عوام ماورائے آئین تبدیلی برداشت نہیں کریں گے، جسٹس افتخار چودھری ،عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجا ہے ، قانون کا آدمی ہوں ، قانون کے مطابق چلوں گا‘ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے ، لوگوں کو ان کے حقوق نہ ملیں تو وہ بدظن ہوجاتے ہیں‘سابق چیف جسٹس کا عید ملن پارٹی سے خطاب

بدھ 6 اگست 2014 07:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اگست۔2014ء)سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ عوام کسی ماورائے آئین تبدیلی کو برداشت نہیں کریں گے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ آئین یا اس کی کسی شق کو بائی پاس کردیا جائے گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔سابق چیف جسٹس پاکستان کا اسلام آباد میں عید ملن پارٹی سے خطاب کر تے ہو ئے کہنا تھا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ آئین یا اس کی کسی شق کو بائی پاس کردیا جائے گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔

(جاری ہے)

ملک میں آئین کے مطابق عوام کو حقوق نہیں ملیں گے تو انارکی پیدا ہوگی۔ جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 9 کے تحت شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت وقت کی ذمے داری ہے ، لوگوں کو ان کے حقوق نہ ملیں تو وہ بدظن ہوجاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جسٹس شوکت عزیز کی رپورٹ کی روشنی میں سپریم کورٹ کو اسلام ااباد کچہری واقعے کا جلد فیصلہ کرنا چاہیے۔ غزہ کی صورتحال پر پاکستان کی جانب سے بھر پور کردار ادا نہیں کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجا ہے ، قانون کا آدمی ہوں ، قانون کے مطابق چلوں گا۔

متعلقہ عنوان :