حکومت کا افتخار چوہدری کے عمران خان کو دیے جانے والے نوٹس سے کوئی تعلق نہیں، عرفان صدیقی، عمران خان اگر لانگ مارچ اور دھرنوں ہی کا راستہ اپناتے ہیں تو اس مطلب ہے کہ ان کے پاس دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں، وزیر اعظم معاون خصوصی

ہفتہ 26 جولائی 2014 05:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جولائی۔2014ء)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت الزامات اور جوابی الزامات کے کھیل مین نہیں پڑنا چاھتی ۔

(جاری ہے)

حکومت کا جسٹس (ر)افتخار چوہدری کی طرف سے عمران خان کو دیے جانے والے نوٹس سے کوئی تعلق نہیں لیکن یہ عمران خان کے لیے ضرور ایک سنہری موقع ہے کہ وہ عدالت کت مستند فورم پر دھاندلی کے ان الزامات کا ثابت کریں جن کا وہ گزشتہ کچھ عرصہ سے تذکرہ کررہے ایک منجھے ہوئے کھلاڑی کی حیثیت سے عمران خان یقیناجسٹس (ر)افتخار چوہدری کے چیلنج کا بھر پور جواب دیتے ہوئے کے الزامات ثابت نہیں

جمعہ کو اجاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر سنہری موقع سے فائدہ اٹھانے کی بجائے لانگ مارچ اور دھرنوں ہی کا راستہ اپناتے ہیں تو اس مطلب یہ ہوگا کہ ان کے پاس دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان تبدیلہ کے لیے سیاسی جمہوری راستہ چنا اور بڑی انتخابی کامیابی بھی حاصل کی اگر وہ یہ راستہ چھوڑ کر اسٹریٹ پاور کو تبدیلی کا ذریعہ بناتے ہین تو ان سے زیادہ پاور رکھنے والی جماعتیں موجود ہیں عرفان صدیقی نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس ہے اور اسی نے حل کرنا ہے تحریک انصاف اس کمیٹی کا حصہ ہے انتخابی بدعنوانی کی ہر شکایت کا ازالہ الیکشن ٹربیونلز نے کرنا ہے اور وہ کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے بلائی گی کانفرنس میں شرکت کی اور وزیر اعظم خود چل کر ان کے گھر گئے انہوں کہا عمران خان قافلے کا رخ ماضی کی فسادی اور غیر جمہوری سیاست کی بجائے مستقبل کی تعمیری اور بامقصد سیاست کی طرف موڑ دیں