سابق صدر آصف زرداری کا وزیراعظم نواز شریف ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ٹیلیفون، دھاندلی کیخلاف عمران خان کے موٴقف کی حمایت ، وزیراعظم کو جمہوریت بچانے کی یقین دہانی

بدھ 6 اگست 2014 06:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اگست۔2014ء) سابق صدر آصف علی زرداری نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران کو ٹیلی فون کرکے ملک کی سیاسی صورتحال اور آزادی مارچ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ شفاف الیکشن پیپلزپارٹی کا بھی مطالبہ رہا ہے‘ دھاندلی سے متعلق تحریک انصاف کے موقف کی حمایت کرتے ہیں ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری اور عمران خان کے درمیان دس منٹ بات چیت ہوئی عمران خان نے چار حلقوں سے متعلق گنتی کے معاملات پر ان کے موقف کی حمایت کرنے پر صدر آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کیا ہے آصف زرداری نے دھاندلی کے خلاف عمران خان کے موقف کو بھی درست قرار دے دیا ہے۔

بعد ازاں وزیراعظم میاں محمدنواز شریف نے سابق صدرآصف علی زرداری کوٹیلی فون کیا،دونوں رہنماوٴں نے آئین اورجمہوریت کے لئے اتفاق کیاہے ،دونوں رہنماوٴں نے اتفاق کیاکہ جمہوریت کوہرصورت بچایاجائیگا۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے سابق صدرنے آصف علی زرداری جوبیرون ملک ہیں کوٹیلی فون کیااورسیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔

پیپلزپارٹی کے رہنمافرحت اللہ بابرکے مطابق دونوں رہنماوٴں نے اتفاق کیاہے کہ ملک کسی مہم جوئی کامتحمل نہیں ہوسکتا۔آئین اورجمہوریت کے تحفظ کویقینی بنانے پربھی اتفاق کیاگیا۔کستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق سے ٹیلفون پر رابطہ کیا اور ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی۔

جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے ترجمان اسرا اللہ ایڈوکیٹ کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے لند ن سے پاکستانی وقت کے مطابق 7بجے شام سراج الحق کو فون کیا ، دونوں رہنماؤں نے اس بات پرا تفاق کیا کہ ملک کی موجودہ صورت حال انتہائی نازک اور ٹکراؤ کی جانب بڑھ رہی ہی جس کے نتیجے میں جمہوریت کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ ددنوں رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ تمام فریقوں کو صورتحال حال کو ٹھنڈا کرنے کیلئے لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

دونوں رہنماؤں میں یہ طے پایا کہ جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کی اعلی سطحی قیادت کو آپس میں بیٹھ کر موجودہ صورتحال سے ملک کو نکالنے کیلئے کوئی ٹھوس لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خورشید شاہ کو ہدایت جاری کررہے ہیں اور وہ جلد آپ سے ملاقات کریں گے ۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہاکہ وہ بھی اس حوالے سے جماعت اسلامی کی سینئر قیادت کو اسلام آباد بلا رہا ہے اور انشاء اللہ تعالی مل بیٹھ کر جمہوریت کو بچانے کے لئے لائحہ عمل بنائیں گے ۔

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے اس موقع پر کہا کہ ملک میں جمہوریت ہر صورت چلتی رہنی چاہیے اور ملک کی سیاسی قیادت کو اپنے اختلافات کے باوجود ملک کے وسیع تر مفاد اور جمہورتی کے بچاؤ کے لئے آپس میں صلاح مشورہ کرتے رہنے چاہیے۔

سراج الحق آصف علی زراری سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہاکہ جب سیاسی لوگ آپس میں ملیں گے تو ضرور کوئی راستہ نکل آئے گا۔

سراج الحق نے کہاکہ ملک کو بند گلی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے لیکن ہمیں اُمید رکھنی چاہیے کہ ملک کی سیاسی قیادت دراندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حالات کو سبنھالیں گے ۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک میں موجودہ ٹکراؤ اور کچھاؤ ملک کے مفاد میں نہیں ہے اور 14اگست کو کوئی بدمزگی پیدا ہونا ملک کی مفاد میں نہیں ہے۔ سراج الحق نے بدترین جمہوریت بھی مارشل لاء سے بہتر ہے۔ دریں اثناء مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق نے بھی ٹیلفون پر جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملک کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کی ۔ ادھر عوامی جمہوری اتحا د کے سربراہ شرام ترکی نے بھی سراج الحق سے ٹیلفون پر بات کی اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سے تبادلہ خیال کیا۔