غدا ر ی کیس ،سابق صدر کی تین نومبر2007کو کی گئی اصل تقریرعدالت میں پیش،اکرم شیخ نے مقدمے کا ریکارڈ تحویل میں لینے کی درخواست پر اپنا تحریری جواب خصوصی عدالت میں جمع کرا دیا ، ریکارڈ ٹیمپرنگ کے الزامات و خدشات بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں ، وکلاء صفائی کی درخواست مسترد کی جائے،اکرم شیخ ، سماعت بارہ اگست تک ملتوی

جمعہ 8 اگست 2014 06:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اگست۔2014ء )سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف غداری کیس میں سابق صدر کی تین نومبر2007کو کی گئی اصل تقریرعدالت میں پیش کردی گئی عدالت نے پردہ سکرین پریہ تقریر دیکھی اس کاانگریزی اردومتن بھی ملاحظہ کیاجبکہ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے مقدمے کا ریکارڈ تحویل میں لینے کی درخواست پر اپنا تحریری جواب خصوصی عدالت میں جمع کرا دیا ، کہتے ہیں ریکارڈ ٹیمپرنگ کے الزامات و خدشات بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں ، وکلاء صفائی کی درخواست مسترد کی جائے۔

روزنامچے میں ایف آئی اے کے نامزد پولیس سٹیشنز میں لکھے جاتے ہیں۔ غداری کیس کی تحقیقات ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں کی گئی جو پولیس سٹیشن کا درجہ نہیں رکھتا۔جمعرات کوپرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے کی۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کی تقریر کی اصل سی ڈی کمرہ عدالت میں دکھائی گئی اور تقریر کا انگریزی اور اردو متن بھی پیش کیا گیا۔

وکلاء صفائی کی جانب سے غداری کیس کا ریکارڈ تحویل میں لینے کی درخواست پر استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے ریکارڈ تحویل میں لینے سے متعلق اپنا تحریری جواب جمع کرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مقدمے کے ریکارڈ کے ساتھ کوئی بدنیتی نہیں کریں گے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ ٹیمپرنگ کے الزامات و خدشات بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں۔ روزنامچے میں ایف آئی اے کے نامزد پولیس سٹیشنز میں لکھے جاتے ہیں۔

غداری کیس کی تحقیقات ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں کی گئی جو پولیس سٹیشن کا درجہ نہیں رکھتا۔ اکرم شیخ نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے نے کوئی روزنامچہ مرتب نہیں کیا۔ روزنامچوں کے بجائے نو ڈائریاں مرتب کی گئی ہیں جنہیں عدالت کے کہنے پر سربمہر لفافے میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ ریکارڈ تحویل میں لینے کی درخواست بے بنیاد ہے ، مسترد کی جائے۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ وکلائصفائی کو اعتراض ہوا تو پولیس ڈائریز کو بطور شہادت پیش کرنے کی اجازت نہیں دینگے، کیس کی سماعت بارہ اگست تک ملتوی کر دی گئی۔