آرٹیکل 245 کے تحت صوبے بھی مدد کے لئے فوج بلا سکتے ہیں ،وزارت داخلہ نے صوبوں کوبھی مراسلہ جاری کر دیا،دارالحکومت میں فوج طلب کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست سماعت کیلئے منظور،نوٹیفکیشن طلب،داخلہ، دفاع اور کابینہ سیکرٹریز کو نوٹس جاری

منگل 29 جولائی 2014 05:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29جولائی۔2014ء)آرٹیکل 245 کے تحت صوبے بھی مدد کے لئے فوج بلا سکتے ہیں ۔وزارت داخلہ نے صوبوں کو مراسلہ جاری کر دیا۔ صوبوں میں فوج کی تعیناتی کو قانونی شکل دینے کے لئے ریکوزیشن بھی طلب کر لی گئی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امن وامان کی صورت حال پر وزارت داخلہ کی جانب سے صوبوں کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں اہم تنصیبات اور حساس علاقوں میں فوج تعینات ہوگی اور فوج کی امداد نہ لینے والی صوبائی حکومتیں سکیورٹی کی خود ذمہ دار ہوں گی ۔

مراسلے کے مطابق فوج کے اقدامات اور تعیناتی کے اخراجات صوبوں کی ذمہ داری ہوگی ۔مراسلے میں فوج طلب کرنے کا طریقہ کار بھی وضع کیا گیا ہے ۔وزارت داخلہ نے صوبوں فوج کی تعیناتی کو قانونی شکل دینے کے لئے ریکوزیشن بھی طلب کرلی ہے۔

(جاری ہے)

ادھراسلام آباد ہائی کورٹ نے آرٹیکل245 کے تحت وفاقی دارالحکومت میں فوج کو طلب کرنے کے خلاف درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے داخلہ امور ، دفاع اور کابینہ کے سیکرٹریز کو 6 اگست کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت روزانہ کی بنیادوں پر کرنے کا حکم سنایا ہے اور فوج کی طلبی کا نوٹیفکیشن بھی طلب کر لیا ہے ۔

پیر کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس انور کاسی نے آئین کے آرٹیکل245 کے تحت اسلام آباد میں فوج طلب کئے جانے کے خلاف اسلام آباد بار کے صدر نصیر کیانی اور جنرل سیکرٹری نعیم گجر کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی ۔عدالت نے سماعت کے دوران فوج کی طلبی سے متعلق وفاقی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن طلب کیا ۔سماعت کے دوران درخواست گزار نے وفاق، وزارت دفاع، وزارت داخلہ اوروزارت قانون کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت آرٹیکل 245 کا نفاذ صرف سول انتظامیہ کی ناکامی کی صورت میں ہی کیا جاسکتا ہے، اسلام آباد میں امن وامان کا کوئی مسئلہ نہیں،

نہ ہی ایسے حالات ہیں کہ فوج طلب کی جائے۔

اس لئے عدالت اس حکم کو کالعدم قرار دے۔سماعت کے دوران جسٹس انور کاسی نے ریمارکس دیئے کہ درخواست کے ساتھ نوٹیفکیشن کی نقل منسلک نہیں اس لئے اس سلسلے میں کوئی حکم جاری نہیں کرسکتے۔ عدالت نے وفاق کو 6 اگست کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے نوٹیفکیشن فراہم کیا جائے۔ عدالت نے مقدمہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ ،دفاع اور دیگر فریقین کو 6 اگست کو طلب کر لیا اور 6 اگست سے مقدمہ کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کاحکم دیا۔26جولائی کو دائرکی گئی اس درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں فوج کو طلب کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، اس قسم کا فیصلہ جمہوریت کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