اسرائیل نے غزہ میں مزید 17 لاشیں گرا دیں، شہادتوں کی تعداد 1374 ہوگئی،صیہونی جیٹ طیاروں نے شیجائیا کے مصروف ترین بازار میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا ، 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ،حماس کی تمام سرنگیں تباہ کرکے دم لیں گے: اسرائیل

جمعہ 1 اگست 2014 05:27

غزہ / مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔یکم اگست۔2014ء ) غزہ میں اسرائیلی فضائیہ کے تازہ حملے میں مزید 17 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ 24 روز سے جاری صیہونی بربریت کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 1374 ہوگئی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ میں ایمرجنسی سروس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صیہونی جیٹ طیاروں نے شیجائیا میں غزہ سٹی اور بارڈر کے قریب مصروف ترین بازار میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 17 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔

اس سے قبل گزشتہ روز صیہونی فوج نے ٹینکوں کی مدد سے ایک اسکول میں قائم اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپوں پر شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 17 افراد شہید جبکہ ایک روز کے دوران 111 افراد شہید ہوگئے تھے جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اقوام متحدہ کو اسکول میں قائم کیمپوں کو نشانہ بنانے پر اقوام متحدہ، امریکا اور فرانس نے بھی شدید مذمت کی جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پناہ گزین کیمپ پر حملے کو ظالمانہ اقدام قرار دیا اور کہا کہ حملہ ناقابل جواز ہے جس کا احتساب ہونا چاہیئے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل اس وقت تک دم نہیں لے گا جب تک حماس کی تمام سرنگیں تباہ نہیں کر دی جاتیں،

کابینہ کے اجلاس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے کے ساتھ یا اس کے بغیر تمام سرنگیں تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہے،اس سے قبل غزہ میں جاری جنگ کے دوران اسرائیل نے 16 ہزار سے زائد اضافی فوجیوں کو طلب کرنے کا اعلان کیا تھا، جس سے کل طلب کردہ فوجیوں کی تعداد 86 ہزار ہو گئی ہے۔

حکام نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ اس سے فوج پر بوجھ کم ہو جائے گا۔اسرائیل نے یہ قدم اس وقت اٹھایا ہے جب ان نے غزہ پر اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں چلنے والے اس سکول پر حملے کی تحقیقات کا وعدہ کیا ہے جس میں فلسطینی بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اگر اس حملے میں اس کی فوج ملوث ہوئی تو وہ اس پر معذرت کرے گا۔اسرائیل کے ایک سرکاری ترجمان نے بی بی سی کو بتایا: ’ہماری پالیسی ہے کہ ہم شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے۔

‘امریکہ اور اقوامِ متحدہ دونوں نے اس حملے کی مذمت کی تھی جس میں کم از کم 16 افراد مارے گئے تھے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ سکول کے قریب سے مارٹر گولے داغے گئے تھے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ یہ حملہ ’انتہائی ظالمانہ‘ تھا۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ نے بتایا تھا کہ اسرائیل کو اس سکول کے بارے میں بار بار خبردار کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان کرس گنیس نے کہا ہے کہ یہ حملہ ’پوری دنیا کی تذلیل ہے۔‘غزہ میں حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز حملوں میں کم از کم ایک سو فلسطینی مارے گئے۔ فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ غزہ شہر میں ایک بازار پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں 17 افراد ہلاک اور 160 زخمی ہو گئے۔غزہ کے طبی عملے کے مطابق اسرائیل فوج نے اس وقت یہ فضائی حملہ کیا جب غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجائیہ کی ایک سبزی اور فروٹ مارکیٹ سینکڑوں فلسطینی شہری خریدو فروخت میں مصروف تھے۔

اس کے علاوہ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لاطینی امریکہ کے ملک بولیویا نے اسرائیل کے ساتھ دونوں ممالک کے شہریوں کے لیے ویزے کی بغیر سفر کی سہولت معطل کر دی ہے اور بولیویا کے صدر نے اسرائیل کو ’دہشت گرد ملک‘ قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :