کبھی بھی غیروں کی بنائی ہوئی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے،ملا محمد عمر ، افغانستان کی جنگ اس وقت ختم ہوگی جب تمام بیرونی جارحیت پسندافغانستان سے چلے جائیں،یہاں ایک آزاد وخودمختار اسلامی حکومت قائم ہوجائے،افغا ن فوج ،پولیس اور عوام مجاہدین سے مل کر مشترکہ دشمن کے خلاف مقدس جہاد میں شریک ہوجائے،ہماری جنگ آزادانہ اسلامی نظام اوراپنے ملک کی آزادی کیلئے ہے پڑوسی ،خطے اورعالمی ممالک کے معاملات میں مداخلت کا ارادہ نہیں رکھتے، دنیا خصوصا اسلامی ممالک اسرائیلی مظالم کی روک تھام کیلئے فوری عملی اقدامات اٹھائیں،عید پیغام

اتوار 27 جولائی 2014 08:48

چمن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27جولائی۔2014ء) افغانستان کے سابق سربراہ وطالبان اسلامی تحریک کے رہبر ملا محمد عمر نے امت مسلمہ کو عید الفطر کے پرمسرت موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عید کا مبارک دن ہمیں ایسے حالات میں ملا ہے کہ جہادی میدانوں میں ہمیں مسلسل فتوحات مل رہے ہیں ملک میں جنگی حالات ہر لحاظ سے مجاہدین کیلئے سازگار ہیں اللہ تعالیٰ کی نصرت مجاہدین اور عوام کی بیش بہا قربانیوں کی برکت سے وسیع علاقوں سے جارحیت پسند سمٹ رہے ہیں لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ دشمن نے افغان عوام کے کچھ ناسمجھ اورغافل نوجوانوں کو اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے استعمال کررہے ہیں خودمیدان جنگ سے پیچھے ہٹ کر اپنی جگہ ان کو سامنے لارہے ہیں عیدکے موقع پر افغانستان کے فوج ،پولیس اورعلی العموم تمام مخالفین کو دعوت دیتا ہوں کہ جارحیت پسندوں کے مفادات کی خاطر اپنے عوام سے لڑکرخودکو ہلاکت میں نہ ڈالوں آؤاپنے عوام کے شانہ بشانہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین سے مل کر مشترکہ دشمن کے خلاف مقدس جہاد میں شریک ہوجاؤ ان غافل نوجوانوں کو سمجھانے کیلئے ملک کے علماء کرام، قومی مشران ا وران نوجوانوں کے والدین سے امیدرکھتاہوں کہ وہ ان بے خبر نوجوانوں کو سمجھا نے کی کوشش کریں

انہیں دنیاوآخرت کے نقصان سے بچائیں جو لوگ دشمن کی صف سے الگ ہوجاتے ہیں مجاہدین ان کا پرجوش استقبال اوران باضمیر افغانوں کی بہادری وسرفروشی کی قدرکریں مجاہدین سے تعاون وہمدردی پر افغان عوام کا شکرگزارہوں مخلصانہ تعاون کے بدلے اللہ تعالیٰ سے ان کیلئے خوشحالی اوردارین کی سعادت کا طلب گار ہوں میدان جنگ کی طرح دیگر شعبوں میں تعلیم ،صحت ،معیشت ،عدلیہ ،دعوت وارشاد ،ادبی ثقافتی کاکردگی ،شہداء اورمعزوروں کی خدمت ،این جی اوزودیگر رفاہی اداروں کی نظم ضبط کے کنٹرول ،قیدیوں کے معاملات اورعوامی نقصانات کی روک تھام ایسے تمام شعبہ جات میں بڑی خدمات پایہ تکمیل کو پہنچ چکی ہیں امارت اسلامیہ کے سیاسی دفتر کی کوششوں سے جو ہماری ہدایات کے مطابق اقدامات کرتاہے عالمی اورداخلی سطح پر امارت اسلامیہ کو سیاسی وجاہت ومقام مل گیا ہے امارت اسلامیہ کے سیاسی نمائندوں کی کوششوں سے امریکا کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ ایک اچھی پیش رفت ہے جارحیت پسندوں کے ہاتھوں منتخب انتظامیہ ہرطرف سے ناکامی کا شکار ہے یہان تک ان کے خارجی آقاؤں اورداخلی حامیوں کا اعتماد ان سے اٹھ رہا ہے مالی کرپشن ،زمینوں پر ناجائزقبضے ،عوامی املاک کے لوٹ مار میں یہ انتظامیہ پہلے نمبر پر ہے افغان صدارتی انتخابات کے نام پر جاری جعلی ڈرامے نے کابل انتظامیہ اورمغربی جمہوریت کو مذید رسوائی کا شکار کردیا درحقیقت اس ڈرامے کا مقصد افغان عوام کو یہ تاثر دیناتھا کہ تبدیلی آگئی ہے مگر افغان عوام شروع سے دشمن کے عزائم جان گئے تھے اسی لئے عوام کی اکثریت نے اس مغربی ڈرامے کا بائیکاٹ کردیا

