پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور حقائق کے برعکس قرار دیدیا، لگتا ہے کہ وہ جنوبی ایشیاء کی صورتحال سے واقف نہیں،دفتر خارجہ،افغانستان کے سرحد پار سے مداخلت کے الزامات مسترد، افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کرے‘ترجمان دفتر خارجہ کا ہفتہ وار بریفنگ میں مطالبہ

جمعہ 8 اگست 2014 06:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اگست۔2014ء) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے بیان کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ وہ جنوبی ایشیاء کی صورتحال سے واقف نہیں جبکہ افغانستان کے سرحد پار سے مداخلت کے الزامات کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کرے‘ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کیلئے تاریخیں طے کی جارہی ہیں۔

جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی میں شرکت کیلئے جدہ جائیں گے‘ یہ اجلاس 12 اگست کو ہوگا اس سے پاکستان کی غزہ کے حوالے سے سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے‘ پاکستان فلسطین کی سیاسی ڈپلومیٹک اور ہر قسم کی حمایت کرتا ہے‘ فلسطین پر جاری اسرائیلی جارحیت کیخلاف ہیں اور پاکستان اس کی مذمت کرچکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فلسطین کیلئے ایک ملین ڈالر امداد دی ہے اس کے علاوہ کوششیں بھی کررہے ہیں‘ جنیوا میں قراراداد منظور کرائی ہے اس کے علاوہ تمام جگہوں پر یہ معاملہ اٹھایا جارہا ہے۔ 4 اگست کو قومی اسمبلی میں بھی یہ قرارداد منظور کرائی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں ضرب عضب آپریشن شروع ہونے کے بعد وزارت خارجہ کی سکیورٹی کے مناسب انتظامات کئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ہم نے یہ بات نوٹ کی ہے کہ افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان کی جانب سے الزامات کے سلسلے کو مسترد کرتے ہیں۔ بارہا کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب بغیر کسی امتیاز کے دہشت گردوں کیخلاف کیا جارہا ہے۔ افغانستان پاکستان سے بھاگنے والے دہشت گردوں کو روکے اور افغانستان میں دہشت گردوں کی خفیہ پناہ گاہوں کو تباہ کرے مگر افغانستان سے دہشت گرد حملے ہورہے ہیں اور کراس بارڈر شیلنگ ہورہی ہے۔

دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں۔ آپریشن ضرب عضب پاکستان کی پالیسی کا واضح عکس ہے جو قومی اتفاق رائے سے شروع کیا گیا اور پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ چین کے صدر پاکستان کے دورے پر آئیں گے‘ تاریخوں پر کام کیا جارہا ہے تاہم وہ اگست میں پاکستان کا دورہ نہیں کریں گے۔

ترجمان نے کہا کہ ڈرون حملوں پر پاکستان کی پوزیشن واضح ہے۔ ڈرون حملوں کی مذمت کی ہے جو پاکستان کی خودمختاری کیخلاف ہیں، اس حوالے سے اقوام متحدہ میں قرارداد منظور کرائی ہے اور عالمی رائے عامہ بھی ہموار کرائی جارہی ہے۔ کوئی بھی ملک عالمی رائے کیخلاف نہیں چل سکتا۔ ترجمان نے کہا کہ عامر زبیر صدیقی کے حوالے سے غیر تصدیق شدہ خبروں کے حوالے سے بات نہیں کریں گے۔

پاکستان اور سری لنکا کے اچھے تعلقات ہیں اور دونوں ملک اپنے تعلقات پر خوش ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے اور اس بیان سے لگتا ہے کہ وہ جنوبی ایشیاء میں حقائق سے آگاہ نہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کا دورہ افغانستان آپریشن ضرب عضب شروع ہونے کے بعد تعاون کیلئے تھا کہ افغان حکام پر زور دیا جائے کہ افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دی جائے اور دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کئے جائیں۔