سافٹا وزارتی کانفرنس ، پاکستان نے جنوبی ایشیا میں توانائی منڈی کے قیام کی تجویز پیش کر دی، پاکستان میں توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے ملکی توانائی گرڈ کو جنوبی ایشیا کے بجلی سپلائی گرڈ سے منسلک کر دیا جائے ، وفاقی وزیر تجارت،اجلاس کے مشترکہ اعلامیئے میں اس تجویز کی حمایت، جنوبی ایشیا ئی ممالک کے درمیان توانائی کی تجارت کے آغاذکیلئے اقدامات اٹھانے پر زرو

منگل 5 اگست 2014 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اگست۔2014ء)وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان نے سافٹا وزارتی کانفرنس میں ملکی توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے جنوبی ایشیا میں توانائی منڈی کے قیام کی تجویز پیش کی،انھوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے ملکی توانائی گرڈ کو جنوبی ایشیا کے بجلی سپلائی گرڈ سے منسلک کر دیا جائے ،اجلاس کے اختتام پر جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیئے میں پاکستان کی اس تجویز کی حمایت کی گئی اور زور دیا گیا کہ جنوبی ایشیا ئی ممالک کے درمیان توانائی کی تجارت کے آغاذکیلئے اقدامات کئے جائیں۔

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق سارک ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کیلئے مضبوط انفراسٹرکچر کی تعمیر وقت کا اہم تقاضا ہے اور پاکستان نے تجارتی روابط کو فروغ دینے کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر شروع کر دی ہے ، پاکستان نے تاجکستان سے افغانستان کے راستے کاسا 1000کے ذریعے بجلی خریدنے کیلئے پیش رفت شروع کر دی ہے جو وزیر اعظم کے علاقائی تجارتی ویژن کا اہم ستون ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے تمام بیرونی تجارتی مذاکرات میں توانائی کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔

اعلامیئے میں پاکستان کی اس تجویز کوخصوصی طور پر سراہا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ جنوبی ایشیا کے کم ترقی یافتہ ممالک کو تجارتی مراعات دی جائیں،اجلاس میں وزیر تجارت کی پیش کردہ اس تجویز کی بھی حمایت کی گئی جس میں انھوں نے علاقائی تجارت کو فروغ دینے کیلئے کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کی سفارش کی تاکہ سارک ممبر ممالک بین الاقوامی کرنسی میں تجارت کرنے کی بجائے اپنی کرنسی میں تجارت کر سکیں۔پاکستان نے سارک کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان نے سافٹا سے متعلق تمام ذمہ داریاں بروقت اور احسن طریقے سے پوری کر دی ہیں۔

متعلقہ عنوان :