آج سب نے دیکھ لیا ہے کہ کہ انتخابات اورعوامی رائے کے کے جو نعرے لگائے گئے اس کامقصد عوام میں قبائلی ،علاقائی ،لسانی ودیگر نفرتوں کو ہوا دینا ہے ساری دنیا دیکھ چکی ہے کہ ہماری پیش گوئیوں کے مطابق کہ گزشتہ کی طرح اس باربھی انتخابات کے نام پر کھیلاجانے والا کھیل امریکی سلیکشن پر منتج ہورہا ہے اقتدارواختیاراب بھی جارحیت پسندوں کے ہاتھوں میں ہے ملکی اورعوامی مفادات کا خیال رکھے بغیر ان کا ہر حکم مانناان کیلئے لازم ہے انہوں نے امریکہ اوران یورپی ممالک سے جن کی فوجیں افغانستان میں موجودہیں اورمستقبل میں وہ یہاں سیاسی اثر ورسوخ یا فوجی اڈوں کا خواب دیکھ رہے ہیں صاف الفاظ میں کہتے ہیں کہ افغانوں کو اپنے قومی ومذہبی تقاضوں کے مطابق ایک آزاد اسلامی حکومت بنانے دیں آپ اگر ان سے حکومت سازی کا یہ حق چھینیں گے تویہ صرف ظلم اور انسانی حقوق کی پامالی بلکہ اس کا انجام بھی وہی ہوگا جو گزشتہ تیرہ سالوں سے آپ لوگ دیکھتے آ رہے ہیں اورآپ لوگ بخوبی واقف ہیں کہ افغان عوام جن کی تاریخ اسلام اورآزادی کی خاطر جنگوں سے بھری پڑی ہے

کبھی بھی غیروں کی بنائی ہوئی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے ہماراموقف یہی ہے کہ افغانستان کی جنگ اس وقت ختم ہوگی جب تمام بیرونی جارحیت پسندافغانستان سے چلے جائیں اوریہاں ایک آزاد وخودمختار اسلامی حکومت قائم ہوجائے چاہے جس عنوان سے بھی ہو ان کے محدودفوجیوں کا یہاں رہنا جارحیت اورجنگ کو مزیدطول دینے کے مترادف ہے اوراپنی سرزمین پر غیرملکی افواج کی موجودگی کسی کیلئے بھی قابل برداشت نہیں ہوتی وہ لوگ جو جارحیت پسندوں سے سیکورٹی معاہدے پر دستخط کرنا چاہتے ہیں ان سے ہم کہنا چاہیں گے کہ جنگ اورجارحیت کو طول دینے کے اسباب سے دستبردارہوجائیں معاہدے پر دستخط سے ثقافتی یلغار کو طول ملے گا جو آئندہ نسلوں کی تباہی کا باعث بنے گا خاص طورپر اسلامی نظام ،سیاسی استقلال اورسرزمین کی آزادی معدوم ہوجا ئے گا ہم عالمی دنیا وپڑوسی ممالک کو حسب سابق ایک بارپھر یہ اطمینان دلاتے ہیں کہ ہماری جنگ آزادانہ اسلامی نظام اوراپنے ملک کی آزادی کیلئے ہے ہم پڑوسی ،خطے اورعالمی ممالک کے معاملات میں مداخلت کا ارادہ رکھتے ہیں نہ ان کی جانب سے کوئی ضررساں اقدام قابل برداشت سمجھتے ہیں اوران سے بھی ایسے ہی موقف کی امید رکھتے ہیں

