دس اگست سانحہ ماڈل ٹاؤن اور آپریشن ضرب عضب کے شہداء کے نام ہوگا ، ڈاکٹر طاہر القادری ، انقلاب مارچ کیلئے یوم شہداء کے بعد مشاورت ہوگی،کارکنوں پر تشدد کیا گیا تو تمام تر ذمہ داری پنجاب کے حکمرانوں پر عائد ہوگی ، پنجاب حکومت کے شرارتی وزراء حکومت کو گمراہ کررہے ہیں ، یکم ستمبر کو نواز شریف نہ وزیراعظم اور نہ شہباز شریف وزیراعلیٰ ہونگے ، لاہور میں چوہدری برادران سے مشاورت کے بعد پریس کانفرنس،انقلاب سے ہی ملک کامقدر بدلے گا ،شجاعت

جمعرات 7 اگست 2014 06:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دس اگست سانحہ ماڈل ٹاؤن اور آپریشن ضرب عضب کے شہداء کے نام ہوگا ، کارکنوں پر تشدد کیا گیا تو تمام تر ذمہ داری پنجاب کے حکمرانوں پر عائد ہوگی ، پنجاب حکومت کے شرارتی وزراء حکومت کو گمراہ کررہے ہیں ، یکم ستمبر کو نواز شریف نہ وزیراعظم اور نہ شہباز شریف وزیراعلیٰ ہونگے ، لاہور میں چوہدری برادران سے مشاورت کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دس اگست سانحہ ماڈل ٹاؤن اور آپریشن ضرب عضب کے شہداء کے نام ہوگا تمام کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ساتھ تسبیح اورمصلیٰ لے کر آئیں دس اگست کو ماڈل ٹاؤن سانحہ اور آپریشن ضرب عضب کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی اور دعا ہوگی انقلاب مارچ کیلئے یوم شہداء کے بعد مشاورت ہوگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو روکا گیا یا ان پر تشدد کیا گیا تو پھر وہ اپنے دفاع کا حق رکھتے ہیں پھر تمام تر ذمہ داری پنجاب کے حکمرانوں پر عائد ہوگی دس اگست کو پرامن طریقے سے منانے کی یقین دہانی کراتے ہیں یوم شہداء کے شرکاء کو تنگ نہ کیا گیا تو وہ پرامن رہیں گے انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں نے وطن عزیز کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ امن کی ذمہ داری اس وقت تک ہے جب تک ہمارے کارکنو کو کچھ نہ کہا گیا اگر کچھ کہا گیا تو پھر ہماری ذمہ داری نہیں ہوگی ۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی ایف آئی آر درج ہونے سے کوئی پھانسی پر نہیں چڑھ جاتا حکمران صرف بوکھلاہٹ کا شکار ہیں حکومت کے کچھ لوگ حکومت کے خاتمے کی کوشش کررہے ہیں ملک میں صرف نام کی جمہوریت ہے کیا پانچ سال بعد پرچی ڈلوا دینا جمہوریت ہے جمہوریت اس کو کہتے ہیں جہاں لوگوں کو برابر کے حقوق ملیں جمہوریت میں تو جانوروں کے حقوق بھی ہوتے ہیں حکومت نے آئین و قانون اور جمہوریت کو پیٹ رکھا ہے حکومت نے 80 ایس آر او جاری کرکے خزانے کو نقصان پہنچایا حکمران قومی خزانے کو لوٹتے بھی نہیں اورکھاتے بھی نہیں کیا اس کو جمہوریت کہتے ہیں ہم آئین و قانون کو ان ظالم حکمرانوں کے پنجوں سے آزاد اور اقتدار اور کاروبار کا گٹھ جوڑ ختم کرنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے شرارتی وزراء حکومت کوگمراہ کررہے ہیں 12ارب روپے کے صاف پانی کا ٹھیکہ احسن اقبال کے بھائی کو دے دیا گیا اور ادھر ہمارے منی لانڈرنگ کے جھوٹے مقدمے کھول دیئے گئے پنجاب حکومت نے رانا مشہود کے بھائی کو بھی نوازا انہوں نے کہا کہ یکم ستمبر کو نہ تو نواز شریف وزیراعظم اورنہ ہی شہباز شریف وزیراعلیٰ ہونگے ۔

دریں اثناء مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہ کہ کسی کی بدتمیزی کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتے انقلاب کا جو راستہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اختیار کیا ہے وہ انجام کو پہنچے گا انقلاب سے ہی ملک کامقدر بدلے گا انہوں نے کہا کہ آزادی کے حصول کیلئے انقلاب ضرروی ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں لوگ غربت اور فاقوں سے خود کشیوں پر مجبور ہیں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں حکمرانوں کے ہاتھ عوام کے خون سے رنگین ہیں کیا جمہوریت میں لوگوں کا قتل عام کیا جاتا ہے ۔