تمام پارلیمانی جماعتیں متفق ہیں جمہوریت کو ڈی ریل نہ ہونے دیا جائے گا، اسحاق ڈار،کوئی شخص بھی اٹھ کرپچاس ہزارافرادکو لے کر وزیراعظم سے استعفیٰ طلب کرلے تو کیا انہیں استعفیٰ دیدینا چاہئے ،ہرگز نہیں اسکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،عام انتخابات میں نئی ٹیکنالوجی موجود نہیں تھی اب انتخابی اصلاحات پر کام جاری ہے،سوئٹزرلینڈ سے رقوم واپس لانے کیلئے کابینہ نے منظوری دیدی ہے جلد چیئرمین ایف بی آر کی قیادت میں ٹیم جائے گی،وزیرخزانہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 7 اگست 2014 06:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء)وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تمام پارلیمانی جماعتیں متفق ہیں کہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیا جائے گا،کل کوئی شخص بھی اٹھ کر اپنے ساتھ پچاس ہزار لے کر وزیراعظم سے استعفیٰ طلب کرلے تو کیا انہیں استعفیٰ دیدینا چاہئے ،ہرگز نہیں اسکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،عام انتخابات میں نئی ٹیکنالوجی موجود نہیں تھی اب انتخابی اصلاحات پر کام جاری ہے،دنیا بھر میں یہی ہوتا ہے کہ جب نتیجہ آتا ہے تو فتح کا اعلان کردیا جاتا ہے،تحریک انصاف نے بھی خیبر پختونخوا میں اعلان کردیا تھا،سوئٹزرلینڈ سے رقوم واپس لانے کیلئے کابینہ نے منظوری دیدی ہے جلد چیئرمین ایف بی آر کی قیادت میں ٹیم جائے گی۔

بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اگر کوئی آئین و قانون کے اندر رہ کر بات کرے اور پرامن مارچ کرے تو خیر ہے کوئی بات نہیں تاہم مارچ کرنے والے لوگ ساری عمر باہر رہے اور ٹھنڈی ہواؤں میں زندگیاں گزار ی ۔

(جاری ہے)

سیاسی جماعتوں کے ساتھ کل بھی مشاورت ہوئی آج بھی ہوئی اور آئندہ بھی ہوگی ۔

تمام پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیاجائے گا ۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کل کوئی بھی فرد اٹھ کر اپنے ساتھ پچاس ہزار افراد لگا کر وزیراعظم سے استعفیٰ طلب کرے تو کیا خیال ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ د یدیں اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے اپنی بات پر زور دیا کہ وزیراعظم کے استعفے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا یہ ناممکن ہے ۔

اسحاق ڈار کاکہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات پر کام جاری ہے میں خود اس پر کام کرتا رہا تاہم اس وقت نئی ٹیکنالوجی موجود نہیں تھی ۔ کمیٹی کا ایک اجلاس ہوچکا ہے اور اس جماعت کے اراکین بھی شامل ہے جو اعتراض کررہی ہے قبل ازوقت فتح کی تقریر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں یہی ہوتا ہے کہ جب نتیجہ آتا ہے تو فتح کا اعلان کردیا جاتا ہے (پاکستان تحریک انصاف کا نام لئے بغیر ) انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہم سب سے پہلے خیبر پختونخواہ میں فتح کا اعلان کردیا تھا ان کو کس نے اس کی اجازت دی تھی یہ نہایت مضحکہ خیز بات ہے کہ فتح کی تقریر کیسے ہوئی ۔

جہانگیر ترین کی شکست کے حوالے سے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ جس حلقے سے ہارے وہاں سے تو مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو بھی شکست ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے چار حلقوں کی بات کی تو پارلیمنٹ میں آئیں ہم جماعتوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ان مسائل کے حل کے لئے پارلیمنٹ ہی صحیح فورم ہے ۔ ایک طرف تو دہشت گردی کیخلاف جنگ ہورہی ہے دوسری جانب یہ لوگ اپنے ڈرامے کررہے ہیں تمام پارٹیوں نے صاف صاف کہہ دیا ہے کہ نظام آئین جمہوریت کیخلاف وہ کسی کا ساتھ نہیں دینگے ۔

آلو کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان تک ایک خفیہ رپورٹ پہنچی تھی کہ دس سے گیارہ افراد نے آلو کی فصل خرید کر ذخیرہ کرلی ہے وہ اس کی قیمت 150روپے فی کلو تک لے جانا چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت نے آلو پر تمام درآمدی ڈیوٹیاں ہٹالی تاکہ اس کے نرخوں میں بہتری لائی جاسکے ۔ انہوں نے بیرون ممالک مقیم پاکستانی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے پیسے قانونی طریقہ کار سے پاکستان پہنچائیں جس کو بہتر بنالیا گیا ہے اور اس پر اب ان کا خرچہ کم آئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے مختلف اداروں کو ادائیگیوں میں کوئی تاخیر نہیں ہے این ٹی ڈی سی نے وفاق کے پانچ سو ارب ادا کرنے ہیں جن میں سے تین سو ارب کی وصولی آسان کام ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے خصوصی ٹاسک فورس بنادی گئی ہیں اور یہ وصولیاں ہر حال میں کی جائینگی ۔ سوئس حکومت کے ساتھ گزشتہ حکومتوں نے بات چیت کرنے کی یا معاہدے میں ترمیم کرنے کی ہمت نہیں کی ہمارا موجودہ باہمی معاہدہ کمزور ہے اس حوالے سے کابینہ کی منظوری کے بعد رواں ماہ کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں ایک ٹیم چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کی قیادت میں سوئٹزرلینڈ جائیگی جو کہ مذاکرات کا آغاز کرے گی تاہم اس حوالے سے تین سے چار برس لگ سکتے ہیں ۔