14 اگست کو ہر حال میں آزادی مارچ ہو گا،شاہ محمود قریشی، اگر حکومت نے نظر بندی پکڑ دھکڑ اور منفی سیاست کی تو تحریک انصاف لائرز ونگ قانونی مدد فراہم کرینگے، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 24 جولائی 2014 08:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2014ء)تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 14 اگست کو ہر حال میں آزادی مارچ ہو گا۔ اگر حکومت نے نظر بندی پکڑ دھکڑ اور منفی سیاست کی تو تحریک انصاف لائرز ونگ قانونی مدد فراہم کرینگے۔ ماضی میں ہونیوالی این آر او ڈیل میں امریکہ، برطانیہ اور یو اے ای گارنٹڈ تھے میں اس وقت وزیر خارجہ ہونے کے باوجود ڈیل کا حصہ نہ تھا اور نہ ہی مجھے اعتماد میں لیا گیا۔

پیپلز پارٹی کو اس ڈیل کی وضاحت کرنا چاہئے۔ آئی ڈی پیز کے حوالے سے حکومت عوامی سطح پر ناکام ہو چکی ہے۔ آپریشن ”ضرب عضب“ 2 ، 3 ہفتوں میں ختم نہیں ہو گا۔ فوج آپریشن میں مصروف ہے اسکو پریڈ میں نہیں الجھانا چاہئے۔ تحریک انصاف کسی ڈیل کا حصہ نہ تھی نہ ہو گی۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں کی جانے والی پریس کانفرنس میں اس موقعہ پر تحریک انصاف وکلا ونگ کے صدر شاداب جعفری بھی موجود تھے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 14 اگست کو آزادی مارچ ہر حال میں ہو گا۔

اگر حکومت نے پکڑ دھکڑ ، نظر بندی اور منفی سیاست کی تو پھر بھی آزادی مارچ ہر حال میں ہو گا۔ اس حوالے سے آج ہماری تحریک انصاف وکلاء ونگ کا اجلاس ہوا ہے جس میں یہ طے ہوا ہے کہ وکلاء ونگ کو ضلعی سطح پر فعال کیا جائے گا۔ اور ٹیمیں تشکیل دی جائیگی۔ جو اگر پکڑ دھکڑ ہوئی تو وکلاء ونگ انکو ہر صورت قانونی امداد مہیا کرینگے۔

اس حوالے سے وکلا ونگ کے صدرشاداب جعفری کو ٹاسک دے دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر پرویز رشید کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کو اجازت دے دی گئی ہے جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا مشہود کہتے ہیں کہ ابھی اجازت کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ ابھی وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں ابہام پایا جا رہا ہے۔ این آر او کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این آر او ڈیل میں برطانیہ امریکہ، یو اے ای اور فارمل ڈی جی آئی ایس آئی ضمانتی تھے۔

ڈیل میں یہ طے تھا کہ 2 سے 3 الیکشن میں فوجی مداخلت نہیں ہو گی اور کوئی کرپشن کے کیس اوپن نہیں ہونگے انہوں نے بتایا کہ اس وقت بطور وزیر خارجہ مجھے بھی اس ڈیل سے بے خبر رکھا گیا ۔ پیپلز پارٹی کو اس کی وضاحت کرنی چاہئے کیونکہ یوسف رضا گیلانی کا بیان اور سپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کا بیان بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

آئی ڈی پیز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے عبدالقادر بلوچ یہ تسلیم کر چکے ہیں کہ ماضی کی طرح آپریشن ضرب عضب اور آئی ڈی پیز کو عوامی پذیرائی حاصل ہوئی۔

اس کا مطلب ہے کہ یہ انکی لیڈر شپ کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ آپریشن اب 2 سے 3 ہفتوں پر محیط نہیں ہو گا بلکہ اس کا دائرہ کار بڑھ بھی سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد لاہور کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن بھی ہو سکتا ہے۔ 14 اگست کو فوجی پریڈ کے سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوج عوامی خدمت میں مصروف ہے اسکو پریڈ کے چکر میں نہیں الجھانا چاہیے۔ تحریک انصاف 14 اگست کو ہر حال میں ڈی چوک میں آزادی مارچ ہو گا۔ اور تحریک انصاف ڈی میں پہنچ کر شارٹ لگائے گی تو گول ہو گا۔