غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری، 18 روز میں 800 سے زائد فلسطینی شہید ، 5 ہزار سے زائد زخمی،اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے جانے والے 50 سال سے کم عمر افراد پر پابندی عائد کردی، جمعہ الوداع پر فلسطینیو ں کے مظاہر ے ،اہلیا ن غزہ کر ب میں مبتلاء

ہفتہ 26 جولائی 2014 05:51

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جولائی۔2014ء)غزہ میں اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیاں جاری ہیں، 18 دنوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد آٹھ سوسے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ 5 ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ 18 روز سے خون میں ڈوبا ہوا ہے مگر دنیا بھر کی حکومتیں اورعالمی تنظیمیں مل کر بھی کسی ایک بے گناہ فلسطینی کی جان کو نہیں بچا سکیں۔ اسرائیل کی انسانیت سوز کارروائیوں میں جمعہ کے روز بھی 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔

جان کی امان ڈھونڈتے وہ فلسطینی جو اقوام متحدہ کے زیر انتظام کیمپوں میں مقیم ہیں، اب وہ بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھتے۔ اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز بیت الحنون میں واقع ایک اسکول کی عمارت میں قائم اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپ پر بمباری کر دی تھی جس کے نتیجے میں 15 افراد شہید اور 200 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

اسرائیل نے جنگی جنون میں پہلے بھی تین مرتبہ اقوام متحدہ کی عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے میں اقوا م متحدہ کے اہلکارسمیت بچے اور خواتین بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاس داری کرتے ہوئے بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع اوراقوام متحدہ کے زیر انتظا م کیمپوں اور امدادی کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

اس سے قبل غزہ کے جنوبی علاقوں خان یونس اور رفاح میں فضائی حملے میں تین خاندانوں کے سات افراد شہید ہوئے۔جاں بحق ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں واقعے پر صرف افسوس کا اظہار کیا گیا اور اسرائیلی قتل عام پر ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جنگ بندی کی کوشش کے لیے اسرائیل اور حماس کے رہنماؤں سے فون پر رابطہ کیا ہے۔

ادھر اسرائیل کی جانب سے سیکیورٹی یقین دہانی کے بعد امریکا نے اسرائیل میں اپنا فضائی آپریشن بحال کر دیا ہے۔ 27 ویں شب کے موقع پراسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے جانے والے 50 سال سے کم عمر افراد پر پابندی عائد کردی جس کے بعد بیت المقدس میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں ایک نوجوان شہید ہوگیا۔

اسرائیلی پولیس کے مطابق 10 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ایران بھر میں جمعة الوداع کے موقع پر فلسطینیوں کے حق میں بڑے پیمانے پر ریلیاں نکالی گئیں۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق اس موقع پر فلسطینیوں پر زور دیا گیا کہ وہ غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کارروائی کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے سالانہ دن کے موقع پر ایران میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکلے۔ تہران میں نماز جمعہ کے خطبے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ مسلم دنیا کو اسرائیل کے خلاف متحد ہو جانا چاہیے۔ یہ امر اہم ہے کہ ایران اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم نہیں کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :