غزہ کی ابتر صورتحال، فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی ، جماعت اسلامی نے حکومت مخالف سیاسی ایجنڈا چند روز کیلئے ملتوی کردیا، 10 اگست کو اسلام آباد میں لبیک یاقبلہ اول، 17 اگست کو کراچی میں قومی یوم فلسطین (غزہ ملین مارچ)منانے کا اعلان ، نبیوں کی سرزمین جل رہی ہے مسئلہ فلسطین امہ کا اولین مسئلہ ہے، حکومت اتحاد کیلئے کردار ادا کرے، سراج الحق ،14 اگست یوم آزادی منانے کا حق تمام جماعتوں کو حاصل ہے، کسی صورت صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی حمایت نہیں کرینگے قومی اسمبلی سے ستعفے دینا تحریک انصاف کا حق لیکن احتجاجی تحریک میں شمولیت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ مشاورت کے بعد کرینگے ،آزادی مسجد اقصیٰ پر پاکستان سعودی عرب و ایران سمیت تمام اسلامی ممالک کو متحد کرے، اسلامی سربراہی کانفرنس اسلام آباد میں طلب کی جائے ، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے، حکومت نے عملی اقدام نہ اٹھایاتو جلد دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کا مشاورتی اجلاس طلب کرینگے، فلسطینی عوام کیلئے 1 کروڑ روپے نقد جبکہ 60ہزار ڈالر کی 6ایمبولینس بھجوانے کا بھی اعلان کردیا، امیر جماعت اسلامی کی مرکزی کابینہ کے ہمراہ پریس کانفرنس

منگل 5 اگست 2014 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اگست۔2014ء)غزہ کی ابتر صورتحال، فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے حکومت مخالف سیاسی ایجنڈا چند روز کیلئے ملتوی کرتے ہوئے 10 اگست کو اسلام آباد میں لبیک یاقبلہ اول، 17 اگست کو کراچی میں قومی یوم فلسطین (غزہ ملین مارچ)منانے کا اعلان کردیا، امیر جماعت سراج الحق نے کہاہے کہ نبیوں کی سرزمین جل رہی ہے مسئلہ فلسطین امہ کا اولین مسئلہ ہے تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر مظلوم مسلمانوں کی حمایت کیلئے سعی کریں، 14 اگست یوم آزادی تمام جماعتوں کو احتجاج کا حق حاصل ہے، ہم کسی صورت صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی حمایت نہیں کرینگے قومی اسمبلی سے استعفے دینا تحریک انصاف کا حق لیکن احتجاجی تحریک میں شمولیت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ مشاورت کے بعد کرینگے ،آزادی مسجد اقصیٰ پر پاکستان سعودی عرب و ایران سمیت تمام اسلامی ممالک کو متحد کرے، اسلامی سربراہی کانفرنس اسلام آباد میں طلب کی جائے جبکہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے، حکومت نے عملی اقدام نہ اٹھایاتو جلد دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کا مشاورتی اجلاس طلب کرینگے، فلسطینی عوام کیلئے 1 کروڑ روپے نقد جبکہ 60ہزار ڈالر کی 6ایمبولینس بھجوانے کا بھی اعلان کردیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اسلام آباد میں مرکزی کابینہ کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ و مرکزی مجلس عاملہ کے تمام اراکین موجود تھے ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ 2 ماہ سے ملک میں استحصالی نظام کے خلاف بھرپور عوامی ایجنڈے پر کام کررہے تھے جبکہ جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ نے بھی عوامی ایجنڈے کی منظوری دیدی ہے مگر غزہ کی صورتحال کے پیش نظر اور مرکزی و صوبائی قیادت سے مشاورت کے بعد سیاسی ایجنڈے کو فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے موخر کردیاہے

انہوں نے کہاکہ پاکستان سمیت پوری اسلامی دنیا جب عید کی خوشیوں میں مصروف تھی تو مظلوم فلسطینی اپنے پیاروں کے لاشے اٹھا رہے تھے اسرائیل نے 28 روز میں ظلم و بربریت کی انتہاء کردی اور نبیوں کی سرزمین کو ساڑھے 18 سو سے زائد مظلوموں کے خون سے رنگین کردیاہے انہوں نے کہاکہ افسوس کہ مصر سمیت کئی اسلامی ممالک فلسطینی عوام کی بجائے اسرائیل کی مدد کر رہے ہیں جبکہ 66 سال سے فلسطینی عوام صہیونیت کے خلاف جہا د میں مصروف ہیں گزشتہ چھ سالوں میں فلسطینی عوام نے 3 بڑی جنگوں کا بڑی جوانمردی سے مقابلہ کیاہے جبکہ اسلامی تحریک حماس نے بھی ترجمانی کا حق ادا کردیاہے۔

