245بھی اب جمہوریت کو نہیں بچا سکتی۔ صرف مڈٹرم الیکشن میں جمہوریت کو بچا سکتی ہے، شیخ رشید احمد، عید کے بعد لوڈشیڈنگ مہنگائی، کمیشن ایجنڈوں کے خلاف فیصلہ کن سیاسی جنگ ہو گی، اسلام آباد میں روکنے کی کوشش کی تو چاروں صوبائی دارلحکومتوں میں احتجاجی دھرنے ہونگے، اب رابطوں کا وقت گزر گیا۔ 14 اگست تک عمران ، قادری اکٹھے ہونگے، پیپلز پارٹی اورایم کیو ایم کو بنیادی طور پر اب فیصلہ کرنا ہے ، ہنگامی پریس کانفرنس

منگل 29 جولائی 2014 06:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29جولائی۔2014ء)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ عید کے بعد لوڈشیڈنگ مہنگائی، کمیشن ایجنڈوں کے خلاف فیصلہ کن سیاسی جنگ ہو گی۔ اگر کسی نے اسلام آباد میں روکنے کی کوشش کی تو چاروں صوبائی دارلحکومتوں میں احتجاجی دھرنے ہونگے جن کی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکمرانوں پر ہو گی۔ 13 اگست کی تاریکی میں اگر کسی نے اسلام آباد میں قومی پرچم لہڑانے کی کوشش کی اسکے خلاف میں خود تھانہ آبپارہ میں ایف آئی اے درج کروانگا۔

جنرل مشرف نے لال مسجد اور ڈیرا بگٹی میں فوج کشی کے لئے 245 کا استعمال کیا تھا جس کی سزا وہ اب تک بھگت رہا ہے۔ 245 بھی اب جمہوریت کو نہیں بچا سکتی۔ صرف مڈٹرم الیکشن میں جمہوریت کو بچا سکتی ہے اب رابطوں کا وقت گزر گیا۔

(جاری ہے)

14 اگست تک عمران ، قادری اکٹھے ہونگے جبکہ پیپلز پارٹی اورایم کیو ایم کو بنیادی طور پر اب فیصلہ کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں کی جانے والی ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا۔

اس موقعہ پر عوامی مسلم لیگ کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ عید کے بعد لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور کرپشن ایجنڈوں کے خلاف فیصلہ کن معرکہ ہو گا۔ اگر کسی نے اسلام آباد کا راستہ بند کرنے کی کوشش کی توچاروں صوبائی دارالحکومتوں کی اسمبلیوں کے سامنے احتجاجی دھرنے ہونگے۔ جن کی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکمرانوں پر ہو گی۔

فوج کو 245 کے ذریعے حکومت خود دعوت دے رہی ہے۔ اگر کسی نے 13 اگست کو قومی پرچم کو سلامی دینے کی کوشش کی تو اسکے خلاف میں کود تھانہ آبپارہ میں ایف آئی آر درج کروانگا۔ کیونکہ قومی پرچم کی ایک اپنی حرمت اور احترام ہوتا ہے۔ حکمرانوں کی جانب سے رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ابھی رابطووں کا وقت گزر چکا سیاست میں وقت اہم رول ادا کرتا ہے۔

سیاست میں جب ٹرین چھوٹ جاتی ہے تو پھر باتوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ان حکمرانوں اب تک کوئی تقرری میرٹ پر نہیں کی۔ سب تقرریاں میرٹ سے ہٹ کر کی گئی ہیں۔ تمام اہم اجلاسوں میں وزیراعظم اپنے رشتے داروں کے ساتھ موجود ہوتے ہیں اب سعودی عرب کے دورے پر بھی وہ پوری سعودی قیادت کے سامنے اپنے دیگر رشتے داروں کے ساتھ موجود ہیں۔ حکومت نے اسلام آباد میں 245 لگا کر غلطی کی اب وہ 14 اگست سے قبل بھی دوبارہ غلطی کرینگے۔

اب لاہور سے مسعود محمود پیدا ہونگے۔ جنرل مشرف نے بھی لال مسجد اور ڈیرا بگٹی کا رواں کے دوران 245 کا استعمال کیا تھا جس کی سزا وہ آج تک بھگت رہا ہے۔ موجودہ حکمران بھی ایسی غلطی کرے جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 14 اگست سے قبل ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان اکٹھے ہونگے اور اب پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو فیصلہ کر نا باقی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب بھی فوج فیصلہ کرتی ہے وہ ملک و قوم کے حق میں ہوتا ہے۔

نواز شریف کے دور میں ہمیشہ ملک بدحال اور خودخوشحال ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا صرف مڈٹرم الیکشن ہی جمہوریت کو بچا سکتی ہے۔ اب یہ حکمرانوں پر منحصرہے کہ وہ بنکاک کے شعلے دیکھنا چاہتے ہیں یا بغداد کی راہیں۔ چار حلقوں کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر چار حلقوں میں سے ایک بھی حلقہ گندہ نکل آتا ہے تو پھر پوری اسمبلی گندی ہوئی۔ اس لئے ہم مڈٹرم الیکشن کی بات کرتے ہیں اب 245 کے استعمال کے بعد جمہوریت بچانے کی تمام تر ذمہ داری نوازشریف پر ہے۔ میں عمران خان کی جانب سے لاہور میں یہ کہہ کر جا رہا ہوں کہ اب رابطوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ اب وقت گزر چکا ہے۔ اب جو رابطہ کرے گا وہ سیاست کی کھائی میں گرے گا اسکی سیاست ختم ہو جائیگی۔