حکومت کا مشرف کو معافی یا محفوظ راستہ نہ دینے کا فیصلہ،ملزم کی طرف سے تاخیری حربوں کے باوجود غداری کیس کا ٹرائل ستمبر کے آخر یا اکتوبرکے پہلے دو ہفتوں میں مکمل ہونے کا امکان ہے، حکومتی ذرائع

جمعرات 7 اگست 2014 06:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء) وفاقی حکومت نے تمام تر دباوٴ کو مسترد کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کو محفوظ راستہ یا معافی نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے گیند ایک بار پھر عدالت کے کورٹ میں ڈال دی ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطا بق حکومت نے غداری کیس میں پرویز مشرف کو ریلیف دینے کیلئے ہرقسم کا دباوٴ مستردکردیا ہے اور ملزم کے ٹرائل میں استغاثہ کو مکمل آزادی دے رکھی ہے۔

حکومت نے استغاثہ پر اثر انداز نہ ہونے، ٹرائل کو جلد از جلدمکمل کرنے اورمنطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں استغاثہ کو واضح طور پرکہا گیا ہے کہ مقدمے کو مکمل قانونی انداز میں لڑا جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ ملزم کی طرف سے تاخیری حربوں کے باوجود غداری کیس کا ٹرائل ستمبر کے آخر یا اکتوبرکے پہلے دو ہفتوں میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ملزم کی بریت یا سزا کم ہونے کی صورت میں حکومت اپیل کا حق بھی استعمال کرے گی۔ ذرائع کے مطابق غداری کیس کے فیصلے تک پرویز مشرف کانام ای سی ایل میں رکھنے کیلئے تمام قانونی راستے اپنائے جائیں گے، ای سی ایل سے نام نکالنے کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کے بارے میں اٹارنی جنرل کو واضح ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بھرپور انداز میں مقدمہ لڑیں تاہم اس سلسلے میں عدالت کا حتمی فیصلہ جو بھی ہوگا اس پرمن وعن عمل کیا جائیگا۔