الیکشن کمیشن نے انتخابات پر عمران خان کی تنقید کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیدیا،عمران خان الیکشن پٹیشن کی بجائے انتخابی عمل پر شکوک و شبہات پیدا کررہے ہیں،شیرافگن، اسمبلی مدت پوری کرے تو60رو ز اور قبل از وقت تحلیل پر 90دن میں انتخابات کرانے کے پابند ہیں،میڈیا سے بات چیت

منگل 5 اگست 2014 08:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اگست۔2014ء)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی تنقید کو آئین کے آرٹیکل 225کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ عمران خان الیکشن پٹیشن کی بجائے انتخابی عمل پر شکوک و شبہات پیدا کررہے ہیں، اگر اسمبلی مدت پوری کرے تو الیکشن کمیشن 60رو ز اور قبل از وقت تحلیل پر 90دن میں انتخابات کرانے کا پابند ہے۔

پیر کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ایڈیشنل سیکرٹری شیرافگن خان نے کہا کہ انتخابی عمل پر تنقید آئین کے آرٹیکل 225 کی خلاف ورزی ہے۔ آرٹیکل دو سو پچیس کے تحت انتخابات پر صرف الیکشن پٹیشن کے ذریعے سوال اٹھایا جا سکتا ہے۔ عمران خان الیکشن پٹیشن سے ہٹ کر انتخابی عمل پر شکوک و شبہات پیدا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا یہ اقدام غیر آئینی ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے استعفوں کی صورت میں ضمنی انتخابات کرا دیں گے، گزشتہ برس بھی چالیس حلقوں کے ضمنی انتخابات کروائے تھے۔

نئے انتخابات اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے پر ہی کروائے جا سکتے ہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن شیرافگن نے کہا ہے کہ انتخابی عذرداریوں پر حکومت الیکشن کمیشن کو ہدایت نہیں دے سکتی،انتخابی عذرداریوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا کام ختم ہوچکا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلی وقت سے پہلے تحلیل ہو تو90دن میں انتخابات کراسکتے ہیں،اسمبلی مدت پورے کرے تو60دن میں انتخابات کرانے کے پابند ہیں۔انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں مقناطیسی سیاہی تمام پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچا دی گئی تھی اور ہماری کوشش ہوگی کہ آئندہ عام انتخابات میں ایک ہی قسم کی سیاہی استعمال ہو۔ انہوں نے کہا کہ بعض حلقوں میں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