کامونکی،بھکر،فیصل آباد،اوکاڑہ،جنوبی پنجاب اور دیگر صوبوں سے لاہور آنیوالے تمام قافلوں پر شہباز شریف نے براہ راست گولیاں چلانے کا حکم دیا ہے ۔نہتے اور پر امن کارکنوں پر پہلے لاٹھی چارج ،شیلنگ اور پھر براہ راست گولیاں برسا رہے ہیں جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن پر امن اور نہتے ہیں جن کے پاس کسی قسم کا کوئی اسلحہ نہیں ہے ۔

انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یوم شہداء کیلئے جہاں جہاں سے قافلے آ رہے تھے وہیں پر دھرنوں کی شکل میں بیٹھ جائیں ،قرآن پاک پڑھنا شروع کر دیں اور پر امن احتجاجی دھرنے دے کر اس ریاستی ظلم و بربریت کوپوری دنیا پر آشکار اکریں ۔یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا کے نمائیندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر وحدت المسلمین کے علامہ راجہ ناصر عباس۔

سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا اور عوامی تحریک کے رہنماء بھی موجود تھے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا یہ بد ترین ظلم ہے جو اپنی آخری حدوں کو گزر رہا ہے ۔بوڑھوں ،ماؤں بہنوں کے گھروں میں گھس پر ان کی حرمت کو پامال کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جن سیکیورٹی اداروں کو ہم نے اپنی سیکیورٹی کیلئے ہائر کیا ہوا تھا انکے مالکان کے گھروں پر چھاپے مار کر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور مرکزی سیکرٹریٹ کی سیکیورٹی ایجنسی پر دباؤ ڈال کر اور سیکیورٹی ہٹا کر وہ ماڈل ٹاؤن میں بہت بڑا کریک ڈاؤن کر کے قتل عام کرنا چاہتے ہیں تاکہ پورے ملک میں آگ لگ جائے ۔

یہ جھوٹے ،کرپٹ اور رشوت خور حکمران پوری سلطنت کا دھڑن تختہ کرنا چاہتے ہیں ۔حکمرانوں نے پورے پنجاب کو غزہ بنا دیا ہے،ہزاروں کارکنان کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا گیا اور انہیں ہسپتال جانے نہیں دیا جا رہا ۔بھیرہ انٹر چینج پر کارکنوں پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں۔پنجاب حکومت نے بے شرمی کی انتہا کر دی ہے اور انکی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لاشیں گرائی جائیں اور پورے ملک میں انتشار اور خوف و ہراس پیدا کر دیا جائے تا کہ عوام انقلاب کیلئے اپنے حقوق کیلئے نہ نکلے ۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں نے اتنے ظلم و جبر کا کوئی واقعہ تاریخ میں نہیں دیکھا قوم اس ظلم کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔انہوں نے کہا کہ اس وقت حکمرانوں نے آئین کے آرٹیکل 9، 15، 16 کی دھجیاں بکھیر دیں اور آئین میں دئیے گئے بنیادی حقوق کو معطل کر دیا ہے جس کی وجہ سے حکمرانوں پر آرٹیکل 6 سنگین بغاوت کا مقدمہ بنتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تمام سڑکوں پر خندقیں کھود دی گئی ہیں اور مختلف سڑکوں پر ہزاروں بسوں کے قافلے روکے گئے ہیں ۔

تمام اطراف پر پہلے ہی کنٹینر لگا دئے گئے تھے اس ان میں آ تش گیر مواد رکھا گیا ہے تاکہ ملک میں آگ لگ جائے یہ حکمران قوم کے دشمن ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قومی ادارے اور قوم اس عظیم ظلم پر کیوں خاموش ہیں ۔ شریف برادران نے دہشت گردوں کو محفوظ ٹھکانے دئیے،انہیں فنڈنگ اورتحفظ دیا اور اب براہ راست عوام دشمنی پر اتر آئے ہیں ۔خندقیں دشمنوں کیلئے کھودی جاتی ہیں ۔

