قطر نے ایل این جی کی فراہمی کیلئے نیلامی کے عمل میں شریک ہونے سے انکار کردیا،حکومت کی سطح پر براہ راست ہی سمجھوتہ ہوسکتا ہے،قطر ،حکومت کو ایل این جی کی نیلامی میں حصہ لینے کیلئے مختلف ٹینڈرز موصول ہوگئے ہیں جن پر جلد فیصلہ متوقع

پیر 28 جولائی 2014 07:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جولائی۔2014ء)قطر نے پاکستان کو مائع قدرتی گیس ( ایل این جی )کی فراہمی کیلئے نیلامی کے عمل میں شریک ہونے سے انکار کردیا ہے اور کہا گیا ہے کہ حکومت کی سطح پر براہ راست ہی سمجھوتہ ہوسکتا ہے جبکہ دوسری جانب حکومت کو ایل این جی کی نیلامی میں حصہ لینے کیلئے مختلف ٹینڈرز موصول ہوگئے ہیں جن پر جلد فیصلہ متوقع ہے ۔

باخبر ذرائع کے مطابق حکومت نے قطر کو تجویز پیش کی تھی کہ وہ ایل این جی کی درآمد کیلئے پی ایس او کی طرف سے دیئے گئے ٹینڈر میں حصہ لیں لیکن اس نے معذرت کا اظہار کردیا ۔ حکومت نے پندرہ جولائی تک ٹینڈر جمع کرانے کی تاریخ رکھی تھی جس پر کئی ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں نے ٹینڈر جمع کرائے ہیں ان میں رائل ٹچ شیل ، برٹش پٹرولیم اور مٹسوبشی بھی شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ حکومت میں بھی نیلامی کا عمل شروع کیا تھا لیکن اس میں صرف دو مقامی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی تھی اور سپریم کورٹ نے بھی یہ عمل روک دیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نیلامی کے ذریعے ایل این جی کی قیمت مقرر کرنا چاہتا ہے تاکہ سب کو مساوی موقع ملے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت اس وقت تین تجاویز پر غور کررہی ہے جن میں نیلامی کے ذریعے حصول ، قطر یا کسی اور ملک سے حکومتی سطح پر سمجھوتہ اور مقامی سطح پر خریداری کی بنیاد پر درآمد کی تجاویز شامل ہیں ۔

فی الحال حکومت صرف نیلامی پر توجہ دے رہی ہے اور اس پر تیزی سے کام جاری ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر اس حوالے سے پیش رفت متوقع ہے جبکہ آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں ایل این جی کی پہلی کھیپ پاکستان آسکتی ہے ۔ حکومت ابتدائی مرحلے میں دو سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل کرنا چاہتی ہے جسے بعد میں چار سو ایم ایم سی ایف ڈی تک بڑھا دیاجائے گا ۔

متعلقہ عنوان :