عمران خان 40ہزار پاکستانیوں کے قاتلوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار رہے ہیں لیکن منتخب حکومت سے مذاکرات سے انکار ی ہیں،شہباز شریف،مڈ ٹرم الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، 14اگست کو جیت صرف پاکستان کے 18کروڑ عوا م کی ہوگی ، عمران خان نے قرآن پاک اٹھا کر جھوٹ بولنے والے شخص کیخلاف لانگ مارچ کیا نہ غزہ میں ہزاروں معصوم لوگوں کو شہید کرنے کیخلاف، یہ پہلا یوم آزادی ہے جسے متنازعہ بنایاجا رہاہے،ملک میں عدم استحکام پیدا اور دوبارہ اندھیرو ں میں دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب کا انٹرویو

ہفتہ 9 اگست 2014 05:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اگست۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ عمران خان پاکستان کے 40ہزار سے زائد شہریوں ،افواج پاکستان کے افسروں و جوانوں اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے حکام اور اہلکاروں کو شہید کرنے والوں کے ساتھ تو مذاکرات کے لئے تیار رہے ہیں لیکن منتخب سیاسی حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار کرتے ہیں -یہ ان کے دوغلے پن کا واضح ثبوت ہے-پاکستان میں مڈ ٹرم الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا-قرآن پاک اٹھا کر جھوٹ بولنے والے شخص کے بارے میں بات کرنا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے - وہ پی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے-وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ عمران خان ہزاروں پاکستانیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں اور پاکستان کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے عناصر سے تو بات چیت کرنے کا کہتے ہیں لیکن عوام کی منتخب حکومت کے ساتھ ڈائیلاگ کے لئے تیار نہیں ہیں-عمران خان نے قرآن پاک اٹھا کر جھوٹ بولنے والے شخص کے خلاف لانگ مارچ کیا نہ غزہ میں ہزاروں معصوم اور بے گنا ہ لوگوں کو شہید کرنے کے خلاف -

انہوں نے کہاکہ پاکستان لاکھوں قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آیا اور یہ پہلا یوم آزادی ہے جسے متنازعہ بنایاجا رہاہے -ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے- ایک طرف غیر سیاسی عناصر ہیں او ر دوسری طرف ایک سیاسی جماعت -یہ تمام پاکستان کو اندھیروں اور بد قسمتی کی دلدل میں دوبارہ دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں-موجودہ صورتحال کو بہتر بناناہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے-معاشرے میں عدم برداشت اورانتہاء پسندی کے رجحانات پیدا ہو چکے ہیں اس چیلنج سے تعلیم کے فروغ ،انصاف کے بول بالے او رتھانہ کلچر کو بدل کر نمٹا جا سکتا ہے-انشاء الله عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق تھانہ کلچر کو بدلوں گا اور انصاف سکہ رائج الوقت ہوگا -ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعہ پر مجھے شدید دکھ ہے -ملک کی تاریخ میں جب بھی ایسا افسوسناک واقعہ پیش آیاتو اس کی ہمیشہ پردہ پوشی کی گئی لیکن ہم نے پہلے ہی دن جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان کیا او رپولیس کے اعلیٰ افسروں کو عہدوں سے ہٹایا تا کہ انصاف ہوتا ہوا سب کو نظر آئے، اس ضمن میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے گئے ہیں-انہوں نے کہاکہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ایک شخص پرتشدد دھمکیاں دے اور کہے کہ کارکن ڈنڈوں پر کیل لگا کر پولیس والوں کے گھر وں میں گھس جائیں اورخواتین اوربچوں کو ڈھا ل بنا کر اپنے مذموئم عزائم کی تکمیل کرنا چاہتا ہو،ایسا کسی مہذب معاشرے میں نہیں ہوتا ،یہ انصاف ہے نہ انسانیت -یہ عناصر ملک کو عدم استحکام کا شکار کرکے ترقی او رخوشحالی کو روکنے کے درپے ہیں اور افراتفری ، انتشار او رمایوسی پھیلانا چاہتے ہیں-غیر سیاسی عناصر خود خوف میں مبتلا ہیں-میں نے قومی ،ملی او رسیاسی ذمہ داری نبھانی ہے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے آئین اور قانو ن کے دائرے میں رہتے ہوئے ہرا قدام ا ٹھایا جائے گا-

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ آئندہ جھوٹ نہیں بولیں گے لیکن انہوں نے جھوٹ بولنے کے ریکار ڈ قائم کئے -عمران خان نے دعویٰ کیا کہ لاہور میں میٹروبس پراجیکٹ 70ارب روپے کی لاگت سے بنایا گیا - میں کہتا ہو ں کہ اس پر اگر 35ارب روپے بھی خرچ ہونا ثابت ہوجائے تو آج ہی استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا-انہوں نے کہاکہ انقلاب اور مارچ کی باتیں کرنے والوں کے ساتھ ایسے سیاسی عناصر بھی شا مل ہیں جنہو ں نے سابق ادوار میں 250ارب روپے کے قرضے معاف کرائے اور بینکوں پر ڈاکے ڈالے-انہوں نے کہاکہ انقلاب کے دعویداروں کی بانہوں میں چور اور لیٹرے بیٹھے ہوئے ہیں-