پاکستان تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کو صوبائی اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی، آزادی مارچ اعلان سے قبل مشاورت کی جاتی تو آسانی ہوتی، شمولیت کا فیصلہ مشاورت سے کرینگے،سراج الحق، اس قدر تلخیاں نہیں ہونی چاہئیں کہ تیسری قوت فائدہ اٹھالے، ن لیگ اور تحریک انصاف لچک کا مظاہرہ کریں، آئین وقانون کی حکمرانی والا پاکستان، آزاد وبااختیار الیکشن کمیشن، دھاندلی سے پاک انتخابات کے خواہاں ہیں ،دارالحکومت میں آرٹیکل 245 کے نفاذ کے مخالف ، جلسے جلوس جمہوری حق ہے، امیر جماعت اسلامی،حکومتی رویہ غیر سنجید ہ ، آزاد الیکشن کمیشن سب کی ضرورت ، جماعت اسلامی و تحریک انصاف کی سوچ قریب تر ہے، جماعت اسلامی کو آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دیدی جو سیاسی جماعت چاہے مارچ میں شامل ہوسکتی ہے، شاہ محمود قریشی کی سراج الحق سے ملاقات کے بعد بریفنگ

منگل 5 اگست 2014 08:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اگست۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کو صوبائی اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی، سراج الحق نے کہاہے کہ آزادی مارچ کا اعلان کرنے سے قبل تحریک انصاف نے مشاورت کی ہوتی تو آسانی ہوتی، اب شمولیت کا فیصلہ مشاورت کے بعد کرینگے،جمہوری قوتوں میں اس قدر تلخیاں نہیں ہونی چاہئیں کہ کوئی تیسری قوت فائدہ اٹھائے، ن لیگ اور تحریک انصاف لچک کا مظاہرہ کریں، آئین وقانون کی حکمرانی والا پاکستان، آزاد وبااختیار الیکشن کمیشن، دھاندلی سے پاک انتخابات کے خواہاں ہیں ، اسلام آباد میں آرٹیکل 245 کے نفاذ کے مخالف ہیں، جلسے جلوس کسی بھی جماعت کا جمہوری حق ہے جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ حکومتی رویہ غیر سنجید ہ ہے، امیر جماعت اسلامی سے ہونیوالی میٹنگ حوصلہ افزاء رہی، آزاد الیکشن کمیشن سب کی ضرورت ہے ، جماعت اسلامی و تحریک انصاف کی سوچ قریب تر ہے، صوبائی حکومت میں اچھی ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہوئی، جماعت اسلامی کو آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دیدی جو سیاسی جماعت چاہے مارچ میں شامل ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

پیر کے روز پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک اور پارٹی وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے اسلام آباد میں نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، میاں اسلم سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی و امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کا 14 اگست کو آزادی مارچ اور جماعت اسلامی کا عوامی ایجنڈا بھی زیر بحث آیا ۔

ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران تحریک انصاف کے صوبائی و قومی اسمبلیوں سے استعفوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جبکہ امیر جماعت اسلامی نے صوبائی اسمبلی کی تحلیل ہونے بارے خبروں پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر شاہ محمود قریشی نے امیر جماعت کو یقین دلایا کہ جمہوریت پسند لوگ ہیں اور غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال نہیں کرینگے جبکہ صوبائی اسمبلی کو بھی تحلیل نہیں کیا جائیگا شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا بڑا مقصد ملک میں شفاف انتخابات اور با اختیار الیکشن کمیشن کا قیام ہے تاکہ دھاندلی جیسی لعنت سے چھٹکارا پایا جاسکے جس پر امیر جماعت نے بھی کہاکہ شفاف انتخابات ملک کی ضرورت ہے اور بااختیار الیکشن کمیشن کے حامی ہیں ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران عوامی ایجنڈا بارے بھی تبادلہ خیال کیاگیا اور سراج الحق نے مسئلہ فلسطین کے باعث ایجنڈے کو عارضی طور پر ملتوی کئے جانے بارے تحریک انصاف کے وفد کو آگاہ کیا اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے جماعت اسلامی کو 14 اگست کے ہونیوالے آزادی مارچ میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی جس پر سراج الحق نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مشاورت کے بعد جواب دینے کاکہا ۔

بعد ازاں صحافیوں کوبریفنگ دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ چیئرمین تحریک انصا ف عمران خان کا پیغام امیر جماعت اسلامی تک پہنچایا ہے اور انہیں آزادی مار چ میں شرکت کی دعوت دی ہے جس پر جماعت اسلامی نے مشاورت کے بعد آگاہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی جمہوریت کی علمبردار جماعت ہے اور پی ٹی آئی و جماعت اسلامی سوچ قریب تر ہے انہوں نے کہاکہ امیر جماعت اسلامی سے ہونیوالی ملاقات مثبت رہی ۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن سب کی ضرورت ہے ہم نے چند حلقوں کی نشاندہی کی مگر حکومت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا حکومتی رویہ غیر سنجیدہ ہے ۔ بعد ازاں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی سے ہونیوالی ملاقات میں ملکی مجموعی امن واما ن کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئین و قانون کی حکمرانی والا پاکستان چاہتے ہیں اور ایسا الیکشن کمیشن چاہتے ہیں جو ہر دباؤ سے آزاد ہو اور شفاف انتخابات سے ہی جمہوریت مضبوط ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے جس پر مشاورت کے بعد فیصلہ کرینگے البتہ اگر تحریک انصاف اعلان سے پہلے مشاورت کرتی تو بہتر ہوتا اور آسانی ہوتی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سیاسی لحاظ سے آرٹیکل 245 کے نفا ذ کا فیصلہ غلط ہے اور اسلام آباد میں آرٹیکل 245 کے نفاذ کی مخالفت کرتے ہیں۔ جلسے جلوس جمہوریت کا حسن ہیں اور ہر سیاسی جماعت کو جلسے جلوسوں کی آزادی حاصل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا مشورہ ہے کہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن درمیانی راستہ اختیار کریں لیکن حکومت کے کچھ نادان دوست جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات اس قدر نہیں بڑھنے چاہئیں کہ کوئی تیسری قوت فائدہ اٹھائے ۔ انہوں نے کہاکہ 17اگست کو فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کا یوم منائینگے اور اس سلسلے میں تحریک انصاف کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔ ایک اور سوال پر سراج الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے صوبائی اسمبلی کو تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