پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان مشترکہ کمیشن کا چوتھا راؤنڈ مکمل، باہمی تجارت میں اضافے پر اتفاق ، تاپی گیس پائپ لائن کے ساتھ سڑک اور ریلوے ٹریک بچھانے کا فیصلہ،تاپی گیس پائپ لائن سے تعمیر میں تاخیر سے تخمینہ لاگت ساڑھے تین ارب ڈالر سے بڑھ کر سات ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے،سرتاج عزیز،پاکستان میں توانائی کا بحران اور توانائی ہماری ترجیح ہے ۔ترکمانستان سے بجلی بھی لی جائے گی ۔تاپی منصوبے مکمل ہونے پر دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں مزید اضافہ ہوگا،پریس کانفرنس، دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ کمیشن کا قیام اور ٹرانزٹ ٹریفک کے حوالے سے اتفاق رائے ہوا ہے ،مستقبل میں رابطوں میں مزید مستحکم آئے گا۔ترکمانستان وزیر خارجہ

ہفتہ 9 اگست 2014 05:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اگست۔2014ء) پاکستان اور ترکمانستان نے باہمی تجارت میں اضافے پر اتفاق کرتے ہوئے تاپی گیس پائپ لائن کے ساتھ سڑک اور ریلوے ٹریک بچھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کے علاوہ مختلف شعبوں میں تجارت بڑھائی جائے گی ۔وزیرا عظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ تاپی گیس پائپ لائن سے تعمیر میں تاخیر سے تخمینہ لاگت ساڑھے تین ارب ڈالر سے بڑھ کر سات ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے ۔

جمعہ کے روز پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان مشترکہ کمیشن کا چوتھا راؤنڈ مکمل ہوا۔اس موقع پر سرتاج عزیز اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔سرتاج عزیز نے کہا کہ کمیشن کے قیام سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کا موقع ملے گا دونوں ممالک میں تجارت بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

زرعی اور بہت ساری ایسی مصنوعات ہیں جن سے ترکمانستان فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ نجی شعبے میں بھی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کا بحران اور توانائی ہماری ترجیح ہے ۔ترکمانستان سے بجلی بھی لی جائے گی ۔تاپی منصوبے مکمل ہونے پر دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان 16 ملین ڈالر کی تجارت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں وزارت ریلوے نے ترکمانستان سے لیکر پاکستان تک ریلوے ٹریک بچھانے کی فزیبلٹی بنائی تھی اور اس کو مزید بہتر کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ ترکمانستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ کا ایک معاہد ہوا ہے اس سے پہلے انرجی کا معاہدہ ہو چکا ہے ۔سرتاج عزیز نے کہا کہ تاپی منصوبہ 2002 ء میں شروع کیا گیا تھا اس کی تاخیر کی وجہ سے تخمینہ لاگت ساڑھے تین ارب سے بڑھ کر سات ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے ۔سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت کے ساتھ بجلی کے حوالے سے معاہدے پر کام ہو رہا ہے ۔پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پابندیوں کی وجہ تاخیر کا شکار ہے۔ اس موقع پر ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفاد کے امور پر بات چیت ہوئی ہے۔دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ کمیشن کا قیام اور ٹرانزٹ ٹریفک کے حوالے سے اتفاق رائے ہوا ہے مستقبل میں رابطوں میں مزید مستحکم آئے گا۔