یہ بد مست ظالم حکمرانوں نے عوام کوسفر کی سہولت سے محروم کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں سے اسلحہ برآمد ہوا ۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کی موبائل سروس بند کر دی گئی ہے اور اب انٹرنیٹ بند کر کے حکمران ریاستی دہشت گردی کے ذریعے سے ماڈل ٹاؤن کو جیلانوالا باغ میں تبدیل کر نا چاہتے ہیں ۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ جو قافلے جہاں پر ہیں وہیں رک جائیں اور جہاں پر قافلے موجود ہیں وہیں اپنے علاقوں میں قرآن خوانی سڑکوں پر کی جائے اور ظلم و بربریت کا جو مظاہرہ حکومت نے کیا ہے کارکن اسے پوری دنیا پر آشکارا کریں اور ہر جگہ اس ظلم کے خلاف پر امن احتجاج کریں ،شہیدوں کی لاشیں اٹھا کر ،ذخمیوں کو سامنے بٹھا کر پر امن احتجاج کریں تاکہ دنیا ظلم کی اس نا قابل بیان مثال کو دیکھ سکے ۔

پوری قوم سراپا احتجاج بنے ۔امن کی طاقت آپکے ساتھ ،شجاعت،جرات کی طاقت آ پ کے ساتھ ہے ۔18کروڑ عوام کیلئے پر امن سبزانقلاب ،غریبوں کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد کی جا رہی ہے۔پوری قوم اس ظلم کے خلاف آج سے سراپا احتجاج بنے،مظلوموں کے ساتھ اللہ ہے ،ظلم حکمران درندی اور دہشت گردی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔عدالتیں ریاستی جبر و ظلم کو نوٹس لیں،ہم قانون،صبر اور امن کا دامن نہیں چھوڑیں گے ۔

ہم کوئی غیر جمہوری اور غیر قانون اقدام نہیں اٹھانا چاہتے ۔ظلم کے خلاف احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے اللہ کے حکم کے مطابق جب کوئی ظلم کرے تو ان ظالموں کو ننگا ضرور کرو ۔لہذا اس ظلم کو بے نقاب کرنا ہر شہری کا حق ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ یوم شہداء 10اگست کو ہر صورت میں لاہور میں منایا جائیگا اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور آئیندہ کی حکمت عملی بھی 10اگست ہی کو بیان کی جائے گی ۔

اس موقع پر مجلس وحدت المسلمین کے راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ہم پاکستان کے بیٹے اکٹھے ہیں ،مظلومیت کی طاقت سے ظلم کے ایوانوں کو گرا دینگے ،جب تک ظلم کا یہ نظام زمین بوس نہیں ہو جاتا اس وقت تک ہمارا قیام جا ری ہے گا ۔

سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ رانا مشہود آج کی 8 شہادتوں کا قاتل اعلیٰ کے ساتھ تو بھی ذمہ دارہے تمہارے خلاف بھی FIRکٹوائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کھانے میں چھپکلی گرنے پر تو سو موٹو لیتی ہے یہاں 22 شہادتیں ہو چکیں ہیں لیکن سپریم کورٹ کو نظر نہیں آ رہیں ،کہاں گیا سپریم کورٹ کا سوموٹو اور انصاف؟۔انہوں نے کہا کہ ہماری منزل مصطفوی انقلاب ہے ۔دنیا کی کوئی طاقت اس انقلاب کو روک نہیں سکتی ۔ عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری تھوڑی تھوڑی دیر بعد بیانات بدلتے رہے پہلے کارکنوں کو یوم شہداء کیلئے لاہور آنے سے روک دیا اور ہدایت کی کہ جہاں ہیں وہیں پر یوم شہدا منائیں مگر 45 منٹ بعد پھر پریس کانفرنس کر کے کارکنوں کو ہر حالت میں لاہور پہنچنے کا حکم دے دیا‘ طاہر القادری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک کا یوم شہداء روکنے کیلئے پوری ریاست کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے تمام سڑکیں بند ہیں۔

لاہور آنے والے کارکنوں پر پولیس فائرنگ کر رہی ہے اس صورتحال میں مختلف شہروں میں موجود کارکن لاہور نہ آئیں اور جہاں موجود ہیں وہیں پر یوم شہدا منائیں۔ تاہم 45 منٹ بعد کے بعد طاہر القادری نے دوبارہ میڈیا سے گفتگو کی اور کارکنوں کو ہر حالت میں لاہور پہنچنے کا حکم دے دیا ان کا کہنا تھا کہ مرکزی یوم شہدا منسوخ نہیں کیا گیا۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اگلے لائحہ عمل کا اعلان یوم شہدا پر کیا جائے گا -