سارک کو فعال اور مستحکم بنانے کیلئے اس کی آسیان کی طرز پر تنظیم نو کی جائے، وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر کی تجویز ،خطے کے ممالک سے تجارت میں اضافے کیلئے پاکستان لینڈ پورٹس اتھارٹی قائم کرے گا جس کے تحت پاکستان زمینی تجارت کو سہل بنانے کیلئے اپنی لینڈ پورٹس کو عالمی معیار کے مطابق تعمیر کرے گا ،ابتداًطورخم ،چمن اور واہگہ کی لینڈ پورٹس جدید طرز پر تعمیر کی جائیں گی ،سیفٹا وزارتی کونسل کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 25 جولائی 2014 06:51

ٹھمفو /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جولائی۔2014ء)وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے بھوٹا ن کے دارالحکومت تھمفو میں آٹھویں ساؤتھ ایشیا فری ٹریڈ ایگریمنٹ (سیفٹا)کی وزارتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تجویز پیش کی ہے کہ سارک کو فعال اور مستحکم بنانے کیلئے اس کی آسیان کی طرز پر تنظیم نو کی جائے، انہوں نے کہا ہے کہ خطے کے ممالک سے تجارت میں اضافے کیلئے پاکستان لینڈ پورٹس اتھارٹی قائم کرے گاجس کے تحت پاکستان زمینی تجارت کو سہل بنانے کیلئے اپنی لینڈ پورٹس کو عالمی معیار کے مطابق تعمیر کرے گا ،ابتداًطورخم ،چمن اور واہگہ کی لینڈ پورٹس جدید طرز پر تعمیر کی جائیں گی جس کی بدولت پاکستان کی بھارت اور افغانستان سے تجارت میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے، سارک ایگریمنٹ آف ٹریڈ ان سروسز (سیٹس)کے بعد علاقائی رابطے مزید مستحکم ہوں گے اور کاروباری سرگرمیوں اور علاقائی تجارت کو مزید تحریک ملے گی۔

(جاری ہے)

علاقائی تجارت کے فروغ کیلئے وزیر تجارت نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک تجارت کی راہ میں حائل نان ٹیرف بیرئیر کو قابل عمل اور باہمی تسلیم شدہ حد تک کم کریں۔جمعرات کے روز وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے بھوٹا ن کے دارالحکومت ٹھمفو میں آٹھویں ساؤتھ ایشیا فری ٹریڈ ایگریمنٹ (سیفٹا)کی وزارتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سارک ممالک کے مابین آزاد علاقائی تجارت کا حامی ہے،پاکستان خطے کے کم ترقی یافتہ ممالک کو تجارت میں مراعات دینے کی حمایت کرتا ہے، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق سارک ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کیلئے مضبوط انفراسٹرکچر کی تعمیر وقت کا اہم تقاضا ہے اور پاکستان نے تجارتی روابط کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر شروع کر دی ہے ،پاکستانی منڈیوں کی خطے کی معیشت میں جڑیں مضبوط کرنے کیلئے تمام ممالک کے ساتھ غیر امتیازی تجارت کیلئے تیار ہیں۔

وفاقی وزیر نے تجویز پیش کی کہ سارک کو فعال اور مستحکم بنانے کیلئے اس کی آسیان کی طرز پر تنظیم نو کی جائے ۔انھوں نے کہا کہ خطے کے ممالک سے تجارت میں اضافے کیلئے پاکستان لینڈ پورٹس اتھارٹی قائم کرے گاجس کے تحت پاکستان زمینی تجارت کو سہل بنانے کیلئے اپنی لینڈ پورٹس کو عالمی معیار کے مطابق تعمیر کرے گا ،ابتداًطورخم ،چمن اور واہگہ کی لینڈ پورٹس جدید طرز پر تعمیر کی جائیں گی جس کی بدولت پاکستان کی بھارت اور افغانستان سے تجارت میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سارک ایگریمنٹ آف ٹریڈ ان سروسز (سیٹس)کے بعد علاقائی رابطے مزید مستحکم ہوں گے اور کاروباری سرگرمیوں اور علاقائی تجارت کو مزید تحریک ملے گی۔علاقائی تجارت کے فروغ کیلئے وزیر تجارت نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک تجارت کی راہ میں حائل نان ٹیرف بیرئیر کو قابل عمل اور باہمی تسلیم شدہ حد تک کم کریں،وفاقی وزیر نے کہا کہ تجارت کے فروغ کیلئے کسٹم کے مراحل کو آسان بنانا انتہائی ضروری ہے ،سارک الیکٹرونک ڈیٹا انٹر چینج کا آغاز وقت کی اہم ضرورت ہے،انھوں نے مزید کہا کہ علاقائی تجارتی سٹینڈرڈز مستحکم کرنے کیلئے ایشیئن ریجنل سٹینڈرڈز آرگنائزیشن کا قیام انتہائی ضروری ہے۔

مزید برآں پاکستان نے سارک ڈویلپمنٹ بینک کے قیام کی بھی حمایت کی۔

متعلقہ عنوان :