کنٹرول لائن پر پاک فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں بارے بھارتی الزامات مسترد ، پاک فوج نے ہمیشہ صرف جوابی کارروائی کی ہے کبھی پہل نہیں کی، پاکستان، اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار، فوری جنگ بندی، اسرائیلی فوج کے انخلاء اور سرحدیں کھولنے کا مطالبہ،بھارتی ہم منصب سے مذاکرات میں کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات ہوگی،سیکرٹری خارجہ،شمالی وزیرستان میں بلاا امتیاز آپریشن کیا جا رہا ہے، الزامات سے مسائل حل نہیں ہوں گے، دفتر خارجہ میں ترجمان تسنیم اسلم کے ہمراہ صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 25 جولائی 2014 06:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جولائی۔2014ء)پاکستان نے کنٹرول لائن پر پاک فوج کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج نے ہمیشہ صرف جوابی کارروائی کی ہے جبکہ اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی، اسرائیلی فوج کے انخلاء اور سرحدیں کھولنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ دونوں وزرائے اعظم کی ہدایات کی روشنی میں تعلقات بہتر بنانے پر بھارتی سیکرٹری خارجہ سے بات چیت ہورہی ہے مذاکرات میں کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات چیت ہوگی ۔

شمالی وزیرستان میں بلاا امتیاز آپریشن کیا جا رہا ہے، الزامات سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔وہ جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں ترجمان تسنیم اسلم کے ہمراہ صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ معصوم اورنہتے فلسطینیوں کو مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے پاکستان مسلسل فلسطینیوں کی حمایت کرتا رہا ہے ، قائداعظم نے واضح ہدایات دی تھیں اور فلسطین کے مسئلے کی حمایت کی تھی ۔

پاکستان نے فلسطین پر جاری جارحیت کے حوالے سے تمام اعلیٰ فورمز پر آواز اٹھائی ہے ۔ وزیراعظم نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی پاکستان نے اس حوالے سے عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی ۔ اسرائیل اور فلسطین کے مذاکرات کو جلد دوبارہ شروع کیا جائے اور اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں غیر مشروط سیز فائر کا اعلان ہونا چاہیے اسرائیلی فوجیں غزہ سے نکالی جائیں پاکستان اس حوالے سے سرگرم کردار ادا کررہا ہے، غزہ ناکہ بندی ختم کرکے سرحدیں کھول دی جائیں ۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان یقین رکھتا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں فلسطین کا مسئلہ حل ہونا چاہیے اس وقت معصوم فلسطینی قتل ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے دونوں وزرائے اعظم کی ہدایات کی روشنی میں تعلقات بہتر بنانے پر بات چیت ہورہی ہے مذاکرات میں کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات چیت ہوگی ۔

دونوں سیکرٹریز خارجہ کے درمیان پچیس اگست کو اسلام آباد میں مذاکرات کرنے پر اتفاق ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری آپریشن ڈائریکٹوریٹ سے معلوم ہوا ہے کہ ایل او سی پر بھارت کی جانب سے فائرنگ کے جواب میں پاکستان نے ردعمل دیا ہمارے فوجیوں نے پہل نہیں کی ، الزامات ناقابل قبول ہیں، دونوں ممالک ڈپلومیٹک چینلز پر رابطے میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ ملٹری مبصر گروپ اہم کردار ادا کررہا ہے اور اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں اس کو مینڈیٹ دیا گیا ہے نئی دہلی میں ملٹری گروپ کو نئی دہلی میں کچھ انتظامی مشکلات کا سامنا ہے انہیں سہولت دی جائے ۔

تجارت کے حوالے سے بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کے حوالے سے دونوں ممالک رابطے میں ہیں جب مذاکرات معمول پر ہونگے تو اس پر بھی بات ہوگی ۔

ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے میڈیا رپورٹس بھیجی ہیں پاکستان افغان حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر کے دورہ پاکستان کے موقع پر ملٹری ٹو ملٹری رابطے اور مشترکہ سکیورٹی کمیشن قائم ہوا تھا پاکستان شمالی وزیرستان میں آپریشن کررہا ہے افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے اس وقت تمام ممالک دہشتگردی کیخلاف تعاون کریں پاکستان اپنا کام کررہا ہے اور ہم کرتے رہیں گے ۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ کچھ رپورٹس تھیں کہ افغانستان سے اینٹی پاکستان گروپ تحریک طالبان پاکستان گروپ بڑی تعداد میں پاکستانی فورسز پر بڑا حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں اس پر میں اور محمود خان اچکزئی افغانستان گئے اور افغان لیڈر شپ کو اعتماد میں لیا دوسری جانب افغانستان میں بھی بڑے پیمانے پر کارروائیوں کی اطلاعات تھیں جس کے پاکستان پر اثرات مرتب ہونے کا خدشہ تھا اس حوالے سے بھی افغان حکام کو آگاہ کیا، پاکستان افغانستان کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے اور اچھے طریقے سے سیاسی اور سکیورٹی منتقلی کا خواہاں ہے پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے کیونکہ افغانستان میں امن سے ہی پاکستان میں امن ہوسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الزامات کا جواب نہیں دینگے پاکستان شمالی وزیرستان میں بغیر امتیاز کے آپریشن کررہا ہے پاکستان میں ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں عالمی برادری پاکستان کی مدد کررہی ہے الزامات سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ تعاون سے حل ہوتے ہیں کسی قسم کے الزامات قبول نہیں کرینگے ۔