افغانستان کے تمام سرحدی علاقوں میں موجود مجاہدین کو ہدایت دیتا ہوں کہ اپنے سرحدوں کی حفاظت کریں اوردوطرفہ احترام کی بنیاد پر پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات قائم کریں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اسرائیل کے غاصب درندوں نے سینکڑوں مظلوم فلسطینیوں کو شہید ،زخمی وبے گھرکر نے کے وحشیانہ عمل کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اوردنیا خصوصا اسلامی ممالک کو دعوت دیتے ہیں کہ ایسے واضح ظالمانہ کاروائیوں پر خاموشی انتہائی بڑی بے انصافی ہے اوراس میں ہم سب کا نقصان ہے اس طرح کے بڑے مظالم کی روک تھام کیلئے فوری عملی اقدامات اٹھانے چاہیں تاکہ خطے اوردنیا کا امن مزید خراب نہ ہوہماراملک خودمختاری وآزادی کی چوکھٹ پر ہے ہمیں یقین ہے اللہ تعالیٰ جارحیت اورظلم کے خاتمے کے ساتھ ایک پرسکون اسلامی نظام کی نعمت سے ہمیں ضروربہرہ ورفرمائیں گے افغانستان تمام افغانوں کا مشترکہ گھر ہے ہرافغان کو اس کی خدمت کا حق حاصل ہے امارت اسلامیہ ایسا ایک نظام قائم کرے گی جس میں افغانی معاشرے کے تمام طبقات اورتمام خطوں کو اپنی نمائندگی نظر آئے کسی کو بھی اجنبیت کا احساس نہ ہواقتصادی حوالے سے عالمی تعاون وسرمایہ کاری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زراعت ،میوشی اورمعدنیات نکالنے پر توجہ مرکوزکی جائے گی انفراسٹرکچرکی بحالی ،تعمیر نواورتکنیکی مہارتوں پر خصوصی توجہ دے ایسا نظام قائم کیا جائے جو معاشرے کا خادم ہو اورتمام تعلیمی ،تربیتی ،ثقافتی ،معاشرتی ،عمرانی وتعمیرنو کے شعبوں میں انصاف وشفافیت کے ساتھ عوام وملک کی خدمت کریں تعلیم کے بارے میں امارت اسلامیہ کے خلاف جو پروپیگنڈاکیا جاتاہے ہم ان کا سختی سے تردیدکرتے ہیں ہم علوم سیکھنے کو ایک دینی فریضہ سمجھتے ہیں حدودشریعت کے اندررہتے ہوئے مردوں اورعورتوں کے حق میں اسلام کے دیے ہوئے اس حق کے قائل ہیں اورعالمی طورپر خودکو اس کیلئے تیارپاتے ہیں آخر میں ایک بارپھر سب کیلئے عید کے موقع پر یہی دعا ہے کہ عید کے خوشیوں کے ایام میں پورے اہتمام سے بے آسراوغم زدہ لوگوں کی دستگیری کریں یتیموں کے سرپر دست شفقت رکھیں شہداء ،قیدیوں اورمہاجرخاندانوں سے تعاون کریں قیدیوں ،زخمیوں کی عیادت ،خدمت اورحوصلہ افزائی کریں ۔