گیند اس وقت حکومت کے کورٹ میں ہے، ہم نے وزیراعظم کو چار نکاتی فارمولا پیش کر دیا ہے ، سراج الحق،فارمولا میں سب کے لئے باعزت اور قابل قبول حل موجود ہے، قوم کی نجات اور بحران سے نکلنے کا راستہ ہے، عمران خان متاثرہ فریق ہیں ان کے کارکن مارچ کی تیاریاں کر رہے ہیں ، اگر الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا تو آج یہ حالات پیدا نہ ہوتے، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 8 اگست 2014 06:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اگست۔2014ء)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ گیند اس وقت حکومت کے کورٹ میں ہے۔ ہم نے وزیراعظم کو چار نکاتی فارمولا پیش کر دیا ہے ، جس میں سب کے لئے باعزت اور قابل قبول حل موجود ہے۔ قوم کی نجات اور بحران سے نکلنے کا راستہ ہے۔ عمران خان متاثرہ فریق ہیں ان کے کارکن مارچ کی تیاریاں کر رہے ہیں ۔

اگر الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا تو آج یہ حالات پیدا نہ ہوتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز اسلامی پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسر ار اللہ ایڈوکیٹ، الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر نور الحق، جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر بحراللہ خان اور سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی بھی اُن کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک اس وقت بحرانوں کا شکار ہے ۔ عوام آئین اور جمہوریت کے حوالے سے فکر مند ہیں۔ سیاسی جماعتوں میں فاصلے نیک شگون نہیں ہیں، اسی لئے ہم نے حالات کا ادراک کرتے ہوئے قابل قبول حل نکالنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 14اگست آزادی کا دن ہے ۔ عمران خان نے مارچ کا اعلان کیا ہے اور حکومت یوم آزادی کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

ہم نہیں چاہتے کہ 14اگست کے دن دنیا کے سامنے تماشا بنیں ۔ اسی لئے ہم نے تمام موٴثر سیاسی قوتوں اور جماعتوں سے رابطے کیے اور ملاقاتیں کی ہیں۔ عمران خان سے ملاقات کرکے ان کا موقف سنا پھر وزیراعظم سے ملاقات کی اور ان کا موقف بتایااور قابل قبول حل کے لئے فارمولا پیش کیا ۔ وزیراعظم نے وعدہ کیا کہ وہ مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے ۔ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے مزیدکہا کہ وقت بہت کم رہ گیا ہے اگر جلدی نہ کی گئی تو فریقین کے ہاتھوں سے وقت نکل جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ اسلام آباد میں تماشا دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ کچھ لوگ اپنی محرمیوں کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں اور آگ پر مزید تیل چھڑک رہے ہیں لیکن ملک اس کامتحمل نہیں ہوسکتا۔ اگر ایسا کیا گیا تو ترقی کا پہیہ رک جائے گا ۔ اب ہنی مون کا وقت گزر چکا ہے ۔ سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ اپنے اپنے منشور اُٹھا کر اس پر عمل کریں اور عوام سے کیے گئے وعدے پورے کریں۔

سراج الحق نے کہاکہ ہم سب دھاندلی کے خلاف ہیں اور تحریک انصاف کے اس مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔ دھاندلی کراچی میں بھی ہوئی ، حیدر آباد میں اور قبائلی علاقوں میں بھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام میں عام آدمی کبھی بھی اسمبلیوں تک نہیں پہنچ سکتا ۔ ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہاکہ ان حالات میں فوج کو بالکل مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور نہ ہی ملک اس کا متحمل ہو سکتا ہے۔

لیکن اگر کوئی حادثہ رونما ہوتا ہے تو ملک میں کچھ بھی ہو سکتا ہے اور اس سے پہلے بھی ایسے واقعات پیش آچکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ و ہ آج دیر بالا سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر رہے ہیں اور عوام سے براہ راست مخاطب ہونگے اور تمام حالات ان کے سامنے رکھیں گے ۔ اس وقت ملک کے 18کروڑ عوام ایک کشتی میں سوار ہیں اور اس کشتی کو ہم نے ساحل تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے آزادی مارچ میں شرکت کیلئے ان سے رابطے کیے ہیں ہم 10اگست کے بعد پارٹی مشاورت کے بعد اس میں شمولیت کا فیصلہ کرینگے