چودہ اگست کو اسلام آباد لانگ مارچ کا معرکہ فیصلہ کن ہوگا،پرویز خٹک، حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے انکے دن گنے جاچکے ہیں، نواز شریف کی بادشاہت کی وجہ سے ملک کی تمام دینی اور سیاسی جماعتوں نے عمران خان کی کال پر لبیک کہہ دیاہے اب بات صرف مڈٹرم انتخابات کے اعلان پر ہو گی، عمران خان نے بیک ڈور ڈپلومیسی کبھی کی ہے اور نہ ہی کرینگے ،جماعت اسلامی کو لانگ مارچ میں شرکت کی باضابطہ دعوت دے دی گئی ہے،میڈیا سے بات چیت خصوصی بات چیت

منگل 5 اگست 2014 08:13

اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اگست۔2014ء)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ چودہ اگست کو اسلام آباد لانگ مارچ کا معرکہ فیصلہ کن ہوگا، حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے انکے دن گنے جاچکے ہیں، نواز شریف کی بادشاہت کی وجہ سے ملک کی تمام دینی اور سیاسی جماعتوں نے عمران خان کی کال پر لبیک کہہ دیاہے اب بات صرف مڈٹرم انتخابات کے اعلان پر ہو گی ،عمران خان نے بیک ڈور ڈپلومیسی کبھی کی ہے اور نہ ہی کرینگے ،جماعت اسلامی کو لانگ مارچ میں شرکت کی باضابطہ دعوت دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے عمران خان الیکشن میں ہونے والی دھاندلی اور اصلاحات کا مطالبہ کررہے تھے اور صرف چار حلقوں کی گنتی کا مطالبہ کرتے رہے مگر وزیر اعظم نواز شریف اورانکے گرد موجود ساتھیوں نے کوئی پروا نہیں کی جسکی وجہ سے آج حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہٹ دھرمی، صوبوں کی حق تلفی اور اپوزیشن کو نظرانداز کرنے کی سیاست مزید نہیں چلے گی اور اب نواز شریف حکومت کوجانا ہوگا اورا س حکومت کے دن یقینی طور پر گنے جاچکے ہیں

پرویز خٹک نے کہا کہ ملک میں جمہوریت نام کو بھی نہیں بلکہ صرف بادشاہت ہے اور نواز شریف بادشاہ بنے بیٹھے ہیں اسے عوام سمیت کسی کی پروا نہیں انہوں نے کہا کہ اگر ان کو پروا ہوتی اور آج تو وہ ایک سال پہلے کہاں تھے حالانکہ اب انکے وزراء مذاکرات کی رٹ لگارہے ہیں مگر در حقیقت یہ انکے شاہی ہتھکنڈے اور شوشے ہیں عمران خان تو گزشتہ چھ ماہ سے احتجاج پر ہیں اور ہم نے وفاقی حکومت بشمول وزیر اعظم سے بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی تاکہ جمہوری انداز میں یہ مسئلہ حل ہو مگر افسوس کہ نوازشریف اور انکے وزراء نے عمران خان سمیت تمام سیاسی پارٹیوں سے بات چیت کے دروازے بند کئے اداروں کا احترام نہیں کیا اور ہر کسی کے ساتھ ہٹ دھرمی، مطلق العنانیت اور اپنی مرضی ٹھونسنے کی بات کی سیاست میں کچھ لو اور کچھ دو پر بات ہوتی ہے اوریہی وجہ ہے کہ ملک کی بڑی اورچھوٹی جماعتیں نواز شریف کے خلاف میدان عمل میں اتر آئی ہیں پی پی پی اور ایم کیو ایم نے بھی حکومت کے خلاف احتجاج کی دھمکی دے دی اور ایسالگ رہا ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں حکومتی ہٹ دھرمی کے خلاف متحد ہوچکی ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے چودہ اگست کے لانگ مارچ کیلئے ایک لاکھ موٹر سائیکل سواروں نے رجسٹریشن کرلی اور مزید جاری ہے انہوں نے کہا کہ دس لاکھ سے زائد لوگ اسلام آباد آئیں گے کوئی بھی انکو نہیں روک سکتا حکومت نے پکڑ دھکڑ کا پروگرام بنایا ہے جس کے نتائج خطرناک ہونگے ملک میں غیریقینی اور بے چینی کی صورت حال ہے خود نوازشر یف اور شہباز شریف بھی بوکھلاہٹ کاشکار ہیں انہوں نے کہا کہ نواز شریف حکومت نے غریب عوام کیلئے کوئی کام نہیں کیا اور وہ صرف میگا پراجیکٹس اوراپنا ذاتی کاروبار اور کارخانے بڑھانے پر انکی توجہ ہے درحقیقت انکی جڑیں عوام میں نہیں فوج بھی ہمارا راستہ نہیں روکے گی

پرویز خٹک نے کہا کہ وفاقی حکومت جائے گی تو پنجاب سمیت صوبائی حکومتیں بھی جائینگی اس ملک میں کرپشن، کمیشن، اقربا پروری، مہنگائی، بے روزگاری، دھاندلی، ناانصافی اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں کو فل سٹاپ لگانا ضروری ہے اور یہ صرف عمران خان کی قیادت میں ممکن ہے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے لاکھوں کی تعدادمیں کارکن لانگ مارچ میں شریک ہونگے انہوں نے کہا کہ عمران خان جب چاہیں ہمیں حکم دیں ہم اقتدارکی کرسی کو اسی وقت ٹھوکر مار دیں گے۔