انہوں نے کہاکہ اب وقت ہے کہ امہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کیلئے یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہوجائے۔ انہوں نے کہاکہ حماس کے سربراہ خالد مشعل سے رابطہ کیاہے اور ان سے تفصیلی گفت و شنید ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے نام بھی خط لکھا ہے کہ اس موقع پر خاموش رہ کر صہیونی جارح کی حوصلہ افزائی نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عالم اسلام کی اکلوتی ایٹمی طاقت کی حیثیت سے امہ کی ترجمانی و رہنمائی کرے اور فوری طور پر اسلام آباد میں اسلامی سربراہی اجلاس بلا کر صہیونی درندے کے خلاف عملی اقدامات کا اعلان کر ے جبکہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے اور صہیونی ریاست پر عالمی قوانین کے مطابق پابندیاں لگوانے اور جنگی جرائم کے ارتکاب پر عالمی عدالت میں اس پر مقدمہ چلوانے کی بھرپور کوشش کرے۔

حکومت پاکستان اسلامی برادر ملک مصر سے رابطہ کرکے رفاہ بارڈر مستقل طور پر کھلوائے اور اس راستے سے تباہ حال اہل غزہ کو بھرپور امدادی سامان ارسال کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ترکی و قطر نے دیگر کئی ملکوں سے بڑھ کر اہل غزہ کی مدد کی۔ صہیونی وزیراعظم اسی وجہ سے ان دوبرادر مسلم ریاستوں کو دھمکا رہاہے ہم پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی دوبرادر اسلامی ممالک سعودی عرب اور ایران کے ساتھ ملکر دیگر مسلم ممالک کو اہل غزہ کی امداد کے یک نکاتی ایجنڈے پر جمع کرانے کی کوشش کرے۔

اس موقع پر انہوں نے جماعت اسلامی کی جانب سے اہل غزہ کیلئے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی قوم کی طرف سے ایک کروڑ کی پہلی قسط ارسال کررہے ہیں جبکہ 60 ہزار مالیت کی 6 ایمبولینسز بھجوانے کا انتظام بھی کیا جارہاہے انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ اس سلسلے میں عوام بھرپور تعاون جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ عوامی یکجہتی اور اہل غزہ کی سیاسی پشتی بانی کیلئے 10 اگست کو اسلام آباد میں لبیک یا قبلہ اول کے عنوان سے شاندار عوامی ریلی نکالی جائیگی انہوں نے کہاکہ ہم پوری قوم، حکومت، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں، انسانی حقوق کی تنظیموں، این جی اوز اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ 17 اگست کو قومی یوم فلسطین منانے کا اعلان کریں جبکہ جماعت ملک میں 17 اگست کو یوم فلسطین منائیگی اور اس سلسلے میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام کراچی میں غزہ ملین مارچ کیا جائیگا اور تمام سیاسی و دینی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرکے اس مارچ میں شمولیت کی دعوت دی جائیگی۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی میں تحریک التواء جمع کرادی ہے اور پارلیمنٹ میں اہل فلسطین کیلئے بھرپور آواز بلند کرینگے۔ انہوں نے تحریک انصاف کے 14 اگست کے احتجاج بارے سوال پر کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو 14 اگست اپنے طریقے سے منانے کا حق حاصل ہے البتہ سیاسی جماعتوں کو بطور امت مسلمہ کے بھی مسئلہ فلسطین پر غور کرنا ہوگااسی خاطر ہم نے اپنا عوامی ایجنڈا چند روز کیلئے موخر کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی قیادت ملاقات کیلئے آرہی ہے البتہ ہم فیصلہ ان کی تجاویز سامنے آنے کے بعد مشاورت سے کرینگے ۔ خیبرپختونخواہ اسمبلی کی تحلیل بارے سوال پر سراج الحق کا کہناتھا کہ قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا اختیار تحریک انصاف کو حاصل ہے کیونکہ وہ اپنی پالیسیوں میں آزاد ہیں ہم کے پی کے میں مخلوط حکومت میں ہیں اگر کے پی کے میں اکثریتی جماعت تحریک انصاف حکومت ختم کردے تو یہ اختیار بھی اسے حاصل ہے البتہ اسمبلی تحلیل کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ اس فیصلے کو صوبہ کی عوام کسی صورت مثبت انداز میں نہیں لینگے کیونکہ وہاں تمام جماعتوں کا اسمبلی کی بقاء پر اتفاق رائے موجودہے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے اہل غزہ سے یکجہتی کیلئے عملی اقدامات نہ اٹھائے تو اگلے مرحلے میں دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں سے مشاورت کے بعد اجلاس طلب کرینگے اور اس سلسلے میں جماعت اسلامی میں مشاورت بھی مکمل ہوچکی ہے البتہ ہم حکومتی اقدامات کا انتظارکررہے ہیں۔