کراچی ،عید الفطر پر سمندر میں طغیانی کے پیش نظر مزید 9افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ، جاں بحق افراد کی تعداد 36ہوگئی ، گورنر سندھ نے ساحل سمندر پر ہونے والے سانحے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیدیا

ہفتہ 2 اگست 2014 09:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اگست۔2014ء) عید الفطر کے دوران سمندر میں طغیانی کے پیش نظر ڈوبنے والے مزید 9افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں جس کے بعد اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 36ہوگئی ہے۔کراچی میں عیدالفطر کے دوران تفریح کرتے ہوئے ڈوبنے والے افراد کی لاشوں کو نکالنے کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے، سرچ آپریشن میں پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹر،غوطہ خور اور اسپیڈ بوٹس حصہ لے رہی ہیں، جمعہ کی صبح مزید 9افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 36ہوگئی ہے جبکہ مزید افراد کی تلاش جاری ہے۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ نکالی جانے والی نعشیں مسخ شدہ ہیں اس لئے ان کی شناخت کپڑوں سے کی جارہی ہے۔ کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ سمندر میں ڈوبنے والے 30میں سے 24 کی شناخت کرلی گئی جبکہ 6کی شناخت باقی ہے۔

(جاری ہے)

دفعہ144کے نفاذ کے بعد سمندر میں نہانے والے کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ایس پی کلفٹن محمد اسد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک30 لاشیں نکالی جاچکی ہے۔

جس میں 24 کی شناخت کرلی گئی ہے۔

لواحقین کی سہولت کے لئے جناح اسپتال میں پولیس کا کیمپ بھی قائم کردیا گیا ہے۔ایس پی کلفٹن کا کہنا ہے کہ ہماری اطلاعات کے تحت مزید دو سے تین افراد لاپتہ ہیں۔محمد اسد کا کہنا ہے کہ دفعہ144 کے نفاذ کے بعد کسی کوبھی سمندر میں نہانے کی اجازت نہیں،حکم کی خلاف ورزی پر اب تک 22 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے ،ایس پی کلفٹن محمد اسد کا کہنا ہے کہ پولیس لواحقین کی ہر ممکن مدد فراہم کرے گی ۔

دوسری جانب وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ سی ویو کے نتیجے میں جاں بحق افراد کے سوگ میں وزیراعلی ہاوٴس میں جمعہ کو ہونیوالی عید ملن کی تقریبات منسوخ کردیں جبکہ لواحقین کو 2،2لاکھ روپے دینے کا اعلان کردیا ہے۔واضح رہے کہ مقامی انتطامیہ نے سمندر میں طغیانی کے پیش نظر سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کردی تھی لیکن عید الفطر کے دوران لوگوں کی بڑی تعداد تفریح کی غرض سے ساحل سمندر پر پہنچی اور پولیس و انتظامیہ انہیں سمندر سے دور رکھنے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے سے یہ اندوہناک سانحہ پیش آیا۔

ادھرگورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ساحل سمندر پر ہونے والے سانحے کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت کی ہے کہ اس سانحے میں غفلت کے مرتکب اداروں اور افراد کی نشاندہی کی جائے ۔انہوں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے افراد خصوصاً پاک بحریہ کے خوطہ خوروں اور دیگر کی تعریف کی جنہوں نے سخت موسم اور سمندری طغیانی کے باوجود جاں بحق افراد کی لاشوں کو سمندر سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا ۔

متعلقہ عنوان :