ڈاکٹر طاہر القادری کیخلاف گھیرا تنگ ، عوام کو تشدد پر اکسانے کا مقدمہ درج، 40کروڑ کے واجبات کی ادائیگی کا ایف بی آر نوٹس جاری ، حکومت پنجاب نے گرفتاری یا نظر بندی کا فیصلہ کر لیا ، پولیس کی بھاری نفری نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا گھیراوٴ کر لیا

جمعرات 7 اگست 2014 06:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء) حکومت نے طاہر القادری کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا۔ عوام کو اکسانے اور مشتعل کرنے کے خلاف لاہور کے تھانہ داتا دربار میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ دوسری طرف ایف بی آر نے طاہر القادری کو چالیس کروڑ روپے کے واجبات کیلئے نوٹس جاری کر دیا گیا۔پنجاب حکومت نے عوام کو اکسانے اور اشتعال دلوانے پر طاہر القادری کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

لاہور کے تھانہ داتا دربار میں طاہر القادری کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلانے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں طاہر القادری کے خلاف 506 اور 121 سمیت ٹی وی ایکٹ کی دفعات لگائی گئی ہیں۔ وزیر قانون رانا مشہود نے کہا ہے کہ طاہر القادری کے خلاف کارروائی قانون کے مطابق ہو گی۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا ملک میں کیا قانون اور جمہوریت ہے ، نامعلوم شخص کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ شہدا ماڈل ٹاؤن کے لواحقین دھکے کھا رہے ہیں لیکن مقدمہ درج نہیں ہو رہا۔

طاہر القادری کا کہنا تھا حکومت ان کے خلاف مزید مقدمے بنا لے وہ تیار ہیں۔ دوسری طرف ایف بی آر نے 2010 سے 2013 کے دوران عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری ان کے دو بیٹوں اور ان کے زیر اہتمام چلنے والے اداروں کا ٹیکس جائزہ مکمل کر لیا گیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق طاہر القادری ادارہ منہاج القرآن، قرآن سوسائٹی اور منہاج ویلفئیر سوسائٹی کے ذمہ چالیس کروڑ روپے سے زیادہ کے ٹیکس واجبات ہیں۔

ابتدائی مرحلے میں 8 اگست تک 15 کروڑ روپے ادا کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ 8 اگست تک ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں ان کے اکاونٹس منجمند کیے جا سکتے ہیں دیگر واجبات کا نوٹس بھی آنے والے دنوں میں جاری کر دیا جائے گا۔ ٹیکس ادا نہ ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کا سامنا اور جرمانے سمیت واجبات وصول کیے جائیں گے۔

ادھرحکومت پنجاب نے طاہر القادری کی گرفتاری یا نظر بندی کا فیصلہ کر لیا اور ان کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا ہے ،پولیس کی بھاری نفری نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کوگھیرے میں لے لیا ہے اورطاہر القادری کے گھر کو جانے والے راستے بھی سیل کر دئیے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت پنجاب نے طاہر القادری کے انقلاب مارچ اور یوم شہداء سے نمٹنے کے لئے بنائی حکمت عملی کے تحت گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری کو منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ کے گھیراوٴ کے احکامت موصول ہونے کے بعد پولیس کے دستوں نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا گھیراوٴ کر لیا ہے اور پولیس کی مزید نفری کے پہنچنے کا عمل جاری ہے ۔

اسی کے ساتھ ساتھ پولیس نے طاہر القادری کے گھر اور منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ کو پہنچنے کے لئے راستوں کو بھی خاردار تاروں اور بیرئیرز کے ذریعے بند کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ طاہر القادری کے خلاف درج مقدمے میں عوامی تحریک کے سربراہ کو ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنے کی مہلت نہ دی جائے اور انہیں گرفتارکر لیا جائے تاہم ناکامی اور مزاحمت کی صورت میں انہیں ان کے گھر پر نظر بند کرنے کا حربہ استعمال کیا جائے گا۔